
نماز مغرب سے پہلےروزہ افطار کرنا چاہیے یا نماز کے بعد؟
سوال: روزہ نماز ِ مغرب سے پہلےافطار کرنا چاہیے یا نماز مغرب کے بعد ؟ اگر نماز مغرب سے پہلے افطار کرنا چاہیے، تو پھر مؤطا شریف کی اس حدیث کا کیا جواب ہو گا کہ ” أن عمر بن الخطاب وعثمان بن عفان كانا يصليان المغرب حين ينظران إلى الليل الأسود، قبل أن يفطرا، ثم يفطران بعد الصلاة “ ترجمہ:حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب رات کی سیاہی کو دیکھتے ،تو افطار کرنے سے قبل نماز مغرب ادا فرماتے اور پھر اس کے بعد روزہ افطار فرماتے۔ براہ کرم !احادیث طیبہ کی روشنی میں مدلل جواب عطا فرمائیں۔
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
سوال: فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازکی حالت میں آج کےنفلی روزے کی نیت کر لی ،تو کیا یہ روزے کی نیت درست ہوگی ؟جبکہ اس سے پہلے روزے کے منافی کوئی عمل یعنی کھایا،پیاوغیرہ نہ ہو۔
زخم مسلسل بہہ رہا ہو، تو نماز کس طرح پڑھیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی کو اینل فسٹولا(Anal Fistula) بیماری ہے،اس میں پاخانہ کی جگہ کے قریب ایک پھوڑا سا بنتا ہے، جس سے پیپ نکلتا ہے، بعض دفعہ اس جگہ سے مسلسل پیپ بھی نکلتا رہتا ہے، ایسی صورت میں اگر دورانِ نماز اُس جگہ سے پیپ خارج ہوجائے، تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟ کیا دورانِ نماز پیپ نکلنے کے باوجود نماز کو جاری رکھا جاسکتا ہے، یا پھر کپڑے تبدیل یا پاک کرکے پھر سے نماز پڑھنی ہوگی؟ شرعی رہنمائی فرمادیں۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسافر ہے اور سفر میں ایسی جگہ رکا کہ اس مقام پر جماعت کھڑی ہے، اورامام کی حالت کا پتہ نہیں کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو کیا اس کی اقتدا کرے یا اپنی الگ پڑھے؟ جبکہ اقتدا کی شرائط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سفر یا اقامت کے حوالے سے امام کی حالت کا علم ہو۔ اور اگر چار رکعت والی نماز میں اقتدا کر لیتا ہےاور اسے دو سے زیادہ رکعتیں نہ ملیں، تو پھر یہ کتنی رکعتیں پڑھے گا؟ یعنی امام کو مقیم سمجھ کر چار پوری کرے گا یا مسافر سمجھ کر دو پر یہ سلام پھیر دے گا؟
بچیوں کو نماز سکھانے کے لیے عورت نماز میں آواز بلند کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ ایک اسلامی بہن نماز کی ادائیگی کے وقت اپنی چھوٹی بچیوں کو اپنے ساتھ جائے نماز پر کھڑا کرلیتی ہیں اور انہیں نماز سکھانے کی غرض سے اول تا آخر نماز کے تمام اذکار و تلاوت بلند آواز سے پڑھتی ہیں تاکہ بچیاں سیکھ سکیں۔ کسی نے ان کو بتایا کہ سکھانے کی نیت سے اس طرح بلند آواز سے تلاوت و ذکر کرنا، نماز کو فاسد کردیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا واقعی سکھانے کی نیت سے بلند آواز سے پڑھنے سے نماز فاسد ہو جاتی ہے؟
سوال: کیا سورج گرہن کی نماز اداکرناضروری ہے ؟ دوسرا سوال :یہ نماز جماعت کےساتھ ادا کی جائے یا اکیلے بھی پڑھ سکتےہیں ؟ تیسرا سوال :اس نماز کی جماعت کون کرواسکتاہے ؟ چوتھا سوال :یہ نما زکس وقت پڑھی جائے؟ پانچواں سوال :سورج گرہن کی نماز اد اکرنے کا طریقہ کارکیاہے ؟ چھٹا سوال :امام دعا کس انداز میں کروائے گا؟ ساتواںسوال :کیاعورتیں بھی یہ نماز ادا کریں گی؟
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
نماز میں آیت سجدہ کے فوراً بعد سجدہ نہیں کیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے نماز میں آیتِ سجدہ تلاوت کی اور پھر اس کے بعد تقریباً دس آیتوں تک جان بوجھ کر سجدہ تلاوت نہیں کیا، آیتِ سجدہ کے بعد مسلسل دس آیتیں پڑھتا رہتا، دس آیتوں کے بعد سجدہ تلاوت کیا اور پھر باقی نماز عام نارمل روٹین کے مطابق پڑھی، شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس شخص کی نماز کا کیا حکم ہے؟
قعدہ اخیرہ میں ریح کی شدت ہوجائے، تو کیا نماز توڑنا ضروری ہے؟
سوال: اگر نمازی قعدہ اخیرہ میں ہو، اسے ریح کی شدت ہوجائے اور وقت میں وسعت بھی ہو کہ وہ وضو کرکے دوبارہ نماز وقت ہی میں ادا کرسکتا ہے۔ کیا اس صورت میں وہ نمازی اسی کیفیت میں نماز مکمل کرکے سلام پھیردے یا پھر اس پر اسی وقت نماز کو توڑنا ضروری ہوگا؟
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ نماز پنجگانہ کی جماعت مکمل ہوجانے کے بعد کئی افراد مسبوق ہوتے ہیں، جو اپنی نماز مکمل کرنے کے لیےکھڑے ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے آگے اگلی صفوں میں نماز مکمل کرلینے والے نمازی بھی بیٹھے ہوتے ہیں، کیا ایسی صورت میں امام صاحب کا بعد سلام نمازیوں کی طرف منہ کرکے درس دینا یا وظیفہ پڑھنا درست ہے؟ کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگلی صف میں جو نمازی موجود ہیں، وہ سترہ کا کام کرتے ہیں، اس کے لیے نمازی کے قد کے برابر سترہ ہونا ضروری نہیں؟ نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ جو نمازی کی طرف منہ کرنے سے منع کیا جاتا ہے، کیا یہ صرف انفرادی طور پر نماز پڑھنے والوں کے لیے ہے، جماعت سے اس کا کوئی تعلق نہیں؟ اسی طرح جمعہ والے دن امام صاحب جب سنتوں سے فارغ ہوجائیں، تو اس وقت کئی افراد عین منبر کے سامنے آخر تک سنتوں میں مشغول ہوتے ہیں، ایسی صورت میں منبر پر فوراً بیٹھ جانا درست ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے دلائل کی روشنی میں رہنمائی فرمادیں۔