
قرض کے عوض گھر کرائے پر لینا کیسا؟
سوال: ہمارے ہاں پیکج پر گھر ملتے ہیں یعنی کچھ رقم مثلاً:پچاس ہزار روپےجمع کروانے ہوتے ہیں، اس کے بدلے رہائش کے لیے گھر ملتا ہے اور سال بھر کرایہ بھی نہیں دینا ہوتا،سال مکمل ہونے پر گھر مالک مکان کوواپس دے دیا جاتا ہے اور مالک مکان پورے پیسے بھی واپس کردیتا ہے،پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح گھر لینا جائز ہے؟
چلتے کاروبار میں شرکت کا ایک جائز طریقہ
جواب: رقم ہو تو اس صورت میں شرکتِ عقد کرنا، جائز نہیں۔ چلتے کاروبار میں شرکت کا جائز طریقہ اس کا جائز حل فقہاء کرام نے یہ ارشاد فریا ہے کہ پہلے دونوں...
اپنا مال اپنے آپ پر حرام قرار دینے سے حرام نہیں ہوتا
سوال: اگر کوئی ایسا شخص جس کی رقم ہو ،وہ اپنی اس رقم کے متعلق کسی کو یہ کہہ دے کہ’’ یہ رقم مجھ پر حرام ہے‘‘مگر دوسرا فرد بھی اس رقم کو لینے پر راضی نہ ہو تو کیا جس شخص کی یہ رقم ہے وہ یہ کہنے کے بعد کہ’’ یہ رقم مجھ پر حرام ہے‘‘اپنی اس رقم کو خود رکھ سکتا ہے یا نہیں؟
کرکٹ ٹیموں سے انٹری فیس لے کر ٹورنامنٹ کروانے اور انعام دینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ایک کمیٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کرواتی ہے۔ یہ کمیٹی ٹورنامنٹ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اس میں شرکت کرنے والی تمام ٹیموں سے ایک مخصوص رقم انٹری فیس کے نام پر لیتی ہے، اسی رقم سے WinnerاورRunner-Up ٹیموں کو انعام ملتا ہے، جبکہ بقیہ ٹیموں کو کچھ نہیں ملتا،پوچھنا یہ تھا کہ مذکورہ ٹورنامنٹ کروانا، جائز ہے؟
بروکر نے ڈیمانڈ سے زیادہ پر چیز بیچی تو اوپر والی رقم کا حقدار کون ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا گاڑیوں کا کاروبار ہے، خود اپنی انویسٹ سے بھی گاڑیاں خریدتا بیچتا ہوں اور لوگوں کی گاڑیاں بھی بکواتا ہوں۔ حال ہی میں ایک میرے کزن نے مجھے اپنی گاڑی بیچنے کو کہا اور کہا کہ 22 لاکھ روپے میں بیچنی ہے، اس سے کم میں نہیں بیچنا، میں نے وہ گاڑی 25 لاکھ رو پے میں بیچ دی، اب میرا کزن کہہ رہا ہے کہ میں تمہیں صرف تمہارا کمیشن دوں گا، باقی مجھے مکمل 25 لاکھ روپے دو! حالانکہ ان کی ڈیمانڈ صرف 22 لاکھ روپے کی تھی۔ مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا ان کو اصل رقم یعنی 22 لاکھ دینا ہوگی یا کل رقم 25 لاکھ؟ اس اضافی تین لاکھ پر کس کا حق ہے؟
کرنٹ اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کی بنیاد پر مشروط فوائد دینا سودی نفع ہے
سوال: آج کل بینک اکاؤنٹ کااستعمال وقت کی ضرورت بن گیاہےاورمختلف قسم کےاکاونٹس بھی متعارف کرواۓجارہے ہیں۔ایک نجی (Private) بینک نے بھی کاروباری طبقہ کے لئے" اختیار اکاؤنٹ " کے نام سے ایک اکاؤنٹ متعارف کروایاہے۔ جس کی مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں: • اکاؤنٹ ہولڈر(Account Holder) کو انشورنس (Insurance)کی سہولت دی جائے گی۔ یعنی اگر اکاؤنٹ ہولڈر کی حادثاتی موت (Accidental Death) ہوجاتی ہے تو شرائط و ضوابط پوری ہونے کی صورت میں بینک 1 ملین تک کی مالی امداد مرنے والے اکاؤنٹ ہولڈر کے ورثا (Inherits) کودے گا۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں5000 کی رقم ہوگی تو 50 روپے سروس چارجز (Service Charges)نہیں لئے جائیں گے۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں25000 رقم ہوگی تو سالانہ پے پاک ڈیبٹ کارڈ فیس (Pay Pak Debit Card Fee) 1500روپے بھی نہیں کاٹے جائیں گے،اور اگر 25000 سے رقم کسی بھی مہینے میں کم ہوگئی تو 1500 روپے ڈیبٹ کارڈ فیس(Debit Card Fee) لی جائے گی۔ • ہر ماہ 25000 روپے اکاؤنٹ میں موجود ہونے کی صورت میں چیک بک (Cheque Book)فری (Free)ہوگی۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟کیونکہ یہ کرنٹ اکاؤنٹ (Current Account) ہے،جس میں کسی قسم کا سود نہیں ملتا۔مدلل (With Proof)جواب دیتے ہوئے رہنمائی فرمائیں۔
کمیشن کے نام پر رشوت کی ایک صورت
سوال: ایک آدمی کسی فیکٹری میں مال یعنی کٹ پیس تیار کر کے دیتا ہے ، وہاں کا مینجراس کمپنی میں ملازمت پر ہے،مینجراس شخص کو آرڈر لےکر دیتا ہے،اور اسنے مال دینے والے شخص سے یہ معاہدہ کیا ہے کہ جب بھی تمہیں اس فیکٹری سے آرڈر ملے گا،تو جتنا آرڈرہو گا، اس میں ایک پیس کے پیسے اس کو دینے ہوں گے،اب جب بھی وہ مینجر اسے مال کا آرڈر دیتا ہے تو آرڈر تیار کرکے دینے والےشخص کو ایک پیس کے پیسے مینجر کو دینے ہوتے ہیں،کیا یہ رقم اس کے لیےمینجر کو دینا جائز ہے یا پھر یہ رشوت کے زمرے میں آئے گی؟
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث والی حدیث کے راوی صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ؟
جواب: رقم 6273، طبع مؤسسۃ الرسالہ، بیروت) مسند احمد میں سیدتنا عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے:’’ أن أزواج النبي صلى اللہ عليه وسلم حين توفي رسول...
جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جب کسی طالبِ علم کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں جانا ہوتا ہےتو بسا اوقات جس تعلیمی ادارے میں داخلہ مقصود ہوتا ہے، اس ادارے کی جانب سے اسٹوڈنٹ یا اس کے سرپرست کا اکاؤنٹ بیلنس اور اسٹیٹمنٹ سیکیورٹی کے طور پر چیک کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ وہ ادارے کی فیس افورڈ کرسکتا ہے یا نہیں؟ اب ان میں بعض لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ فیس تو افورڈ کرسکتے ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن اور بیلنس ادارے کے مطلوبہ لیول کے مطابق نہیں ہوتی، ایسے لوگ ایڈمیشن کے لئے بینک سے جعلی اسٹیٹمنٹ بنواتے ہیں اور بینک کی مدد سےمطلوبہ رقم کچھ عرصے کے لئے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں، یہ رقم انہیں بینک مہیا کرتا ہے، لیکن یہ صرف اکاؤنٹ میں شو کرنے کی حد تک ہوتا ہے، کلائنٹ اس رقم کو کسی طرح استعمال نہیں کرسکتا، حتی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بھی بینک اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ اس سروس پر کلائنٹ بینک کو کچھ فیصد رقم ادا کرتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح جعلی اسٹیٹمنٹ بنوانا اور اکاؤنٹ میں رقم شو کروانا کیسا ہے؟ نیزمذکورہ فعل پر کلائنٹ کا بینک کومخصوص رقم دینا جائز ہے؟
قرض دی ہوئی رقم پر زکوٰۃ کون ادا کرے گا ؟
سوال: تقریباً ایک سال سے میں نے اپنے بیٹے کو ساڑھے بارہ لاکھ روپے کی رقم قرض دی ہوئی ہے۔ اس کی زکوٰۃ مجھ پر لازم ہے یا میرے بیٹے پر ؟ اگر مجھ پر لازم ہے تو اس کی ادائیگی کی صورت کیا ہوگی ؟