
فجر کے وقت وضو کے لیے وقت تنگ ہو تو تیمم کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی نماز فجر کے لئے ایسے وقت آنکھ کھلے کہ وضو کرنے میں وقت نکل جائے گا، تو کیا ایسی صورت میں وضو کی جگہ تیمم کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
سوال: نمازِ غوثیہ کی حقیقت کیا ہے اور یہ کس دلیل سے ثابت ہے؟ نیز اس نماز کو غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے، حالانکہ عبادت تو اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتی ہے، تو اس کی نسبت غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا کیسے در ست ہے؟
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
جواب: عورتوں پربھی شرائط پائے جانے کی صورت میں قربانی واجب ہوتی ہے، جس طرح مردوں پرواجب ہوتی ہے۔ قربانی واجب ہونے کانصاب بیان کرتے ہوئے”بدائع الصنائع“می...
شرعی معذور نماز پڑھ رہا ہو اور نماز کا وقت ختم ہو جائے تو نماز کا حکم
سوال: اگر کوئی شرعی معذور ظہر کی نماز پڑھ رہا ہو اور تکبیر اس نے ظہر کے وقت میں ہی کہی ہو لیکن اس کی نماز، عصر کے وقت میں ختم ہوئی ہو، تو کیا اس کی نماز ہوجائے گی یا عصر کا وقت شروع ہوتے ہی اس کا وضو ٹوٹ جائے گا؟
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
سوال: دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "اسلامی بہنوں کی نماز "کے صفحہ نمبر 119 اور 120 پر مذکور ہے: ”(مکروہِ تحریمی نمبر 4 تا 6) پیشاب /پاخانہ/ ریح کی شدت ہونا ۔ اگر نماز شروع کرنے سے پہلے ہی شدت ہو تو وقت میں وسعت ہونے کی صورت میں نماز شروع کرنا ہی ممنوع و گناہ ہے ۔ہاں اگر ایسا ہے کہ فراغت اور وضو کے بعد نماز کا وقت ختم ہو جائے گا تو نماز پڑھ لیجئے ۔“ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ وقت کی تنگی کے سبب جب اس حالت میں نماز ادا کر لی جائے تو کیا اس نماز کا اعادہ بھی واجب ہوگا؟
سوال: نماز میں بنا کرنے کا جواز کہاں سے ثابت ہے؟ اور بنا کس طرح کی جاتی ہےمجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کیونکہ میں نے یہ مسئلہ سنا ہے کہ نماز میں تین قدم چلنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ،تو جس شخص کا نماز میں وضو ٹوٹ جائے،وہ کس طرح وضو کرکے اپنی نماز کو وہاں سے ہی پڑھے گا حالانکہ وضوکے لیے اسے تین قدم سے زیادہ چلناپڑے گا،جوکہ عمل کثیر ہے اوریہ نمازکے منافی ہے ؟اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
سجدہ سہو کا ایک سجدہ رہ گیا تو نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ نمازی نے بھول کر سجدہ سَہْو کے دوسجدوں میں سے ایک کیا اور نماز مکمل کر لی، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
عورت کا پازیب یا گھنگرو پہننا کیسا ہے ؟
جواب: عورتوں سے مشابہت پیدا کردے۔ اور رہا فقط گھنگرو پہننے کا معاملہ، تو ایسے گھنگرو جو عام طور پر ناچ گانے والے ہی پہنتے ہوں اور وہ فاسقات کی پہچان ہ...
کیا عصر کی نماز کے بعد نفل کی قضا پڑھ سکتےہیں ؟
سوال: وہ نفل نماز جسے مکروہ وقت میں شروع کرکے فاسد کردیا ہو، اس کی قضا عصر کی نماز کے بعد کرنے سے وہ قضا ذمے سے ادا ہوجائے گی؟