
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
سوال: سوشل میڈیا پر ایک حدیث شیئر کی جارہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدھا شعبان گزر جائے، تو روزے نہ رکھو۔‘‘ (سنن ابو داؤد/2337) تو کیا نصف شعبان کے بعد نفلی روزے رکھنا منع ہیں؟
جواب: اللہ علیہ وسلم اگر کسی کا برا نام ملاحظہ فرماتے تو اسے تبدیل کر کے اچھا نام رکھتے۔ لہذا بچے کا اچھا نام رکھنا چاہیے اور نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھ...
حافظ کو چلتا پھرتا قرآن کہنا کیسا؟
جواب: اللہ عنہ نے اپنے متعلق فرمایا :”انا مصحف ناطق “ یعنی میں بولتا قرآن ہوں ۔لیکن فی زمانہ چونکہ جہالت کی کثرت ہے لہٰذا اس طرح کی بات کہنے سے بچنا چاہئے ...
سلام کرتے وقت صرف "سلام " کہنا
جواب: اللہ وبرکاتہ بھی کہے ، فقط سلام کہنے سے بھی سلام کی سنت ادا ہوجائے گی ۔ البتہ جب رومن میں کسی کو سلام لکھنا چاہتے ہوں ، تو وہاں salam لکھنا ہوگا ، ...
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
جواب: اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشادفرماتا ہے: ﴿ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُم...
حالتِ احرام میں سر یا داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا کیسا ؟
جواب: اللہ القوی احرام کے مکروہات بیان کرتے ہوئےلکھتے ہیں :’’کنگھی کرنا ۔‘‘(بھار شریعت، ج1،حصہ 6،ص1079، مکتبۃ المدینہ ،کراچی) یہاں مکروہ سے مراد مکروہ...
امام رکوع میں ہو تو مقتدی جماعت میں کیسے شامل ہو ؟
سوال: امام کو رکوع میں پایا ، تو کیا مقتدی کو اللہ اکبر کہنے کے بعد ایک بار سبحٰن اللہ کہنے کی مقدار کھڑے رہنا واجب ہے ؟
اذان میں حروف کی ادائیگی درست نہ ہو، تو ایسی اذان کا حکم اور اس کا جواب دینا کیسا ؟
جواب: اللہ اکبر کو آللہ اکبر یا ’’حی ‘‘کو ’ھی‘وغیرکہے، تو اب یہ لحن کے حکم میں ہے ایسی اذان دینا حرام ہے اور اس کا جواب بھی نہ دیا جائے بلکہ سنی بھی نہ جائ...
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)