
دودھ پیتے بچے کا پیشاب پاک ہے یا ناپاک ؟ایک حدیث پاک کی وضاحت
سوال: آج کل سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ گردش کر رہی ہے ، جس میں یہ حدیثِ پاک مذکور ہے : ’’بچے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے اور بچی کا پیشاب لگ جائے ، تو اسے دھویا جائے گا ۔‘‘ لہٰذا بچے کا پیشاب بچی کے پیشاب کی طرح ناپاک نہیں ہوتا ، ورنہ اسے بھی دھونے کا حکم دیا جاتا ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا واقعی ایسی کوئی حدیثِ پاک موجود ہے ؟ اور کیا شیرخوار بچے کا پیشاب ناپاک نہیں ہوتا ؟ اگر کپڑے پر لگ جائے ، تو کیا اسے دھونا ضروری نہیں ؟
کپڑے کا ناپاک حصہ معلوم نہ ہو تو شرعی حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کےبارےمیں کہ اگر کسی کپڑے مثلاکمبل ،چادروغیرہ کا کوئی حصہ ناپا ک ہوجائے ، لیکن نجاست کا نشان وغیرہ ختم ہونےکی وجہ سے یہ معلوم نہ ہوسکے کہ کپڑے کا کون سا حصہ ناپاک تھا تو کیا اس صورت میں کپڑ اپاک کرنے کےلیے پوراکپڑا دھونا ضروری ہے ؟
ہونٹوں سے اترنے والی پپڑی پانی میں گر جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بہارِشریعت میں ہے :’’آدمی کی کھال اگرچہ ناخن برابر تھوڑے پانی میں پڑ جائے، وہ پانی ناپاک ہوگیا۔‘‘سوال یہ ہے کہ سردی میں ہونٹوں پر خشک کھال اور چہرے پر سے باریک باریک اجزا نکلتے ہیں، یہ اگر پانی میں گر جائیں ، تو بھی پانی ناپاک ہوجائے گا ؟
پیشاب سے نکلنے والی بھاپ کپڑوں یا بدن پر لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: سردی کے دنوں میں پیشاب سےبھاپ سی نکل رہی ہوتی ہے،یہ بھاپ اگر بدن یاکپڑوں تک پہنچ جائے،تو کیا بدن اور کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟
پاک پانی میں ناپاک پانی مل جائے، تو اسے بیچنا کیسا؟
سوال: زید واٹر سپلائی کے ادارے میں کام کرتا ہے، ایک جگہ پانی جمع کرنے کا ایک بڑا تالاب ہے، جس کے قریب ہی ناپاک و گندہ پانی بھی جمع ہوتا ہے، جو کہ تالاب کے پانی میں مل جایا کرتا ہے، جس سے اس پانی کا رنگ بھی تبدیل ہو جاتا ہے، البتہ بو نہیں ہوتی، کیونکہ تالاب کا پانی بہت زیادہ ہے، لوگ اس پانی کو پینے کے لیے خریدتے ہیں، کیا اس پانی کو لوگوں کے لیے سپلائی کرنا درست ہے؟
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
ناپاک تیل کو پاک کرنے کا طریقہ
سوال: فرائی پین میں اگر تیل ناپاک ہوجائے، تو اسے کس طرح پاک کیا جائے؟
دہ در دہ سے کم ٹینکی میں گوہ گر کر مر گئی تو پانی و اس سے کئے گئے وضو کا حکم؟
سوال: دہ در دہ ( دو سو پچیس اسکوائر فٹ )سے کم ٹینکی میں گوہ گر کر مر گئی ۔اس کا جسم پھولا پھٹا نہیں ۔جیسے ہی اس کے گرنے کا علم ہوا اس کو نکال لیا تو(1) اب اس ٹینکی کے پانی کو پاک کیسے کریں ۔اور(2)گوہ نکالنے سے پہلے اس پانی سے وضو وغیرہ کیا ہو تو اس کا کیا حکم ہے،کب سے اس پانی کو ناپاک مانیں گے ؟
چیل کوے حرام پرندے ہیں تو ان کا جوٹھا مکروہ کیوں ہے؟
جواب: ناپاک نہیں۔ مکروہ تنزیہی بھی اس وجہ سے کہ یہ پرندے عادتاً مردار کھاتے ہیں اور نجاستوں میں منہ مارتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی چونچ کے پاک ہونے میں شبہ ہ...
احتلام والے کپڑے پہن کر غسل کرنا کیسا؟
جواب: ناپاک کپڑے پر پانی بہا دیا گیا، تو اگر پانی کا بہنا کثیر ہو اس طرح سے کہ کپڑے کو جو ناپاک پانی لگا ہو تین باراس کو نکال دے اور اس کی جگہ دوسرا پانی آج...