
حیض و نفاس والی عورت موئے مبارک کی زیارت کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا جنبی شخص اور حیض و نفاس والی عورت، موئے مبارک کی زیارت کرسکتی ہے؟ نیز ایسے کمرے میں جہاں زیارتیں تشریف فرماہوں کیا وہاں جنبی اور حیض و نفاس والی عورت داخل ہوسکتے ہیں اوروہاں بیٹھنا کیسا ہے ؟
مخصوص ایام میں عورت کا ناخن کاٹنا کیسا؟
جواب: شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے:’’ قالت: خرجنا موافين لهلال ذي الحجة فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من أحب أن يهل بعم...
نبی پاک کو معراج جسمانی ہوئی تھی یا روحانی
جواب: شریف یقیناً قطعاً اسی جسم مبارک کے ساتھ ہوئی نہ کہ فقط روحانی، جو ان کی عطا سے ان کے غلاموں کو بھی ہوتی ہے، اللہ عزوجل فرماتا ہے: ﴿ سُبْحٰنَ الَّذِیۡۤ...
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
جواب: شریف،گیارہویں شریف اوردیگر بزرگان دین کے ایصال ثواب یا گھر میں خیر وبرکت کے لیے قرآن خوانی کروائی جاتی ہےاور اس کے بعد کھانا،شیرنی وغیرہ کا بھی اہتمام...
گھر میں بزرگ کی تصویر لگانا کیسا ؟
جواب: شریف میں اس آیتِ کریمہ ”ولا تذرن ودّا وّلا سواعا ولا یغوث و یعوق و نسرا “کی تفسیر کے تحت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے : ” أسماء رج...
رمضان میں شیطان کو کہاں قید کیا جاتا ہے
جواب: شریف میں ’’صفدت الشیاطین‘‘کے الفاظ بھی موجود ہیں ، جن کے معنی ہیں: شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔( صحیح مسلم، کتاب الصیام، باب فضل شہر رمضان، جلد 1، صف...
جواب: شریف میں ترمذی شریف کے حوالے سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس ’’ہوا...
جواب: شریف ،ص254،مطبوعہ کراچی) ﴿ ﴾ اورکسی کامال ناحق کھانے کے بارے میں قرآ ن مجیدفرقانِ حمیدمیں ارشادِ باری تعالی ہے:﴿ وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ ...
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)
کونڈوں کا ختم اور کونڈوں کی حقیقت کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کونڈوں کا ختم شریف حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے لیے ہے یا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے ؟کیا یہ ختم دلانا ، جائز ہے ؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ 22 رجب کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا ہے ، حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کا نہیں ہوا ،کونڈوں کا ختم دلانا بدمذہبوں کاطریقہ ہے ۔ یعنی وہ اس کے ذریعے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے وصال کی خوشی مناتے ہیں ، لہٰذا ہمیں اس سے بچنا چاہئے کہ ان سے مشابہت نہ ہو۔جبکہ سنی بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ کونڈوں کا ختم دلانا ، جائز ہے۔ اب آپ رہنمائی فرمادیں کہ صحیح کیا ہے ؟