سرچ کریں

Displaying 241 to 250 out of 1970 results

241

عشا ء کا وقت باقی سمجھتے ہوئےفجر کے وقت میں عشاء پڑھ لی، تو کیا حکم ہے ؟

جواب: دل میں اسی دن کی ظہرکی نماز کو معین کیا کہ جس کے پڑھنے کا اس نے ارادہ کیا تھا، پس اس نماز کے وصف میں ادا یا قضاء کے اعتبار سے خطا کا ہونا مضر نہیں۔...

241
242

کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟

جواب: دل آزاری کا سبب ہے ، ایسے شخص کو اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کرنا اور والدین سے معافی مانگنا ضروری ہے ۔ قسم ختم ہونے کے حکم سے متعلق تفصیل...

242
243

نا محرم کے نام کا عمرہ کرنا

جواب: مردہ کو پہنچا سکتا ہے۔(بہار شریعت ، جلد1،صفحہ 1201، مکتبۃ المدینہ ،کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی ع...

243
244

غیر مسلم مردے کو دفن کرنے کے لئے صندوق بیچنا کیسا؟

جواب: مردہ جلانے کے لئے لکڑیاں بیچنا جائز ہے یانہیں؟ “ تو اس کے جواب میں فرماتے ہیں : “ لکڑیاں بیچنے میں حرج نہیں لان المعصیۃ لاتقوم بعینھا (کیونکہ معصیت اس...

244
245

میل ورم ،لاروا کیڑوں کی خریدو فروخت کا حکم

جواب: دل على جواز بيع دودة القرمز فإن تمولها الآن أعظم إذ هي من أعز الأموال، ويباع منها في كل سنة قناطير بثمن عظيم ۔۔۔ وهو أولى من دود القز وبيضه فإنه ينتفع...

245
246

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا مردے زندہ کرنا

جواب: دلائل:أنه صلى الله عليه وسلم دعا رجلا إلى الإسلام، فقال:لا أؤمن بك حتى تحيى لى ابنتى، فقال صلى الله عليه وسلم:أرنى قبرها،فأراه إياه،فقال صلى الله عليه...

246
247

اٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے مرحومین کو ایصال ثواب کرنا

جواب: دل اور توجہ کسی اور طرف نہ بٹے "پس اگر چلتے پھرتے یا کام وغیرہ کرتے ہوئے اس طرح تلاوت کرتاہے کہ توجہ قرآن پاک کی بجائے کسی اور طرف ہو جاتی ہے ، تو اس ...

247
248

پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟

جواب: دلہ لینا چاہیے۔ لندن کے اخبار “دا ٹائم“ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہاں ہر درخت کی شاخ پر باغی کی لاش ہونی چاہیے اور پھر واقعی یہی کیا گیا۔ دہلی میں کو...

248
250

پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟

سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“

250