
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ میت کو قبرستان کی طرف لے کر جانےکا اسلامی طریقہ کیا ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ میت کا سر قبلہ کی جانب ہونا چاہیے، بعض کہتے ہیں میت کا سر قبرستان کی طرف ہونا چاہیے اور بعض کہتے ہیں کہ میت کا سر آگے کی طرف ہونا چاہیے۔ برائے کرم آپ ہماری شرعی رہنمائی فرمائیے کہ اس کے متعلق شریعت اسلامیہ کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیا ظالم کے لئے بد دعا کرسکتے ہیں؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
سورج گرہن کے بارے میں اسلامی نظریہ اور لوگوں کے باطل خیالات
جواب: دعا و اذکار و تسبیحات و استغفار کریں ۔یا درہے کہ سورج گرہن کی نماز میں قراء ت بلند آواز سے نہ کریں ،اگر کہیں جماعت کا اہتمام نہ ہو،تواکیلے بھی پڑھ سک...
حالت جنابت میں حفاظت کی نیت سے آیۃ الکرسی پڑھنا
جواب: دعا و ثناء وغیرہ پر مشتمل ہیں ، جنبی شخص انہیں دعا اور ثنا ء کی نیت سے پڑھ سکتا ہے ،اور اس میں بھی یہ احتیاط واجب ہے کہ دعا و ثنا ء پر مشتمل وہ قر...
عقیقہ کی دعوت میں سے نانا، نانی اور دادا ،دادی کا کھاناکیسا ؟
سوال: بچہ کے عقیقہ کی دعوت اس کے نانا،نانی اور دادا ،دادی کے لئے کھانا جائز ہے یا نہیں؟
سنت کا مفہوم کیا ہے ؟ نیز سنت کو عرب کلچر کہہ کر چھوڑ دینا کیسا ؟
جواب: دعا ہے کہ ہمیں دین اسلام کے ہر حکم کو بلا چوں چرا تسلیم کرنے اور سنتوں پر عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائے، آمین۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُ...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
کونڈوں کی نیاز امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے ہے یا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے لیے؟
جواب: دعات کے مرتکب لوگوں کے شعار کی مشابہت سے منع کیاگیاہے ،ہر بدعت میں مشابہت سے منع نہیں کیا گیا ہاں اگر وہ بدعت جو مباح کادرجہ رکھتی ہو اس سے نہیں روکاگ...