
عصرا ور عشاء کی سنت غیر مؤکدہ کی جگہ قضا نماز پڑھنا کیسا ؟
سوال: کیا عصر اور عشاء کی سنت غیر مؤکدہ کی جگہ قضا نماز ادا کر سکتے ہیں بہت سی قضا نمازیں ذمہ پر باقی ہوں؟
مرغی کا کام کرنے والے کے لئے نماز کی ادائیگی کا حکم
جواب: قضا بھی فرض ہے۔ یاد رہے کہ اگر کسی کی فرض نمازیں قضا ہوں ،تو حکم ہے کہ انہیں جلد سے جلد ادا کر لے۔اس دوران بھی سننِ مؤکدہ لازماً ادا کرتارہے کہ...
سوال: قضا نمازیں ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ تفصیلاً جواب ارشاد فرما دیں؟
نمازِ عصر کے بعد سجدۂِ شکر اور سجدۂِ تلاوت کرنے کا حکم ؟
جواب: قضاء فائتۃ وسجدۃ تلاوۃ ملخصا " ترجمہ : نفل نماز فجر اور نماز عصر کے بعد مکروہ ہےاور فوت شدہ نمازوں کی قضا کرنا اور سجدہ تلاوت کرنا مکروہ نہیں، نماز فج...
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: طریقہ ہے۔ ( درر شرح غرر ، کتاب الصیام ،فصل حامل او مرضع خافت، ج1،ص208،داراحیاء الکتب العربیہ ،بیروت) شیخ محقق مولانا عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ ا...
کتنی نمازیں چھوٹ جانے سے انسان صاحبِ ترتیب نہیں رہتا؟
جواب: قضاء نمازیں پانچ یا ا س سے کم ہوں وہ صاحبِ ترتیب ہے۔ اگر چھ یا اس سے زائد نمازیں قضاء ہیں اور اس کے ذمہ پر باقی ہیں،تو اب وہ صاحبِ ترتیب نہیں۔ وا...
لوگوں کے سامنے قضا نماز ادا کرنا کیسا؟
سوال: جس کی بہت نمازیں قضا ہوگئی ہوں اور قضا پڑھی جارہی ہو مگر بہت زیادہ بھی نہ پڑھے ایک ساتھ کیونکہ آس پاس لوگ ہو ں تو وہ گمان میں نہ پڑیں کہ قضا پڑھی جارہی ہے۔مثلا ظہر کے وقت نماز ظہر کے ساتھ 20 رکعت قضا نماز پڑھ لے لیکن اس سے زیادہ نہیں تو کیا حکم ہے؟
تشہد میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا درست طریقہ کیا ہے؟
سوال: التحیات میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا درست طریقہ کیا ہےاور کیا یہ حدیث پاک سے ثابت ہے؟ نیز ایک حدیث پاک میں ہے ” يحركها “،یعنی نبی پاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ انگلی کو حرکت بھی دیتے تھے ،تو اس کا کیا جواب ہے؟
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟