
عشر کی رقم مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنے کا حکم
جواب: مستحقِ زکوۃ(شرعی فقیر) کو اس رقم کا مالک بنانا شرط ہے،لہٰذا اگر کسی مسجد کوضرورت ہو کہ لوگ اس کی تعمیر وغیرہ میں دلچسپی نہیں رکھتے یا لوگوں کے پاس ا...
نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ بدعت ہے ؟
سوال: زید کا کہنا ہے کہ نماز کی نیت زبان سے کرنا، جائز نہیں ہے ، کیونکہ فقہ حنفی کی معتبر کتب میں اس کو بدعت لکھا گیا ہے ۔ کیا یہ بات درست ہے ؟ برائے کرم تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں تاکہ دوسرے افراد کو گمراہی سے بچایا جاسکے ۔
کسی کی جگہ پر بغیر اجازت مسجد بنانے کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زید کا دو مرلے گھرتھا اس کے پیچھے بکر کا چار مرلے کا پلاٹ تھا ۔بکراپنی جگہ پر مسجد بنانا چاہتاتھااورزید کا مکان جو متصل ہے اس کو مسجد میں شامل کرنا چاہتا تھا۔ زید اپنا مکان بیچنا ہی نہیں چاہتاکیونکہ زید کو اس کے مکان کی قیمت کم دی جارہی تھی۔بکر کو اپنے چارمرلے والی جگہ کے لئے بھی راستہ گلی سے مل رہا تھا اور زید کے علاوہ بھی ایک پلاٹ اور ساتھ خالی پڑا تھا۔بکر نےزید کے والد کو ساڑھے چار لاکھ کی رقم دے کرجگہ خریدلی جبکہ اس جگہ کی قیمت اس سے زیادہ بنتی تھی۔ جب زید کو اس بات کا پتہ چلا کہ میرے والد کو پیسے دے کر میرا گھر خرید لیا گیا ہے تو زید نے فورا اس کا انکار کیا اور قانونی کاروائی کی کہ میں یہ جگہ بیچنے پر راضی نہیں۔بکر نے جگہ کی رقم دیتے ہی فورا زید کا سامان باہر نکال کر اس گھر کو ختم کردیا اور مسجد کی جگہ میں شامل کردیا۔زید کے گھر والی جگہ پر مسجد کے استنجاء خانے بنا دیئے ہیں۔شرع اس بارے میں کیا کہتی ہے ؟کیا یہ جگہ مسجد کی ہوگئی؟
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
سوال: زید حافظ قرآن ہے،صحت مند ہے، روزہ رکھنے پر قادر ہے،لیکن اس کا کہنا ہے کہ میں نے تراویح پڑھانی ہے اور میری کیفیت اس طرح ہے کہ میں روزہ رکھ کردن کے وقت قرآن پاک نہیں پڑھ سکتا ۔ روزہ رکھ کر بھوک پیاس کی وجہ سے منزل پڑھنا بہت مشکل ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے تراویح کی نماز میں ختم قرآن نہیں ہو پائے گا۔کیا مجھے اجازت ہے کہ میں رمضان کےمہینے میں روزہ نہ رکھوں اور بعد میں رکھ لوں؟ کیا تراویح پڑھانے کی خاطر مجھے روزہ نہ رکھنے کی اجازت مل سکتی ہے؟
سوال: زید روزانہ نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے تہجد کی نماز کے لیے اور لوگوں کو جگانے کے لیے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتا ہے، جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ زید کا اعلان کرنا کیسا ہے؟ لوگوں کے منع کرنے پر زید کہتا ہے کہ میرے اعلان کرنے سے بہت سے لوگ نیکی کرتے اور تہجد پڑھتے ہیں اور مزید یہ بھی کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں بھی لوگوں کو نمازِ تہجد کے لیے جگایا جاتا تھا، لہٰذا میرا اعلان کرنا درست ہے۔ ہمیں رہنمائی فرمائیں کہ اِس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: زکوٰۃ کی نیت سے یتیم کو کھانا کھلادیا تو اس کی زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی ،ہاں اگر کھانا اس کے حوالے کردیا تو زکوٰۃ ادا ہو جائے گی جیسا کہ اگراسےکپڑے پہنا د...
92 کلومیٹر کا فاصلہ کہاں سے شمار ہوگا، جہاں سے چلا ہے، یا شہر سے نکل کر ؟
جواب: زید کے وطن سے ایک مقام تیس کوس کے فاصلے پر واقع ہے اور زید نے ایسی راہ سے سفر کیا کہ اس مقام تک چالیس کوس مسافت طے کرنی ہوئی ،تو زید پر نماز کا قصر ہے...
کیا یتیم بچے کو زکوۃ دے سکتے ہیں ؟
سوال: کیا یتیم بچے کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟ جبکہ اس کی ماں، صاحبِ نصاب ہو؟ رہنمائی فرمائیں۔
کپڑوں کے ذریعے زکوۃ کی ادائیگی
سوال: اگر کسی خاتون کے پاس سونے کا نصاب تو ہو مگر زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے فی الوقت نقد رقم کی وسعت نہ ہو، تو کیا وہ اپنے استعمال شدہ ملبوسات کی بازار سے قیمت لگوا کر زکوٰۃ کی واجب الادا رقم کے مطابق ان ملبوسات کو نقد رقم کے متبادل کے طور پر مستحقینِ زکوٰۃ کو دے سکتی ہے؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟