
کیا مرد کے لیے سسرال اور بیوی کے لیے میکا وطن اصلی ہیں؟
سوال: وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔
جواب: اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہ...
کیا بچوں کی ذمہ داری کی وجہ سے حمل ضائع کروا سکتے ہیں ؟
سوال: میرے چار بچے ہیں اور میری بیوی کے پہلے تین حمل ضائع بھی ہو چکے ہیں ۔ اب اسے دوبارہ حمل ہے ، جسے تین مہینے ہو چکے ہیں ۔ اس پر بچوں کی ذمہ داری بھی ہے ، گھر کی ذمہ داری بھی ہے اور خود اس کی طبیعت بھی گری گری رہتی ہے ، جبکہ میرا کام کے سلسلے میں بیرونِ ملک جانا ہوتا رہتا ہے ، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ وہ حمل ضائع کروا دے ۔ کیا اس صورت میں ہمیں ایسا کرنے کی اجازت ہے ؟
بچے کو کب تک دودھ پلانا ضروری ہے ؟
سوال: میرے بھائی اور اس کی زوجہ کے درمیان علیحدگی ہو گئی ہے اور علیحدگی کے وقت میری بھابھی حاملہ تھی ،ان کا کہنا ہے کہ لڑکا یا لڑکی جو بھی پیدا ہوگا وہ اُسے نہیں رکھیں گی ، تو میرا ارادہ ہے کہ بھائی کی ہونے والی اولاد کو میں رکھوں گی ،مگر مجھے پوچھنا یہ ہے کہ میرا اپنا بھی ایک 14 مہینے کا دودھ پیتا بچہ ہے اور اب جب میں بھائی کا بچہ پالوں گی تو ظاہر ہے کہ اس کی تو خوراک میرا دودھ ہی ہوگی ،تو کیا میں اپنے 14 ماہ کے بچے کو دو سال کی مدت سے پہلے ہی دودھ چھڑا سکتی ہوں ؟ کیونکہ ایک ساتھ دو بچوں کو دودھ پلانے میں میرے لئے آزمائش ہو جائے گی ۔شرعی رہنمائی فرمائیں۔
کونین کا کیا مطلب ہے ؟ اوریہ نام رکھنا کیسا ؟
جواب: اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ سےکتاب ”نام رکھنے کے احکام“حاصل کریں ، اس میں بہت سے نام دیے گئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھ لیں ۔ وَ...
بے جان چیزوں کو نظرِ بد لگنا اوراس کاعلاج
جواب: بچوں پر آیت الکرسی پڑھ کر دم کردے، وہ شیطان اور جادو اورنظر بد سے محفوظ رہے گا۔(تفسیر نعیمی، ج3،ص42، نعیمی کتب خانہ، گجرات) جنتی زیور میں ہے :’’ نظ...
کیا وسیلہ جائز ہے - وسیلہ کا ثبوت
جواب: بچوں سے بھی پہلے پلاتا تھا ۔ ایک دن میں چارے کی تلاش میں دُور نکل گیا ،جب رات کو واپس آیا ، تو میرے والدین سو چکے تھے ،تو میں نے پہلے کی طرح ہی دود...
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔
محمد شاہ زین اوراصباح نو ر نام رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: اسلامی کے ادارے مکتبۃ المدینہ سےکتاب ”نام رکھنے کے احکام“حاصل کریں ، اس میں بہت سے نام دیے گئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر کوئی سا بھی اچھا نام رکھ لیں ۔ وَ...
موتیوں والا بریسلٹ نظر بد سے حفاظت کے لئے بچے کو پہنانا
جواب: بچوں کوپہنایا کیونکہ ہمیں ان کی حفاظت کا حکم دیا گیا ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، جلد 9، صفحہ 598۔ 599، مطبوعہ: بیروت) صدرالشریعہ مفتی محمد امجد...