
جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بنوانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ جب کسی طالبِ علم کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں جانا ہوتا ہےتو بسا اوقات جس تعلیمی ادارے میں داخلہ مقصود ہوتا ہے، اس ادارے کی جانب سے اسٹوڈنٹ یا اس کے سرپرست کا اکاؤنٹ بیلنس اور اسٹیٹمنٹ سیکیورٹی کے طور پر چیک کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ وہ ادارے کی فیس افورڈ کرسکتا ہے یا نہیں؟ اب ان میں بعض لوگ وہ ہوتے ہیں جو کہ فیس تو افورڈ کرسکتے ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن اور بیلنس ادارے کے مطلوبہ لیول کے مطابق نہیں ہوتی، ایسے لوگ ایڈمیشن کے لئے بینک سے جعلی اسٹیٹمنٹ بنواتے ہیں اور بینک کی مدد سےمطلوبہ رقم کچھ عرصے کے لئے اپنے اکاؤنٹ میں رکھواتے ہیں، یہ رقم انہیں بینک مہیا کرتا ہے، لیکن یہ صرف اکاؤنٹ میں شو کرنے کی حد تک ہوتا ہے، کلائنٹ اس رقم کو کسی طرح استعمال نہیں کرسکتا، حتی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بھی بینک اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ اس سروس پر کلائنٹ بینک کو کچھ فیصد رقم ادا کرتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ اس طرح جعلی اسٹیٹمنٹ بنوانا اور اکاؤنٹ میں رقم شو کروانا کیسا ہے؟ نیزمذکورہ فعل پر کلائنٹ کا بینک کومخصوص رقم دینا جائز ہے؟
ادارے کے کاموں کے لئے ملنے والا پٹرول ذاتی کاموں میں استعمال کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک پرائیویٹ ادارے کے تحت کچھ ملازم مارکیٹنگ کرتے ہیں، ملازمین کو رُوٹ کے حساب سے روزانہ گاڑی کے لئے پٹرول دیا جاتا ہے اورانہیں اس بات کا پابند کیا جاتا ہے کہ اگر پٹرول بچ جائے تو ادارے کو واپس کرنا ہے تاکہ اسے اگلے دن کے لئے استعمال کیا جا سکے،کسی کو بھی ذاتی طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ،پوچھنا یہ ہے کہ اگرپٹرول بچ جائے تو ملاز م اسے ذاتی طور پر استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں، براہِ کر م جو بھی حکم شرعی ہو اس سے آگاہ فرمائیں؟
کیا کسی چیزکے فروخت کرنے پر اجارہ کرنا درست ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدکوقسطوں کی دکان پر نوکری مل رہی ہے،تنخواہ کی تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ مارکیٹنگ کرکے مہینے میں 4 لاکھ کی سیل کروائے گا تو اس کو 25000روپے تنخواہ ملے گی اور اگر اس سے کم ہوئی تو 1 لاکھ سیل پر 1ہزار تنخواہ ہوگی۔اور سیل کے کم زیادہ ہونے کی صورت میں اسی تناسب سے تنخواہ ملے گی ۔ کیا یہ نوکری جائزہے یانہیں؟ نوٹ:وقت کا اجارہ نہیں ہوگا،کام پر ہوگا،وقت کی کوئی پابندی نہیں ہوگی نیزقسط لیٹ ہونے پر مالی جرمانہ کی شرط بھی ہوتی ہے۔ سائل:محمدمحسن(توحیدآباد،راوی روڈ،مرکزالاولیاء،لاہور)
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءِ دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ زید کو قسطوں کی دکان پر نوکری مل رہی ہے، تنخواہ کی تفصیل یہ ہے کہ اگر وہ مارکیٹنگ کرکے مہینہ میں 4لاکھ کی سیل کروائے گا تو اس کو 25000روپے تنخواہ ملے گی اور اگر اس سے کم ہوئی تو ایک لاکھ سیل پر 1ہزارتنخواہ ہوگی، اور سیل کے کم زیادہ ہونے کی صورت میں اسی تناسب سے تنخواہ ملے گی۔ کیا یہ نوکری جائزہے یا نہیں؟ نوٹ:وقت کا اجارہ نہیں ہوگا، کام پر ہوگا، وقت کی کوئی پابندی نہیں ہوگی نیز قسط لیٹ ہونے پر مالی جرمانہ کی شرط بھی ہوتی ہے۔ سائل:محمد محسن(مرکزالاولیاء،لاہور)
پراڈکٹ کے ساتھ آنے والا انعام دکاندار کا خود رکھ لینا کیسا؟
جواب: مارکیٹنگ ٹولز ہوتے ہیں جن کو فالو کرنے میں دکاندار ہی کا فائدہ ہے کیونکہ جب کمپنی کوئی انعامی اسکیم لانچ کرتی ہے تو اس کی بھرپور تشہیر کرتی ہے تاکہ وہ...
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
جواب: مارکیٹنگ کرنے والے شخص کی ہے کہ جو بسا اوقات شرعی مسافت 92 کلو میٹرسے زیادہ، بلکہ کئی سو کلو میٹر دور شہروں تک جاتا ہے، لیکن اس کی نیت یکمشت اتن...
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: مارکیٹنگ کا دور آیا ہے اس کے بعد سے فراڈ اور دونمبری بہت عام ہوگئی ہے لہٰذا سب سے پہلے تو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ فراڈ کرنے والی کمپنیوں کی ایک علامت ...