
جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا حکم
سوال: جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا کیا حکم ہے؟ اگر جانور کو قبلہ رخ ذبح نہ کیا توکیا جانور حلال ہوجائے گا اور اس کی قربانی ہوجائے گی ؟
کیا گھر میں رہنے والے ہر فرد پر الگ قربانی کرنا لازم ہے؟
سوال: اگر ایک گھر کے چار افراد کماتے ہیں اور مہینے کا بجٹ ساٹھ ہزار ہو اور اس کے علاوہ کوئی ذریعہ معاش نہ ہو، تو اس صورت میں کیا گھر کے سب افراد کے لیے قربانی کرنا فرض ہے یا اگر ایک ہی قربانی سب کی طرف سے ہو جائے گی؟
صاحبِ نصاب عورت کی بالغ محتاج اولاد کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بالغ و خود مختار اولاد محتاج و فقیر ہو جبکہ ماں محنت مزدوری کرکے حج کے فریضہ کو پیسے جمع کرتی کرتی غنی اور صاحب استطاعت ہو جائے۔ تو اس صورت میں کیا اس صاحبِ استطاعت عورت کی بالغ اولاد کو زکوۃ دی جا سکتی ہے؟ یا پھر ماں کی کمائی کو جواز بنا کر ایسی اولاد کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد نہ کریں؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
جواب: صاحبِ عقل و شعور ہو، نیز مسلم یا کتابی ہو، حالانکہ مشینی نظام ذبح میں ذابح کوئی صاحب عقل و شعور مسلم یا کتابی نہیں ہوتا، بلکہ محض ’’بجلی‘‘ ہوتی ہے ، ج...
جواب: شخص کے بارے میں جسے دخول پسند ہو )یعنی اپنی اس بیوی سے جس سے اس نے ابھی تک دخول نہ کیا ہو(جہاد سے پہلے) یعنی جب جہاد کا وقت آجائے تاکہ اس کی فکر جمع ر...
بڑے جانور میں مرحوم کی وصیت والی قربانی کا حصہ ڈال دیا تو گوشت کا حکم؟
سوال: مرحوم نے قربانی کی وصیت کی تھی، اس کی طرف سے بڑے جانور (مثلاً گائے، اونٹ وغیرہ) میں حصہ ڈال دیا گیا، تو کیا اب پورے جانور کا گوشت صدقہ کرنا ہو گا یا پھر صرف ایک حصے کا گوشت صدقہ کرنا کافی ہے اور بقیہ قربانی کرنے والے کھا سکتے ہیں؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث والی حدیث کے راوی صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ؟
جواب: شخص تھے جنہوں نے احادیث کو قبول کرنے میں احتیاط اختیار کی ۔ (تذکرۃ الحفاظ ،جلد1، صفحہ 9، دار الکتب العلمیہ ،بیروت) امام جلال الدین سیوطی شافعی رحم...
پرائز بانڈز کے انعام سے قربانی وغیرہ نیک کام کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حکومت پاکستان کے جاری کردہ پرائز بانڈز جائز ہیں یا نہیں؟ اگر جائز ہیں تو قرعہ اندازی کے ذریعے نکلنے والی رقم سے حج، عمرہ، مسجد کی تعمیر یا قربانی وغیرہ نیک کام کیے جا سکتے ہیں یا نہیں؟
دوسرے ملک میں قربانی کروائی توبال وغیرہ کب کاٹے گا؟
سوال: میں سعودیہ میں ہوں۔ میری قربانی پاکستان میں ہو گی۔ بال اور ناخن کٹوانے کی اجازت کب ہو گی، جب سعودیہ میں قربانی ہو گی یا جب پاکستا ن میں ہو گی؟