
تکبیر تحریمہ ،قراءت اور تلبیہ غیرِ عربی میں پڑھنا
سوال: (1)اگر کوئی شخص تکبیرِ تحریمہ اور قراءت سے عاجِز ہو، تو کیا عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں تکبیرِ تحریمہ یا قراءت کرنے سے نماز درست ہو جائے گی؟ (2)کیا قراءت اور تکبیر تحریمہ کے علاوہ دیگر اذکار ِ نماز کو عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں پڑھ سکتے ہیں، خواہ عجز ہو یا نہ ہو ؟ (3)کیا ”تلبیہ“ کو عربی کے علاوہ کسی دوسری زبان میں پڑھا جا سکتا ہے؟
ہر فرض نماز کے ساتھ قضا نماز پڑھنے کا حکم
جواب: جمعہ کا ہو یا عیدین کا یا ان کے علاوہ)، مگر صاحبِ ترتیب (جس کی کبھی چھ نمازیں قضا نہیں ہوئیں یاتو ایک بھی قضانہیں ہوئی یاچھ سے کم ہوئی ہیں، اور اگر چھ...
نماز کے اول وقت میں مقیم اور آخری وقت میں مسافر ہو تو نماز کس طرح پڑھے ؟
سوال: زید اپنے گھر سے ظہر کا وقت شروع ہونے کے بعد نمازِ ظہر ادا کیے بغیر ہی شرعی سفر کے لیے نکلا، ابھی زید مطلوبہ شہر پہنچنے کے قریب تھا کہ رستے میں ظہر کے آخری وقت میں زید نے وہ نمازِ ظہر قصر ادا کی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا زید کی وہ نمازِ ظہر درست ادا ہوئی ہے؟
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: امام صاحب کے نماز ختم کرنے کے لیے پہلا سلام پھیرتے وقت زید نے تکبیرِ تحریمہ کہہ لی اور ہاتھ باندھ لیے ،اسی اثناء میں امام صاحب نے دوسرا سلام بھی پھیردیا، تو اس صورت میں زید نماز میں شامل ہوا کہ نہیں؟
مسافر15دن کی نیت کرنے کے بعداس سے پہلے اپنے گھرچلاجائے
سوال: زید شرعی سفر کر کے ایک جگہ پہنچا اور وہاں 15 دن کی نیت کر لی، لیکن اسےاچانک گھر سے کال آگئی کہ 3 دن میں گھر پہنچو ۔تو کیا بقیہ تین دن وہ قصر نماز ادا کرے گا یا پوری ادا کرے گا؟
سوال: عورت کے لیے نماز جمعہ کا کیا حکم ہے؟
سفر میں فوت ہونے والا شہید ہے یا نہیں ؟
سوال: کیا سفر میں فوت ہونے والا شہید ہے؟
جوان لڑکی کا اپنی والدہ اور ماموں کے لڑکے کے ساتھ عمرے پر جانا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک خاتون اپنے بھتیجے کے ساتھ عمرے پر جارہی ہے ۔اس خاتون کی ایک جوان بیٹی بھی ہے ،وہ خاتون چاہتی ہے کہ یہ بھی ہمارے ساتھ عمرے پر چلی جائے ،تو کیا اس لڑکی کا یوں سفر کرنا، جائز ہے یا نہیں اور والدہ کے ساتھ ہونے کی وجہ سے کچھ چھوٹ ملے گی یا نہیں ؟
مکروہ وقت میں طواف کرنا اور طواف کے نفل پڑھنا کیسا ؟
سوال: کئی لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ جب طوافِ عمرہ یا نفلی طواف کے لیے مطاف شریف میں جاتےہیں ،تو اس وقت زوال کا مکروہ وقت چل رہا ہوتا ہے ،تو وہ اسی وقت لا علمی میں طواف بھی کرلیتے ہیں اور بعد کے دو نفل بھی پڑھ لیتے ہیں ،اس طرح مکروہ اوقات میں طواف کرلینا اور بعد کے نوافل پڑھنا کیسا ؟اگر کسی نے پڑھ لیے تو کیا حکم ہے؟یہ بھی بتادیں کہ اگر کسی نے فجر و عصر کے وقت میں طواف کیا، تو کیا ان اوقات میں یہ نماز پڑھ سکتا ہے ؟