
جواب: اپنے جسم حقیقی یا روحانی یا مثالی کے ساتھ تشریف لے جاسکتے ہیں اور اپنے جس امتی کو جیسے چاہیں اپنے دیدار سے مشرف فرما سکتے ہیں۔ جمالِ مصطفی صلی الل...
بیوہ آگے شادی کر لے تو پہلے شوہر کی وراثت سے اس کا حصہ ختم ہوجاتاہے؟
جواب: اپنے متوفیٰ شوہر کی جائیداد میں حصہ پانے کی مستحق ہے ۔ اگر اس کے خاوند نے کوئی اولاد نہیں چھوڑی ، تو اس صورت میں اس کی کل جائداد میں سے 4/1حصہ بیوی کا...
کرونا وائرس کی وجہ سے فوت شدہ شخص کے غسل و نمازِ جنازہ کے احکام
جواب: اپنے مالک رب تبارک وتعالی کے سپرد کردیا گیا اور ہمارے ہاتھوں سے نکل چکا ہے ، تو شرعا غسل کے امکان کے زائل ہونے کے سبب ہم اس کے درپے نہیں ہوں گے ،لہذا ...
بھول کر عمرے کے طواف میں آٹھ چکر لگانے کا حکم؟
جواب: اپنے اوپر سے واجب تعداد کو اتارنے کے لیے تھا، نہ کہ ایک نیا طواف شروع کرنے کے لیے؛ لہذا اس پر اس آٹھویں پھیرے کی وجہ سے ایک نیا طواف کرنا ضروری نہیں ...
ٹیچر یا ملازم کا ڈیوٹی ٹائم کم دینا اور سیلری مکمل لینا کیسا؟
جواب: اپنے ملازم کی چھٹی یا تاخیر سے باخبر ہونے کے باوجود اپنی رِضا مندی سے اس کو پوری تنخواہ دیدے، تواب اجیر کے لیے پوری تنخواہ کا لینا شرعاً جائز ہ...
قبرستان پر چھت بنا کر جنازگاہ بنانے کا شرعی حکم ؟
سوال: ہمارے علاقے میں کافی پرانا ایک وقفی قبرستان ہے، جس کے گرد چار دیواری بنی ہوئی ہے، ہمارے علاقے میں جنازہ پڑھنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، کبھی سٹرک پر اور کبھی گلیوں میں نماز جنازہ پڑھتے ہیں۔ اب ہمارے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ قبرستان کے کچھ حصے پر چھت ڈال کر اوپر جنازہ گاہ بنا دی جائے، کیا اس طرح کرنا ، شرعاً جائز ہے؟
کیا سر کی سائیڈوں سے بال چھوٹےاور اوپر سے بڑے رکھنا منع ہے ؟
سوال: حدیث پاک میں قزع(یعنی سرکے بالوں میں بعض کو کاٹنا اور بعض چھوڑ دینے) سے منع کیا گیا ہے ، اس سے کیا مراد ہے اور آجکل جس طرح عموما بال کاٹے جاتے ہیں ۔ کانوں سے اوپر چھوٹے کرنا اور سر کے اوپر والے حصے کو بڑا کرنا یہ بھی قزع میں شمار ہوگا یا نہیں ؟
جس عورت کو شہوت کے ساتھ چھولیا اس کی بہن سے نکاح کا حکم
جواب: اوپر تک۔ دوسری قسم: مدخولہ بیوی کی بیٹیاں اور اس کی اولاد کی بیٹیاں نیچے تک۔ تیسری قسم: بیٹے اور پوتے اور نواسے کی بیویاں نیچے تک۔ چوتھی قسم: باپ، داد...
کمپنی کا ملازم کی میڈیکل انشورنس کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک پرائیویٹ کمپنی اپنے ملازموں کی خودبخودہیلتھ انشورنس کرواتی ہے،جس کے لیےملازم کوایگریمنٹ پردستخط وغیرہ نہیں کرنے پڑتے ،اس کی سیلری سے رقم بھی نہیں کٹتی،سارے معاملات کمپنی خودہی کرتی ہے ۔ہاں کمپنی ملازم کوایک فارم دیتی ہے ،جس پر ملازم طبی اخراجات لکھ کرکمپنی کودیتاہے اورپھرکمپنی اس کے مطابق انشورنس کمپنی سے رقم لے کربعینہ وہی رقم ملازم کودیتی ہے اوراس میں یہ بات بھی ہے کہ اگرملازم کمپنی کوطبی اخراجات والا فارم فل کرکے نہ دے، بلکہ اسے کہہ دے کہ میں نے اخراجات نہیں لینے توپھرکمپنی ایسے ملازم کی ہیلتھ انشورنس ہی نہیں کرواتی ۔اگرپہلے سے اس کانام انشورنس کمپنی میں لکھوادیاہوتوکمپنی اس کانام وہاں سے خارج کروادیتی ہے، جس وجہ سے نہ توکمپنی کورقم جمع کروانی پڑتی ہے اورنہ اس پرانشورنس کمپنی کوئی پرافٹ دیتی ہے ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ: (1)کمپنی کاملازم کے نام کی ہیلتھ انشورنس کرواناکیساہے؟ (2) ملازم کے لیے اس صورت میں کیاحکم شرعی ہے ،یہ طبی اخراجات کافارم فل کرکے رقم لے سکتاہے یانہیں ؟
جواب: اپنے نجی، سماجی اور معاشرتی معاملات میں حتی الامکان اس کا اعتبار کریں۔ رہی صورت مسئولہ ! تو نئے عیسوی سال کی آمد پر شریعت کے دائرے میں رہ کر خو...