
پرائیویٹ بینک کے بانڈز کا نفع سود ی ہونے کی صورت
سوال: دبئی میں ایک نجی بینک(Private Bank) ، بانڈ ہولڈر (Bond Holder)کےنام پر بانڈز (Bonds)جاری کرتا ہے جس کی قیمت 1000 درہم ہے ۔ ہر تین ماہ بعد اس کی قرعہ اندازی (Draw)کر کے نفع تقسیم کیا جاتا ہے۔ یہ بینک اپنے کسٹمر کو ایک رسید جاری کرتا ہے (جسے DEBENTURESبھی کہا جاتا ہے)۔ اس کے عوض انہیں جمع کرائی گئی اصل رقم کے ساتھ ساتھ مزید رقم دینے کا وعدہ کرتا ہے۔قرعہ اندازی کے علاوہ بھی بینک اس بانڈ لینے والے کو نفع دیتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان بانڈز کا قرعہ اندازی کے ذریعے حاصل کیا جانے والا نفع جائز ہے یا نہیں؟
ساڑھے سات تولے سے کم سونے کے ساتھ کیش ہو، توزکوۃ کا حکم
جواب: پرائز بانڈ وغیرہ )موجودنہ ہو، توزکوٰۃ تب ہی فرض ہو گی کہ جب سونا وزن کے اعتبار سے ساڑھے سات تولے ہو، لیکن اگر سونا ساڑھے سات تولےسے کم ہواور اس کےسا...
دس تولہ زیور جس میں پانچ تولہ والدہ کا اور پانچ تولہ بیٹی کا ہو تو زکوۃ کا حکم
جواب: پرائز بانڈزوغیرہ ) میں سے کچھ بھی نہیں ہے تو دونوں میں کسی پر بھی زکوٰۃ واجب نہ ہوگی ۔ ہاں ! اگر مذکورہ سونے کے علاوہ بھی کوئی اموالِ زک...
سونا نصاب سے کم ہو، لیکن ساتھ ٹی وی اور اضافی برتن ہوں، تو زکوۃ کا حکم
جواب: پرائز بانڈ وغیرہ جبکہ اموالِ غیر نامی جیسے بستر،کپڑے،برتن، microwave or cooking rang وغیرہ میں زکوۃ واجب نہیں ہوتی جبکہ انہیں بیچنے کی نیت سے نہ خری...
دِہاڑی پر کام کرنا اور گھنٹے معین نہ کرنا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ منڈی میں صبح چار بجے سے لے کر گیارہ بجے تک کام ہوتا ہے۔زید نے نے اپنے مال کی بابت عمروسے کہا کہ میں تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا،آپ میرا یہ مال بیچ دو۔ اب وہ مال بکے یانہ بکے یہ نفع و نقصان مالک(زید) کا ہی ہو گا،الغرض زید نے یہ نہیں کہا کہ چار سے دس یا چار سے گیارہ بجے تک مال بیچنا ہے،بلکہ صرف یہ کہا کہ تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا اور آپ نے میرا یہ مال بیچنا ہے اور دیہاڑی کے بارے میں معروف یہی ہے کہ منڈی کا ٹائم چار بجے سے لے کر دس، گیارہ بجے تک ہوتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس اجارے میں گھنٹے وغیرہ متعین نہیں کیے کہ کب سے کب تک کا اجارہ ہے، تو اس طرح گھنٹے مقرر کیے بغیر اجارہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟
کیا اللہ کے نیک بندوں کو وسیلہ بنانا شرک ہے؟
سوال: بعض لوگ اِس آیت﴿مَا نَعْبُدُهُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَاۤ اِلَى اللّٰهِ زُلْفٰى﴾کو بنیاد بنا کر یہ بات کہتےہیں کہ اللہ کے نیک بندوں کو خدا کی بارگاہ میں وسیلہ بنانا شِرک ہے، کیا یہ بات درست ہے؟ اگر نہیں تو اِس کا کیا جواب ہے؟
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
جواب: پرائز بانڈز بھی اسی میں شامل ہیں ) ۔ (2) مالِ تجارت ۔ (3) چرائی کے جانور ۔ مالِ تجارت کے لیے ضروری ہے کہ چیز خریدتے وقت آگے بیچنے کی نیت ہو ، اگر چیز ...
آرٹیفیشل زیورات کی زکوٰۃ کا شرعی حکم
جواب: پرائز بانڈز بھی اسی میں شامل ہیں)۔(2)مالِ تجارت یعنی ایسا مال جو بیچنے کی نیت سے خریدا جائے۔(3) سائمہ یعنی چرائی پرگزارا کرنے والے جانور جن سےمقصود د...
جواب: پرائز بانڈز بھی اسی میں شامل ہیں) اور سائمہ (یعنی ایسے اونٹ، گائے، بکری وغیرہ جو سال کا اکثر حصہ مفت کی چراگاہ سے چر کر گزارا کرتے ہوں اور ان سے مقصو...
سوال: شرکت اور اس کے ضروری احکام