
اگرتم نہ ہوتے تومیں اپنی ربوبیت ظاہرنہ کرتا۔ کیایہ حدیث ہے ؟
سوال: کیایہ حدیث ہے :"اگرتم نہ ہوتے تومیں اپنی ربوبیت ظاہرنہ کرتا۔"؟
کیا یہ حدیث ہے کہ وہ مؤمن نہیں جو خود پیٹ بھر کر کھائے اور اس کا پڑوسی بھوکا ہو ؟
سوال: میں نے اسکول کی اسلامیات کی کتاب میں ایک حدیث ِپاک پڑھی تھا جس کا مفہوم یہ ہے :”وہ شخص مومن نہیں ہوسکتا جس کے پڑوسی بھوکے سوئیں اور وہ پیٹ بھر کر کھانا کھا کر سوئے“ سوال یہ ہے کہ یہ یا اس سے ملتے جلتے الفاظ کتبِ حدیث میں ملتے ہیں یا نہیں ؟اور اگر یہ حدیث پاک ہے، تو اس کی شرح کیا ہے؟
سادگی کسے کہتے ہیں؟ سادگی سے متعلق اسلامی تعلیمات کیا ہیں ؟
جواب: حدیث پاک میں ہے:’’عن أبي أمامة،قال:ذكر أصحاب رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم يوما عنده الدنيا،فقال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم:ألا تسمعون،ألا تسمعون ،إ...
حدیث: جس نے مجھے دیکھا، اس نے حق دیکھا، کی تشریح
سوال: علمائے کرام ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے خد اکو دیکھا ۔اس حدیث کا مطلب بیان فرمادیں ۔
کیا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے میلاد منانا ثابت ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جشنِ ولادت نہ تو حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے منایا نہ ہی خلفائے راشدین میں سے کسی نے منایا ، لہٰذا یہ بدعت ہے اور حدیث میں ہے کہ ہر بدعت گمراہی ہے جس کا انجام جہنّم ہے۔ برائے کرم اس کا تسلّی بخش جواب عنایت فرمائیں ؟
تشہد میں التحیات کے بعد مشہور دعا کے علاوہ کوئی اور دعائے ماثورہ پڑھنا
جواب: حدیث پاک میں بیان ہوئی ہو پڑھنا مسنون ہے البتہ ماثورہ دعاؤں میں یہ دعا پڑھنا مستحب ہے:” رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ رَب...
گھر میں موجود بیری کا درخت کاٹنا
سوال: کسی شخص کے گھر میں بیری کا درخت لگاہو، تو ضرورت کے وقت اس کو کاٹ سکتے ہیں یا نہیں ؟ میں نے ایک حدیث سنی تھی کہ جو بیری کا درخت کاٹے گا،اللہ اسے اوندھے منہ جہنم میں ڈالے گا۔ اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
چیل، کوے وغیرہ کو دانہ وغیرہ دینے میں ثواب ہے یا نہیں؟
سوال: حدیث میں ہے کہ ہر تر جگر میں اجر ہے۔ کیا اس حدیث کے پیشِ نظر چیل کوے کودانہ وغیرہ کھلانے کا بھی اجر و ثواب ہے؟
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)