
جواب: وقت ان تینوں ( یعنی غلام آزاد کرنے، مسکین کو کھانا کھلانے یا کپڑا پہنانے) میں سے ہر ایک سے عاجز ہو تو اب وہ روزوں سے کفارہ ادا کرے گا۔ یہاں قسم توڑنے...
شرعی معذور امامت کروا سکتا ہے؟
جواب: وقت اول تا آخر گزرجائے،مگر اسے اتنا وقت بھی نہ ملے کہ وہ وضو کرکے فرض ادا کرسکے، ایساشخص شریعت کی اصطلاح میں معذور شرعی کہلاتا ہے، لہٰذا اگر ک...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
فجر کے فرض کے بعد فجر کی سنتیں نہ پڑھنے کا حدیث سے ثبوت
جواب: صبح حتی ترتفع الشمس، ولا صلاۃ بعد العصر حتی تغیب الشمس“ یعنی بعدِ صبح نماز نہیں یہاں تک کہ سورج بلند ہو جائے اور عصر کے بعد نماز نہیں یہاں تک کہ سورج ...
ماں کے پیٹ میں موجود بچے کا صدقۂ فطر دینا ہوگا یا نہیں؟
جواب: صبح صادق سے پہلے پیدا ہوگیا تو غنی والد پر اس کا صدقہ فطر واجب ہوگا ، لہٰذا جو بچہ ابھی ماں کے پیٹ میں ہے اور باپ اپنا فطرہ رمضان میں ادا کر رہا ہے،...
نبیذ بنانے اور استعمال کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
سوال: نبیذ استعمال کرنے کا سنت طریقہ کیا ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ رات کو کھجور پانی میں رکھ دیں تو صبح تک وہ پانی شرا ب بن جاتا ہے کیا یہ صحیح ہے ؟
رمضان میں اذانِ مغرب اور نماز کے دوران 10 منٹ کا وقفہ کرنا کیسا ؟
سوال: ہمارے ہاں عام طور پر رمضان المبارک میں افطار کے وقت اذانِ مغرب دی جاتی ہے اور پھر دس منٹ کا وقفہ کیا جاتا ہے ، تاکہ عوام افطاری کر لے اور پھر نمازِ مغرب ادا کی جاتی ہے، کیا اذانِ مغرب اور نمازِ مغرب میں یہ دس منٹ کا وقفہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) کیا اسلامی ملک ہونے کی وجہ سے رمضان میں روزہ اذان کے ساتھ افطار کرنا لازمی ہے؟ اگر وقت پورا ہونے پر کوئی اشارہ مل جائے، مثلاً: مسجد میں اعلان ہو جائے کہ روزہ دار روزہ افطار کر لیں،تو اس سے بھی روزہ افطار کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ (3) اگر اذانِ مغرب اور نمازِ مغرب کے درمیان دس منٹ کے وقفہ کی قباحت سے بچنے کے لیے روزہ اعلان کے ساتھ افطار کرا دیا جائے اور پھر افطار کے دس منٹ بعد اذان دی جائے، پھر اذان کے فوراً بعد نماز ادا کر دی جائے، تو اس طریقہ کار کے بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
بچہ پیدا ہونے کے بعد نفاس نہ آئے تو نماز و جماع وغیرہ کے متعلق احکام
جواب: وقت بھی اسی طرح بالکل نفاس کا خون نہ آیا ہو،تو اس صورت میں ہمبستری حلال ہونے کے لیے دو چیزوں میں سے ایک کا پایا جانا ضروری ہے: (الف)یا تو عورت غسل ک...
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟