
بھیڑیے کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹ وغیرہ پہننا کیسا ؟
جواب: گناہ نہیں ،کیونکہ جانوروں کی کھال کو پا ک کرنے کے بعد استعمال کرنا ،جائز ہے ،کھال خواہ حلال جانور کی ہو یا حرام جانور کی ، البتہ خنزیر کی کھال کسی صو...
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
جواب: گناہ ہے۔تفصیل اس کی کچھ اس طرح ہے کہ زید عمر و سے اپنا کاروبار کرنے کے لیے جو رقم لے رہا ہے،اس کی شرعی حیثیت قرض کی ہے،کیونکہ ان دونوں کے درمیان یہ طے...
اللہ کے نام پر مانگنا اور ایسے کو دینا کیسا ؟
جواب: گناہ اور گناہ میں مدد کرنا ہے۔‘‘ (فتاوی رضویہ،جلد10،صفحہ303،مطبوعہ رضا فاؤ نڈیشن ،لاھور) گناہ پرمدد کرنے کی ممانعت کے بارے میں اللہ تبارک وتعالی ار...
مکروہ تحریمی اور مکروہ تنزیہی میں کیا فرق ہے؟
جواب: گناہ گار ہوتا ہے اور چند بار اس کا کرنا گناہ کبیرہ ہے، لہذا اس سے بچنا لازم ہے؛ کہ یہ واجب کا مقابل ہے اور کسی عبادت میں اس کا ارتکاب اس عبادت کو ناقص...
مقدس مقام پر گناہ ہوجائے تو اس کا ازالہ کس طرح ہوگا ؟
سوال: مقدس مقامات پر اگر کوئی گناہ کا کام ہوجائے، تو اس کا ازالہ کس طرح ہوگا؟
جانوروں کو آپس میں لڑوانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: گناہ اورحرام ہے،یونہی اِن کی لڑائی اور تماشہ دیکھنا یا کسی شخص کا بالخصوص لڑائی کے لیے مرغ، کتے یا کسی جانور کو پالنا بھی ناجائز اور گناہ ہے، کیونک...
گناہ گار غیر فاسق معلن کے پیچھے نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مرتبہ مسجد میں امام نہ ہونے کے سبب ایک شخص کو امامت کے لئے آگے کیا گیا ، وہ شخص بظاہر فاسق نہیں تھا، لیکن وہ گناہ گار ضرور تھااور یہ بات صرف وہ خود ہی جانتا تھا، کسی دوسرے کے علم میں نہیں تھی اور نہ ہی اس نے ظاہر کی کیونکہ گناہ کا اظہار بھی گناہ ہے، اس شخص نے نماز پڑھادی، اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ اس حوالے شرعی رہنمائی فرمائیں۔
والدین، بیوی بچوں وغیرہ ( غیراللہ ) کی قسم کھانے کا حکم؟
جواب: گناہ ہے،کیونکہ یہ غیرِ خدا کی قسم ہے اور اس طرح غیر خدا کی قسم کھانے کی ممانعت کئی احادیث میں موجود ہے۔اس کی حکمت علماء نے یہ بیان فرمائی ہے کہ’’بندہ ...
کیا سمندرمیں ڈوب کرشہید ہوجانے والے کا قرض معاف ہوجاتا ہے
جواب: گناہوں کو بخش دیتا ہے ،سوائے دَین کے اور سمندر میں شہید ہونے والے کے گناہ اور دَین معاف فرما دیتا ہے۔(سننِ ابن ماجہ، حدیث 2778،صفحہ 199،مطبوعہ کراچی...