
قعدہ اخیرہ بھولنے کی صورت میں کیا سجدہ سہو کفایت کرے گا؟
سوال: نمازی اگر فرض نماز میں قعدہ اخیرہ کیے بغیر ہی کھڑا ہو جائے اور تیسری یا پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلے، تو کیا اس صورت میں اسے وہ نماز نئے سرے سے پڑھنا ہوگی؟ یا پھر سجدہ سہو کرنا ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
سوال: اگرزید کو سجدہ سہو میں شک ہوا کہ اس نے ایک سجدہ کیا ہے ،اس لیے وہ دوسرا سجدہ سمجھتے ہوئے جب تیسرے سجدے میں گیا، تو اسے یقین ہوگیا کہ وہ پہلے ہی دوسجدے کرچکا ہے،اب زید کیا کرے گا؟ کیا اس تیسرے سجدے کی وجہ سے دوبارہ سجدہ سہو کرے گا؟
امام صاحب ثناء پڑھ کر رکوع میں چلے گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا ،تو کیا حکم ہے؟
سوال: امام صاحب نے مغرب کی پہلی رکعت میں صرف ثناء پڑھی اور رکوع میں چلے گئے ، مقتدی نے لقمہ دیا، تو امام صاحب نے رکوع سے واپس آکر قراءت کی،پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو بھی کیا۔ تو کیا مقتدی و امام کی نماز درست ہو گئی ؟
پہلی رکعت کے بعد قعدے میں بیٹھ گیا تو نماز کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص پہلی رکعت کے دو سجدوں کے بعد دوسری رکعت کے قیام کے لیے کھڑا ہونے کی بجائے قعدہ میں بیٹھ گیا اور ”التحیات“شروع کر دی، ابھی صرف ”التحیات للہ“ تک پہنچا، تو یاد آیا کہ میں نے دوسری رکعت پڑھی ہی نہیں، چنانچہ وہ فوراً تکبیر کہتا ہوا کھڑا ہو گیا اور آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کر لی۔ کیا اُس پر سجدہ سہو واجب تھا اور کیا مذکورہ صورت میں اُ س کی نماز ہو گئی؟
مسبوق سے اپنی نماز اداکرتے ہوئے واجب چھوٹ جائے تو سجدہ سہو کاحکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی شخص فرضوں میں ایک یا دو رکعتیں فوت ہونے کے بعد امام کے ساتھ ملا اور امام صاحب پر کسی وجہ سے سجدہ سہو واجب ہوگیا،اس شخص نے امام کے ساتھ سجدہ سہو کر لیا،پھر جب وہ اپنی فوت شدہ رکعتیں ادا کرنے کے لئے کھڑا ہوا،تو اس پر دوبارہ سجدہ سہو واجب ہوگیا۔سوال یہ ہے کہ کیا وہ دوبارہ سجدہ سہو کرے گا یا پہلے والا ہی سجدہ سہو کافی ہو گا،جو امام کے ساتھ کیا تھا؟ سائل:محمد ارشد(پنڈی بھٹیاں)
آیت سجدہ کا ترجمہ سننے سے سجدہ تلاوت کب لازم ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ آیتِ سجدہ کا ترجمہ سننےسےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لئے سامع (سننے والے ) کے لئے ترجمہ کامفہوم سمجھناشرط ہے یا نہیں؟
سوال: (1)اگر کسی شخص کے کئی سجدہ تلاوت ادا کرنے سے رہ گئے ہوں،تو کیا اُن تمام سجدوں کی تلافی کے لیےصرف ایک سجدہ کرلینا کافی ہوجائے گا،یا جتنے سجدے واجب ہوئے ہیں، اُتنے ہی ادا کرنے ہوں گے؟ (2) اگر طالبِ علم سبق پڑھتے ہوئے،بار بار آیتِ سجدہ کی تکرار کرے،تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟کیا اسے ایک سجدہ کرنا ہی کافی ہوگا یا جتنی بار آیت پڑھی ہے،ان سب کی تعداد کے برابر سجدے کرنے ہوں گے؟ (3) آیتِ سجدہ کی تلاوت سےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لیےاپنے کانوں تک آواز پہنچنا شرط ہے یا نہیں؟
سجدہ سہو کے بعد تشہد میں امام کی اقتدا کرنے والے پر سجدہ سہو ہوگا یا نہیں ؟
سوال: امام سجدہ سہو کے بعد تشہد میں بیٹھا تھا،اس وقت کوئی شخص جماعت میں شامل ہوا، تواس پر سجدہ سہو لازم ہے یا نہیں،جبکہ چھُوٹی ہوئی رکعتیں ادا کرتے ہوئےخود اس سے سہو واقع نہیں ہوا ؟
نماز کے رکوع اور سجدے سے سجدہ تلاوت ادا ہونے کی صورت
سوال: زید نے نماز میں سورۃ العلق پڑھی جس کی آخری آیت میں آیتِ سجدہ ہے۔ زید سجدہ تلاوت کرنے کے بجائےفوراً رکوع میں چلا گیا اور رکوع کے بعد سجدہ کرکے آگے باقاعدہ نماز جاری رکھی، پھر نماز کے آخر میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا زید کی وہ نماز درست ادا ہوئی ہے ؟ یا پھر اسے دوبارہ سے وہ نماز ادا کرنا ہوگی؟
امام آخری رکعت میں تشہد پڑھ کر کھڑا ہوگیا اور فوراً واپس آکر بغیر سجدہ سہو سلام پھیرا تو نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر امام نے مغرب کی نماز پڑھاتے وقت تیسری رکعت مکمل کرکے تشہد پڑھ لیا، اس کے بعد پھر سےسیدھے کھڑے ہوگئے اور فوراً یاد آنے یا لقمہ ملنے پر دوبارہ بیٹھ گئے اور بغیر سجدہ سہو کیے سلام پھیر دیا، کیا ایسا کرنا درست تھا اور نماز ہوگئی یا بیٹھنے کے بعد اولاً دوبارہ تشہد پڑھتے اس کے بعد سجدہ سہو کرکے پھر سے تشہد پڑھتے اور سلام پھیرتے تو صحیح تھا؟ اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں۔