
طلاق کے بعد جہیز، زیورات و دیگر سامان کی واپسی کا حکم
جواب: وقت مالک بنانے یا ہبہ یا تحفہ دینے کی صراحت کردی تھی ۔ مثلاً لڑکی کو کہاکہ ہم نے یہ زیورات آپ کی ملک کئے یا آپ کو ہبہ کئے یا بطورِتحفہ دئے۔ 2۔تحفہ د...
جواب: وقت اس کی ملکیت میں جوکچھ ہے، وہ ان لوگوں میں تقسیم کردیا جائے گا ،جو اس کی موت کے وقت زندہ ہوں اور جو اس کی موت کے وقت سےپہلے ہی انتقال کرگئے ،وہ اس ...
11 ذو الحجہ کی رمی، 12 ذو الحجہ کو کی تو کیا حکم ہے؟
جواب: وقت زوال(نماز ظہر کے وقت ) سے شروع ہوکر،اگلے دن صبح صادق تک ہوتا ہے، اس درمیان جب بھی رمی کی جائے،ادا ہوجاتی ہے۔اگر اس وقت کے اندر رمی کرلی گئی ،یا ...
جواب: وقت مستحق ہوتا ہےجب وہ کوئی قابل معاوضہ کام کرے جبکہ ڈاکٹر حضرات لیبارٹری والوں کے لیےکوئی قابل معاوضہ کام نہیں کرتےمریض کو لیبارٹری کا پتہ بتا دینا ...
جواب: وقت درج ذیل چیزوں کی رعایت ضروری ہے 1. سرمایہ(Capital) کرنسی کی صورت میں ہو 2. سرمایہ معلوم ہو 3. سرمایہ قرض نہ ہو 4. سرمایہ مکمل طور پر مضارب ک...
سوال: (1) قربانی کے وقت کے بارے میں معلوم کرنا ہے کہ عید کے تیسرے دن یعنی ذو الحج کی بارہ تاریخ کو کتنے بجے تک قربانی کی جاسکتی ہے اور عوام میں یہ جو مشہور ہے کہ قربانی کا وقت عید کے تیسرے دن 10 بجے تک یا ظہر تک ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ (2) اور مزید یہ بھی ارشاد فرما دیں کہ ایک شخص اگر جان بوجھ کر بغیر کسی وجہ کے قربانی کے پہلے اور دوسرے دن قربانی نہیں کرتا اور تیسرے دن مغرب سے کچھ دیر پہلے قربانی کا جانور ذبح کرتا ہے تو کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟
جو شخص لاپتہ ہو جائے ، اس کی وراثت کا حکم
سوال: عبد الرحمٰن آٹھ سال پہلے لا پتہ ہوگیا تھا،اس کی موت و حیات کا اب تک کوئی پتہ نہیں چل سکا۔جس وقت لا پتہ ہوا تھا،اس وقت اس کی عمر 75سال تھی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کے مال کے متعلق کیا حکم ہے؟کیا اس کا مال اس کے ورثاء میں تقسیم کیا جا سکتا ہے؟
گھر کا پالا ہوا بکرا بیچ کر بڑا جانور لینا اور اس میں عقیقے کا حصہ شامل کرنا کیسا ؟
جواب: وقت اس بکرے پر قربانی کی نیت نہ تھی، بعد میں قربانی کی نیت کی، تو اس خاص بکرے کی قربانی کے حکم کو بیان کرتے ہوئے بدائع الصنائع میں ہے:” اشترى شاة ولم ...
ٹینکی میں مرا ہوا کوا ملے ، تو پہلے کی نمازوں کا حکم؟
جواب: وقت ٹینکی کے اندر مرا ہوا کوا دیکھا گیا، اس وقت سے اس ٹینکی کا پانی ناپاک قرار دیا جائے گا اور اس سے پہلے جو نمازیں ادا کی گئیں ، وہ ادا ہو گئیں ہیں، ...
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔