
سورت ملانا بھول گئے اور سجدے میں یاد آیا، تو کیا حکم ہے ؟
تاریخ: 12شعبان المعظم1445 ھ/23فروری2024 ء
عشاء کی چوتھی رکعت میں بھولے سے جہری قراءت کرنے کا حکم
جواب: 253،دار الکتب العلمیۃ، بیروت) علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ اس متعلق فرماتے ہیں:”(ويجهر الإمام)وجوبا (في الفجر وأولى العشاءين وجمعة وعيدين وتر...
میڈیسن کمپنی کی طرف سے ڈاکٹر کو دی جانے والے مختلف آفرز کا حکم؟
جواب: 2)معمولی اشیاء:مثلاًدوائیں ،قلم اور پیڈ وغیرہ یہ اشیاء عموماً کمپنی اپنی Advertisement(مشہوری) کے لیےڈاکٹرزحضرات کو دیتی ہے کہ اکثران میں کمپنی کانا...
نماز کی رکعتوں کی تعداد میں شک ہوجائے تو کیا کریں؟
جواب: 2) اگرایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا بلکہ پہلے بھی ایسی بھول ہو چکی ہو تو اب اگر اسے کسی طرف غالب گمان ہو تواسی پر عمل کرے مثلاً رکعتوں کے دویاتین ہونے میں...
مسبوق کا امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیرنا کیسا ؟
تاریخ: 27ربیع الثانی 1444 ھ/23 نومبر 2022 ء
موزوں پر مسح کرنے کی مدت کتنی ہے ؟
سوال: (1) مقیم و مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت کتنی ہے؟ اور یہ بھی بتائیں کہ موزوں پر مسح کی ابتدا کس وقت سے ہو گی؟ (2) نیز اگر کسی مقیم نے وضو کر کے موزے پہن لیے، لیکن شرعی سفر پہ چلا گیا، تو اب وہ مسح کس وقت تک کر سکتا ہے اور اس کے برعکس صورت میں کیا حکم ہو گا؟
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟
جاز کیش کی مختلف صورتوں کے احکام
سوال: جاز کیش اکاؤنٹ کی مختلف صورتیں ہیں پہلی صورت : کوئی بھی شخص اپنی جاز یا وارد کی سم سے اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کی سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے، تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جو کمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اگر کسٹمراپنے اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم ( کم از کم 2000 روپے) جمع کروائے ،پورے ماہ میں کم از کم ایک ٹرانزیکشن کرے اور ٹرانزیکشن کو ایک دن گزر جائے ،تو وہ کمپنی اس اکاؤنٹ ہولڈر کو مخصوص تعداد میں فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز لازماً دیتی ہے، جسے نہ تو بند کروایا جا سکتا ہے اور نہ ہی لینے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں ایک مخصوص رقم (مثلاً2000 روپے) جمع رہے،جیسے ہی ایک روپیہ بھی کم ہو تا ہے، یہ سہولت ختم ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً :جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم ، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز ہر کسی کو نہیں ملتے، بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم، منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہ ملیں اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتے، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے،چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (1) کیا اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟ (2) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے، کیا وہ استعمال کرنا، جائز ہے؟ (3) اکاؤنٹ میں مخصوص رقم رکھنے پر جو فری منٹس، ایس ایم ایس اور ایم بیز ملتے ہیں، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (4)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو سہولیات دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا، جائز ہے؟ دوسری صورت: کوئی شخص جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سےبھی جاز کیش اکاؤنٹ بنا سکتا ہے اور جب کوئی اپنی جاز یا وارد کے علاوہ کسی اور سم سے جاز کیش اکاؤنٹ بناتا ہے ،تو اس کو اکاؤنٹ بنانے پر 50 روپے بونس ملتا ہے، جوکمپنی فوراً اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے۔ اس میں رقم جمع کروانے یا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی کوئی شرط بھی نہیں ہوتی۔ اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد اکاؤنٹ ہولڈر اکاؤنٹ میں جتنی مرضی رقم جمع کروا دے اور اس پر جتنی بھی مدت گزر جائے، کمپنی اسے اس پر کوئی رقم، فری منٹس، ایس ایم ایس یا ایم بیز نہیں دیتی۔ البتہ کمپنی بعض اوقات کوئی آفر نکالتی ہے، جس کی بنا پر کسی اکاؤنٹ ہولڈر کو ویسے ہی یا کسی خاص دن کوئی کام کرنے (مثلاً: جاز کیش ایپلی کیشن استعمال کرنے، ٹرانزیکشن کرنے، بل جمع کروانے، اکاؤنٹ میں ایک خاص حد تک رقم ہونے ،ایزی لوڈ کرنے وغیرہ) پر کچھ رقم(Cash Back) بھیج دیتی ہے، لیکن اس کے لیے اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ رقم (Cash Back) ہر کسی کو نہیں ملتی،بلکہ یہ کمپنی کی صواب دید پر ہوتا ہے کہ کمپنی کسے دے گی اور کسے نہیں ، ہو سکتا ہے کہ کسی نے اکاؤنٹ بنایا اور کبھی اسے کوئی رقم(Cash Back) نہ ملے اور یہ ہر مرتبہ بھی نہیں ملتی، بلکہ جب کمپنی چاہتی ہے، چند ایام کے لیے ایک معیار مقرر کر دیتی ہے اور جو جو اس معیار پر پورا اترتا ہے اسے بھیج دیتی ہے۔ دریافت طلب امور یہ ہیں کہ اس طریقہ کار کے مطابق: (5) کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا ،جائز ہے؟ (6) اکاؤنٹ کھلوانے پر جو بونس ملتا ہے ، کیا وہ استعمال کرنا ،جائز ہے؟ (7)کمپنی جو وقتا فوقتا آفر نکالتی ہے اور اس کی وجہ سے جو رقم (Cash Back)دیتی ہے ، کیا ان کا استعمال کرنا ،جائز ہے؟ تیسری صورت: کسی بھی سم (جاز ، وارد ہو یا اس کے علاوہ)سے بنے ہوئے جاز کیش اکاؤنٹ(جو بنیادی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ ہوتا ہے، اس) کو کمپنی کی طرف سے مہیا کردہ کوڈ ملا کر ”سیونگ اکاؤنٹ “میں منتقل کیاجا سکتا ہے،جس کے بعد اکاؤنٹ میں کم از کم 2000 روپے ہوں ،تو سالانہ ”7.15 فیصد“ فکس نفع ملتا ہے اور پیسے بڑھنے پر نفع کا تناسب بھی زیادہ ہوتا جاتا ہے۔ (8) کیا اپنے اکاؤنٹ کو ”سیونگ اکاؤنٹ “ میں منتقل کروانا اور اس پر ملنے والا نفع لینا جائز ہے؟
فرشتے قرآن کریم کی تلاوت کرسکتے ہیں یانہیں ؟
جواب: 2ھ)فتح الباری میں فرماتے ہیں:” قوله يعرض عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم القرآن هذا عكس ما وقع في الترجمة لأن فيها أن جبريل كان يعرض على النبي صلى ا...
امام دورانِ قراءت بھولے سے پچھلی آیات پڑھ لے تو نماز ہوجائے گی؟
سوال: امام صاحب نے نمازِ مغرب کی دوسری رکعت میں سورۃ الرحمٰن کی آیت نمبر 62اور 63 "وَ مِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِۚ(۶۲)""فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِۙ(۶۳)"پڑھی۔ پھر بھولے سے اس سے پہلی والی دو آیات 60 اور 61 "هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُۚ(۶۰)""فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(۶۱)"پڑھ کر بغیر سجدہ سہو کے ہی نماز مکمل کی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کیا اس صورت میں نمازِ مغرب درست ادا ہوگئی؟