سرچ کریں

Displaying 191 to 200 out of 2321 results

191

قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا

جواب: گناہ اور اس کا چھپانا واجب ہے۔ لہذا ترجیح واجب والے پہلو کو ہوگی اورنماز توڑکر جماعت میں شامل ہونا ،جائز نہیں ہوگا ۔ پوچھی گئی صورت میں آپ کے لیے یہی ...

191
192

اورادو وظائف میں مصروف شخص کو سلام کرنا

جواب: لکھا گیا اور اس میں سلام لکھا ہو تو یہ بھی ملاقات ہی کا سلام کہلاتا ہے ان کا جواب واجب ہوتا ہے۔ ملاقات کے علاوہ کسی اور موقع کے سلام کا جواب واجب نہ...

192
194

مخصوص ایام میں تفسیر کی کتابوں کو چھونے کا حکم

جواب: گناہ ہے اوربعض تفاسیر مفصل ہیں، جن میں تفسیر کی مقدار زیادہ ہوتی ہےاور انہیں قرآن مجید نہیں کہا جاتا، بلکہ تفسیر کی کتاب یا کتابیں کہا جاتا ہے،جیسے ...

194
195

بخشش اللہ کی رحمت سے ہوگی تو نیک اعمال کیوں کئے جاتے ہیں ؟

جواب: گناہ سے کم نہیں ۔ “ اور آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ہی ارشاد گرامی ہے کہ حقیقی بندگی کی علامت یہ ہے کہ بندہ عمل نہ چھوڑے بلکہ عمل کو اچھا سمجھنا چھوڑ ...

195
197

طالبات کا حالتِ حیض میں قرآن کا ترجمہ یاد کرنا کیسا؟

جواب: گناہ ہےاورقرآن پاک کاترجمہ کسی بھی زبان میں کیا گیا ہو، اس کو پڑھنے اور چھونے کا حکم بھی قرآن مجیدکو پڑھنے اور چھونے جیسا ہی ہے۔ لہذا صورتِ مسئولہ میں...

197
198

کیا والد اپنے مال سے تمام گھر والوں کی زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم فیملی ممبرز میں سے اکثر صاحبِ نصاب ہیں، سب کا زکوۃ کا سال رمضان میں مکمل ہوتا ہے اور ہماری طرف سے والد صاحب کو ہماری زکوٰۃ ادا کرنے کی اجازت ہے، جو وہ اپنے مال سے ادا کرتے ہیں۔ والد صاحب تھوڑی تھوڑی کر کے زکوۃ نکالتے رہتے ہیں، جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ سال کے شروع میں حساب کرتے ہیں کہ سال بعد مجموعی طور پر سب پر اندازاً کتنی زکوٰۃ فرض ہو گی، تاکہ ایڈوانس زکوٰۃ نکالنے میں آسانی ہو۔ پھر جب وہ کسی جگہ زکوٰۃ خرچ کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، تو فیملی میں سے کسی بھی ایک فرد کو خاص کر کے زکوٰۃ نہیں نکالتے کہ یہ فلاں کی طرف سے زکوٰۃ ہے، بلکہ مجموعی طور پر پوری فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی طرف سے زکوٰۃ کی نیت سے رقم دے دیتے ہیں۔ اس بارے میں ایک سوال تو یہ ہے کہ کیا اس طرح فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ کبھی کسی فیملی ممبر کے پاس دورانِ سال مزید قابلِ زکوٰۃ مال (سونا وغیرہ) آ جاتا ہے، جو سال کے آخر میں بھی باقی ہوتا ہے، اس طرح اُس کی زکوٰۃ پہلے لگائے گئے حساب سے زیادہ بن جاتی ہے۔ یونہی کبھی والد صاحب بھی سال کے آخر میں فیملی کی بننے والی مجموعی زکوٰۃ سے زیادہ زکوٰۃ دورانِ سال ادا کر چکے ہوتے ہیں، تو اس زیادتی کو اس فیملی ممبر کی طرف سے زکوٰۃ میں شمار کر سکتے ہیں، جس کے پاس مال زیادہ ہو گیا تھا؟ یا شمار نہیں کر سکتے؟ جبکہ والد صاحب کو زکوۃ نکالنے کی اجازت میں ہمارا مقصد یہی ہوتا ہے کہ والد صاحب ہمارے کُل مال کی مکمل زکوۃ ادا کر دیں، چاہے وہ مال شروعِ سال میں موجود ہو یا دورانِ سال بڑھ جائے اور سال کے اختتام تک موجود رہے۔

198
199

کرکٹ ٹیموں سے انٹری فیس لے کر ٹورنامنٹ کروانے اور انعام دینے کا حکم

جواب: گناہ ہے،اس لیے کہ ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے ٹیمیں انٹری فیس کے نام پر جو رقم دیتی ہیں،اس کی شرعی حیثیت جوئے کی ہے،کیونکہ ٹورنامنٹ میں شریک ہر ٹیم کے بار...

199
200

بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟

جواب: گناہ ہے، لہٰذا اس کا اہتمام کرنے اور اس میں شریک ہونے والے گنہگار ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ توبہ کریں اور آئندہ اس سے باز رہیں۔اس کی تفصیل درج ذیل ہے: ...

200