
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: چندہ مسجد کے مصارف معہودہ یعنی عمومی اخراجات جو مسجد میں کیے جاتے ہیں ،ان کے لیے دیا جاتا ہے مثلاً: تعمیرات،یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی ،امام و مؤذن ،خاد...
ایک مسجد کا چندہ دوسری مسجد میں استعمال کرنا کیسا؟
سوال: ایک مسجد میں جھولی کا چندہ جمع کیا ہو ،تو کیا دوسری مسجد میں لگا سکتے ہیں؟
مسجد کے چندے سے تراویح پڑھانے کی اجرت دینا کیسا ؟
جواب: چندہ دینے والوں کی طرف سے صراحتا ًیا دلالۃ اجازت پر موقوف ہو گا ۔یعنی جہاں چندہ دینے والوں کو معلوم ہے کہ حافظ و سامع صاحب کو اجرت ان کے عمومی عطیات...
چھٹیوں کے سبب ری ایڈمیشن فیس لینے کا حکم
سوال: کوئی بھی ادارہ چاہے وہ اسکول ہو یا مدرسہ، وہاں اگر کوئی طالب علم بغیر اطلاع کے ایک مہینے میں تین یا اس سے زائد چھٹیاں کرلے، تو کیا اس طالب علم سے اسکول یا مدرسے والے اس مد میں پیسے لے سکتے ہیں کہ اس کا نام خارج کرکے، پھر داخلہ فیس(ری ایڈمیشن فیس) کی مد میں اس طالب علم سے رقم حاصل کرلیں، تو کیا ایسا کرنا شرعاً درست ہے؟
محافل کا چندہ مسجد میں دینا کیسا؟
سوال: (1)مسجد کی انتظامیہ محفلِ میلادُ النبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے اور دیگر محافل کے لیے جو چندہ اکٹھا کرتی ہے اس میں سے محفل کے اَخراجات کے بعد جو چندہ بچ جائے اسے مسجد کے پیسوں میں جمع کرسکتی ہے یا نہیں؟ (2)اگر محفل کے لئے جمع کیا گیا چندہ کم پڑجائے تو کیا مسجد کے پیسوں سے اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ جبکہ ہمارے ہاں عام طور پرمحافل کے لیے الگ سے چندہ کیا جاتا ہے، مسجد کے چندے سے محافل نہیں کی جاتیں ۔سائل:محمد الیاس عطاری (مرکزالاولیالاہور)
کیا معاشرے کی تباہی کے پیچھے علماء کے اختلافات ہیں؟
جواب: چندہ دینے والے لوگ ہوتے ہیں؟تو جواب یہ ہو گا کہ کرپشن تو سیاست دانوں کے چندہ دہندگان کرتے ہیں اور ان کی پشت پر خود سیاست دانوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔ او...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جمعہ کے دن اذانِ ثانی کے دوران صفوں میں گھوم کر مسجد کے لیے چندہ جمع کرنا کیسا؟ اس وقت عوام کے زیادہ ہو جانے کی وجہ سے چندہ جمع کیا جاتا ہے۔
سوال: کچھ لوگ اپنی زندگی میں کسی نیک کام سے متعلق وصیت کر جاتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا مال فلاں نیک کام مثلا : مسجد مدرسے ، دینی طالبِ علم یا کسی غریب یتیم کی مدد میں خرچ کر دیا جائے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اسلام ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہی اپنے مال کے بارے میں کوئی وصیت کر جائیں کہ ہمارے فوت ہونے کے بعد ہمارا یہ مال کسی نیک کام میں یا صدقہ جاریہ کے طور پر خرچ کر دیا جائے ؟ اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے، تو اس کی مقدار کیا ہے ؟ یعنی کس حد تک ہم اپنے مال سے وصیت کر سکتے ہیں ؟
مدرسے کے لیے جگہ وقف کرنے کے بعد تبدیل کر سکتے ہیں؟
سوال: ایک شخص نے ایک جگہ کو مدرسہ بنانے کے لیے وقف کیا ،لیکن اس جگہ کی رجسٹری اس کے اپنے نام ہی ہے، صرف زبانی الفاظ کے ساتھ بول کر وقف کیا ہے( یعنی لوگوں کے سامنے کہہ دیا کہ میں نے اس جگہ کو مدرسہ کے لیے وقف کردیا ہے) ،لکھ کر وقف نہیں کیا،اب یہاں مدرسہ بن بھی چکا ہے اور کچھ بچے مدرسے میں پڑھتے بھی ہیں ،لیکن اس جگہ پر مدرسہ چلنا بہت مشکل ہے کہ یہاں آبادی کم ہے، تو اب واقف چاہتا ہے کہ اس جگہ کو بیچ کر ایسی جگہ مدرسہ بنایا جائے جہاں پر آبادی زیادہ ہو ،تو کیا اب واقف اس جگہ کو بیچ کر دوسری جگہ مدرسہ بنا سکتا ہے؟