
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
جواب: بغیر ، صرف بچوں کے نام رجسٹری کروانے اور اختیارات دینے سے ان کے نہیں ہوں گے ، بلکہ والد کی ملکیت ہی رہیں گے ۔ والد کے فوت ہونے کے بعد اس کی وراثت میں ...
ایکسپائر ادویات بیچنے کا شرعی حکم ؟
جواب: بغیربتائے فروخت کرنا شرعاناجائز،حرام وگناہ ہے،کیونکہ ایکسپائرادویات عموماًمضر(نقصان دہ)ہوتی ہیں،بلکہ بعض اوقات تو جان لیوابھی ثابت ہوجاتی ہیں اورنبی ک...
چند عورتوں کا مل کربغیر محرم سفر کرنا
سوال: اگر کچھ عورتیں ہوں، تو کیا اب وہ بغیر محرم شرعی سفر کر سکتی ہیں؟
بہنوئی کے ساتھ عمرہ کے لئے جانا
جواب: بغیر کرنا حرام و گناہ ہے، چاہے حج و عمرے کے لئے جائے یا کسی اور کام کے لئے۔ لہٰذا اگر عمرہ کے لیے 92کلومیٹریااس سے زائد سفر کرنا پڑے گاتو بغیر محرم ہ...
مہمان کا میزبان کی وجہ سے نفل روزہ توڑنا کیسا ؟ کیا اُس نفل روزے کی قضا لازم ہوگی؟
جواب: بغیر کسی عذرِ شرعی کے توڑنا ، ناجائز و گناہ ہے، البتہ مہمان اگر میزبان کے ساتھ نہ کھائے تو اُسے اذیت ہوگی، اس لیے یہ نفل روزہ توڑنے کے لیے عذر ہے، بش...
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
مسافر امام کے پیچھے مقیم دوسری رکعت میں شامل ہوا تو بقیہ رکعتیں کیسے ادا کرے؟
جواب: بغیر قراءت کیے پوری کرے گا،یعنی قیام کی حالت میں کچھ نہ پڑھےبلکہ اتنی دیرکہ سورہ فاتحہ پڑھی جائے ،محض خاموش کھڑارہے ۔ پھر مسبوق ہونے کے اعتبار سے ...
لقطہ بغیر تشہیر کئے صدقہ کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِشرع متن اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ریلوے میں جاب کرتا ہے، آج سے سات سال پہلے اس طرح واقعہ پیش آیا کہ زید رات دو بجے کے قریب گھر آنے لگا ، تو اسٹیشن پر کسی کا بَیگ ( سوٹ کیس ) ملا ۔ اس وقت وہاں نہ تو اسٹاف موجود تھا ،نہ ہی کوئی اور شخص موجود تھا ، تو مالک کو پہنچانے کی نیت سے اٹھانے کی بجائے اس نے اپنے لیے اٹھا لیا ۔ گھر آ کر دیکھا، تو اس میں کپڑے تھے، جن کی مالیت اس وقت کے حساب سے بیگ سمیت تقریباًبارہ ہزار روپے ہو گی ۔ بیگ کی نہ تو تشہیر کی اور نہ ہی مالک کو تلاش کیا اور چند دن بعد سارا سامان بغیر تشہیر کیے فقراء میں تقسیم کر دیا ۔ اب چونکہ مالک کا ملنا ایک طرح سے ناممکن ہے ، لہذا اب اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ تشہیر کی جائے اور اس کے بعد اس سامان کے برابر مالیت دوبارہ صدقہ کی جائے ؟ یا کیا کیا جائے ؟
عارضی رہائش والی جگہ پر وطن اصلی کی نیت کرنے کا حکم
جواب: سفر)“ترجمہ: وطن اصلی وہ جگہ ہے جہاں اس کی پیدائش ہوئی ہو یا اس نے وہاں شادی کر لی ہویا اسے اپنا وطن بنا لیا ہو، یعنی اب وہاں ہمیشہ رہنے اور اس جگہ کو ...