
جواب: رضی اللہ عنہاسے روایت ہے ،آپ فرماتی ہیں کہ حضور سید عالم صلی اللہ علیہ سلم نے ارشاد فرمایا : جسے قے ، نکسیر آئے یا منہ سے کھانا باہر نکلے یا ...
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کون کون سے جانوروں کی قربانی کی ہے ؟
جواب: رضی اللہ عنہ کو اجازت عطافرمائی اور انہوں نے بقیہ اونٹوں کو نحر فرمایا۔(صحیح المسلم،جلد4،کتاب الحج،باب حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم،صفحہ 38،مطبوعہ دا...
غسلِ جنابت سے پہلے وضو کرتے ہوئے سر کا مسح بھی کرنا ہوگا یا نہیں؟
جواب: رضی اللہ عنہا سے مروی ہے ،فرمایا: ’’ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ن اذا اغتسل من الجنابۃ بدا فغسل یدیہ ثم یتوضا کما یتوضا للصلاۃ ثم یدخل اصابعہ فی ا...
جواب: رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے بھی قرآن پاک کو چومنا ثابت ہے۔ جامع المسانید لابن کثیر میں ہے” عكرمة بن أبى جهل۔۔۔ كان يقبل المصحف ويق...
گھر میں بزرگ کی تصویر لگانا کیسا ؟
جواب: رضی اللہ عنہما سے مروی ہے : ” أسماء رجال صالحين من قوم نوح فلما هلكوا أوحى الشيطان الى قومهم أن انصبوا الى مجالسهم التی كانوا يجلسون انصابا وسموها بأس...
جواب: رضی اللہ عنہ کو دیکھنا عبادت ہے، یہ حدیث صحیح الاسناد ہے اور اس حدیث کے شواہد جو حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہیں، وہ بھی صحیح ہیں۔(مست...
جواب: رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں ﴿سبح اسم ربک الاعلیٰ﴾ ، دوسری رکعت میں ﴿قل یایھا الکفرون﴾ اور تیسری ...
میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا حکم
جواب: رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،وہ فرماتے ہیں:’’ان طلحۃ بن البراء مرض فاتاہ النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یعودہ،فقال: انی لا اری طلحۃ،الا قد حدث فیہ...
ڈیبِٹ کارڈ کے ڈِسکاؤنٹ کا شرعی حکم؟
جواب: رضی اللہ تعالی عنہ قال اتیت النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم و کان لی علیہ دین فقضانی و زادنی “ حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)