
ڈکیتی کے دوران اگر ڈاکو کو قتل کر دیا تو کیا اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھیں گے؟
سوال: ایک مسئلہ بیان کیا جاتا ہے کہ ڈکیتی کے دوران اگر کوئی ڈاکو قتل کر دیا جائے، تو اس کی نماز ِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ سائل:محمد قمر(سرگودھا)
میت کو چارپائی سے اُتار کر زمین پر رکھ کر جنازہ پڑھنا کیسا؟
سوال: بعض جگہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ نمازِ جنازہ سے پہلے میت کو چارپائی سے اتار کر امام کے سامنے زمین پر رکھا جاتا ہے اور اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاتی ہے، کیا اس صورت میں نمازِ جنازہ درست ادا ہوجائے گی؟
مکروہ اوقات میں نمازِجنازہ پڑھنے کاحکم
سوال: زوال کے وقت نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
چھت کے نیچے نمازجنازہ ادا کرنا
سوال: کیا نماز جنازہ چھت کے نیچے ادا کرسکتے ہیں؟ ایک شخص کہتا ہے کہ نماز جنازہ کھلے آسمان کے نیچے ہی ادا کرنا ضروری ہے،چھت کے نیچے ادا نہیں کرسکتے،کیا اس کا یہ کہنا درست ہےیا نہیں؟
حضور صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم کا جنازہ کس نے پڑھایا ؟
جواب: نماز جنازہ کے بارے میں علمائے کرام کا اختلاف ہے۔بعض کے نزدیک یہ ہے کہ نماز جنازہ معروف طریقے پر نہ ہوئی ،جیسا کہ ہمارے ہاں پڑھی جاتی ہے،بلکہ لوگ گ...
میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا حکم
جواب: نمازِ جنازہ کی ادائیگی کو جمعہ کی نماز کے بعد تک فقط اس وجہ سے مؤخر کرنا،تاکہ جنازہ میں زیادہ لوگ شامل ہو جائیں،تویہ مکروہ ہے،بلکہ یہاں تک فرما دیا کہ...
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
ڈیڑھ ماہ کے بچے کا جنازہ پڑھا جائے گا اور اگر جنازہ پڑھے بغیر دفن کر دیا، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا ڈیڑھ مہینے کے بچے کا نمازِ جنازہ ہوتا ہے؟ اگر ہوتا ہے اور بغیر جنازہ پڑھے ہی اُس بچے کو دفنادیا گیا ہو، تو اب اس کا کیا کفارہ ہے؟
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔