
حجِ افراد والے نے قربانی نہ کی، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: پر قربانی واجِب ہے چاہے وہ فقیرہی کیوں نہ ہو،مُفرِد کے لئے یہ قربانی مستحب ہے چاہے وہ غنی(مالدار)ہو۔لہٰذا اگر حج افراد کرنے والا حج کی قربانی نہ کرے ...
خواتین کے لیےآرٹیفیشل جیولری پہننے کا حکم ؟
جواب: پر بیان فرمائی گئی ہے، چنانچہ سنن ابو داؤد اور سنن ترمذی وغیرہ میں حضرت بریدہ رضی اللہ تعالی عنہسے روایت ہے:” أن رجلا جاء إلى النبي صلى اللہ عليه وسل...
مخصوص ایام میں عورت کا ناخن کاٹنا کیسا؟
جواب: پر اس وقت غسل فرض ہوا ہے، اب اس حالت میں وہ جنبی کی طرح ہے، جیسے جنبی کے لیے حالت جنابت میں ناخن کاٹنا مکروہ ہے اس کے لیے بھی مکروہ ہے، اور اگر وہ حی...
نفلی طواف کے سات چکر نہ لگائے اور وطن واپس آگیا تو کیا حکم؟
جواب: پر لازم ہے۔ پھر چونکہ اسے یاد نہیں کہ کتنے پھیرے ہوئے تھے، تو اولاً وہ یہ یاد کرنے کی کوشش کرے، اگر یاد آجائے فبہا، ورنہ غالب گمان کےمطابق عمل کرے۔ ...
سجدہ تلاوت کی علامت والی آیت سے پہلے سجدہ کرنے کا حکم
سوال: ایک حافظ صاحب نے تراویح پڑھاتے ہوئے سورۃ النمل آیت نمبر ۲۵ یعنی’’اَلَّا یَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِیْ یُخْرِ جُ الْخَبْءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ(25)‘‘ پر سجدہ تلاوت کردیا اور پھر اس کے بعدآیت نمبر ۲۶ یعنی’’اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ(26)‘‘ سے تلاوت شروع کی اور اس پر سجدہ نہ کیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ قرآن پاک میں سورہ نمل میں سجدہ تلاوت کی علامت تو دوسری آیت کے بعد لکھی ہوئی ہے، تو کیا حافظ صاحب کا آیت نمبر ۲۵ پر سجدہ تلاوت کرنے سے سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا یا نہیں؟
موٹر سائیکل فروخت ہونے پر عمرہ کی نیت کی، اب مقروض ہوگیا، تو کیا عمرہ کرنا ہوگا؟
سوال: میں نے موٹر سائیکل فروخت ہونے پر عمرہ کی نیت کی تھی منت نہیں مانی تھی اور نہ منت کے الفاظ کہے تھے، جب موٹر سائیکل فروخت ہوئی، اس وقت میں اتنی رقم کا مقروض ہو گیا جتنے کی موٹر سائیکل فروخت ہوئی۔ اب پہلے عمرہ ادا کرنا ضروری ہے یا قرضہ ادا کروں؟
قربانی کے جانور سے منفعت حاصل کرنا کیسا ؟
جواب: پر قربانی کی نیت کرلی جائے تو اس سے اب کسی بھی قسم کی منفعت (یعنی فائدہ) حاصل کرنا جائز نہیں ، کیونکہ وہ جانوراپنے تمام اجزاء کے ساتھ قربت (یعنی نیک...
گوشت بیچنے والے کے ساتھ بڑے جانور میں حصہ لے کر عقیقہ کرنے کا حکم
سوال: جو شخص روزانہ جانور ذبح کر کے گوشت بیچتا ہے، میں نےاس سے یہ بات کی کہ بڑے جانور میں سات حصے ہوتے ہیں، مجھے ایک حصہ عقیقہ کے لئے چاہئے ، تو آپ جو جانور خریدیں اس کی قیمت کو سات حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ کی قیمت میں ادا کر دوں گا،تو جانور ذبح ہونے کے بعد گوشت کا ایک حصہ مجھے دے دینا اور باقی چھ حصہ آپ بیچ دینا جیسا کہ آپ بیچتے ہیں، تو کیا اس طریقہ کار پر عقیقہ درست ہوجائے گا؟