
مستحق زکوٰۃ کیسے پہچانا جائے ؟ نیز بعد میں غیرِمستحق نکلا، تو زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: عام طور پر ہوٹلوں کے باہر کئی لوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں بیٹھے نظر آتےہیں ، لوگ ان اَفراد کو کھانا بھی کھلاتے ہیں ۔ کیا ہم ان لوگوں کی مدد کے لیے زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟ زکوٰۃ دینے سے پہلے ہمیں ان سے پوچھ گچھ کرنا ضروری ہے ؟ ہمیں کیسے معلوم ہو کہ یہ مستحق زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ اگر بعد میں معلوم ہو کہ یہ مستحق زکوٰۃ نہیں تھا، تو ہماری زکوٰۃ ادا ہو جائے گی؟
نابالغ پر عشر کیوں لازم ہوتا ہے
جواب: زمین ہے جس سے حقیقۃً پیدا وار ہواور یہ نابالغ پر بھی واجب ہوتا ہے۔ نابالغ پر عشر واجب ہونے کی وجہ یہ ہے کہ قرآنِ پاک میں اللہ رب العالمین کا فرمان عام...
زکوٰۃ صرف رمضان میں ہی نکالنا ضروری ہے ؟
جواب: مالیت کے برابر مال ہو۔52.5 تولے چاندی کی مالیت 18جنوری 2025ء کو تقریباً 170000روپے بنتی ہے۔ الاختیار لتعلیل المختار میں ہے:’’ولا تجب إلا على الحر...
کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟
جواب: مالیت کا اعتبار ہوگا یعنی کہ اگر یہ تمام اموالِ زکوٰۃ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کو پہنچتے ہوں، تو اس صورت میں زکوۃ کے نصاب کا ہجری سال مکمل ہونے...
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
جواب: مالیت برابر کوئی سامان، رقم وغیرہ موجود نہ ہو۔ لہذا جو شخص اس معیار پر پورا نہ اترتا ہو اگرچہ اسے گزر بسر میں کتنی ہی تنگی کاسامنا ہو، اسے کما کر دینے...
سوال: کیا سید پر بھی زکوٰۃ فرض ہے ؟ رہنمائی فرمادیں۔
شرعی فقیر نے زکوٰۃ میں ملی ہوئی چیز بیچ دی، تو زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
جواب: پر بٹھا کر کھلادینا یا میت کے کفن دفن میں لگانا یا مسجد، کنواں، خانقاہ، مدرسہ، پل، سرائے وغیرہ بنوانا، ان سے زکوٰۃ ادا نہ ہوگی۔“(فتاوٰی رضویہ، ج 10، ...
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
زمین بیچ کر کاروبار کرنا کیسا ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
سوال: ہم دو بھائیوں نے اپنی وراثتی زمین بیچ کر اس سے حاصل ہونے والی رقم آپس میں تقسیم کر لی ہے۔ اب میرا ارادہ ہے کہ میں اس رقم سے ٹرانسپورٹ کا کاروبار کروں۔ جب لوگوں کو میرے ارادے کے متعلق معلوم ہوا، تو کہنے لگے کہ سنی سنائی بات ہے کہ زمین کو نہیں بیچنا چاہیے۔ اس وجہ سے میں کافی پریشان ہوں کہ میں اپنا کاروبار شروع کر وں یا نہیں؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیے کہ اس بات کی شرعی حیثیت کیا ہے؟