
گھوڑے کے گوشت کا حکم؟ گھوڑے کا گوشت حلال ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ سوشل میڈیاپر بعض حنفی علماء سے یہ مسئلہ سنا کہ گھوڑے کا گوشت کھانا، جائز و حلال ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے گھوڑے کا گوشت کھایا ہے، لہٰذا گھوڑا حلال ہے نیز گھوڑے کے گوشت کو امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اس وجہ سے مکروہ تحریمی قرار دیاکہ یہ آلۂ جہاد ہے اور اسے کھانے سے آلۂ جہاد میں کمی آئے گی، جبکہ آج کے دور میں جدید اسلحے سے جنگیں ہوتی ہیں، اب گھوڑا آلۂ جہاد نہیں رہا، تو موجودہ دور میں گھوڑے کا گوشت کھانے میں آلۂ جہادکی تقلیل والی علت نہیں پائی جاتی، لہٰذا فی زمانہ اسے کھانے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے تفصیل کے ساتھ حکمِ شرعی بیان کر دیجئے؟
رجب میں روزہ نہ رکھنے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان،ویقول:کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟
جہری قراءت اور سری قراءت کا کیا مطلب ہے؟
جواب: نا اور اس میں کم از کم اتنی بلند آواز سے قراءت کرنا ضروری ہےکہ دوسرے لوگ جوامام صاحب سے پیچھے پہلی صف میں موجود ہوں وہ سن سکیں۔اورسری قراءت کا مطل...
ماہ رجب میں روزہ رکھنے کی ممانعت سے متعلق ایک حدیثِ پاک کی شرح
سوال: زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان، ویقول :کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینا ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟
کیا عورت کسی مرد کی طرف سے حجِ بدل کر سکتی ہے ؟
جواب: نا ہو تو مرد کو اور عورت کی طرف سے کرواناہوتو عورت کو بھیجا جائے ،بلکہ مرد کی طرف سے عورت کو اور عورت کی طرف سے مرد کو حج بدل کے لئے بھیجنا جائز ہے ۔...
قراءت میں غلطی سے نماز فاسد ہونے سے متعلق ایک اہم اصول اور حکم
سوال: گزشتہ رات امام صاحب نے نمازِ مغرب پڑھاتے ہوئے قراءت میں غلطی کی ۔انہوں نے آیاتِ مبارکہ﴿وَ اِلَی الْجِبَالِ کَیۡفَ نُصِبَتْ وَ اِلَی الْاَرْضِ کَیۡفَ سُطِحَتْ﴾میں’’ نُصِبَتْ ‘‘ کی جگہ ’’سُطِحَتْ ‘‘اور ’’سُطِحَتْ ‘‘ کی جگہ’’ نُصِبَتْ ‘‘پڑھ دیا ،پھر بعد میں جب ان کو یہ بات بتائی گئی ،تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری نماز فاسد ہوگئی ہے،لہٰذا انہوں نے وہ نماز دوبارہ پڑھائی ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی اس صورت میں نماز فاسد ہوگئی تھی ؟
جاب وغیرہ حاصل کرنے کے لیے غیرشرعی تعلقات کا اظہار کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص بیرون ملک مثلا ساؤتھ افریقہ میں کام کاج کے سلسلہ میں گیا ہوا ہے اور وہاں کام کرنے کی اجازت اس بات پر مشروط ہے یا کام کرنے کے کاغذات اس بات پر ملیں گے کہ وہاں کسی رہائشی عورت کے ساتھ اپنا تعلق ظاہر کرے (تعلق سے مراد شادی والا تعلق نہیں بلکہ غیر شرعی مثلا گرل فرینڈ وغیرہ) تو پھر اس کو کام کرنے کی اجازت یا کام کرنے کی اجازت والے کاغذات ملیں گے۔ واضح رہے کہ جس عورت کے ساتھ اپنا (گرل فرینڈ والا) تعلق ظاہر کرنا ہے اس کے ساتھ نہ کبھی ہماری ملاقات ہوگی نہ ہی اس کے ساتھ دیگر بات چیت ہوگی بس ہمارے کاغذات کے ساتھ اس کے شناختی کارڈ کی کاپی لگے گی اور ہمارے کاغذات میں وہ ہماری گرل فرینڈ کے طور پر شامل ہوگی، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ ایسا کرنا کیسا؟
لے پالک کو سگے بھانجے کی بیوی سے دودھ پلوایا تو حرمت رضاعت کا حکم
سوال: میں نےایک بچی گود لی ہے، جس کی عمر ابھی تقریباً دو سال دس ماہ ہے، میں اس کے ساتھ رضاعت کا رشتہ قائم کرنا چاہتا ہوں ،اگر میرے سگے بھانجے کی بیوی اس کو دودھ پلا دے، تو کیا میرا اس سے رضاعی رشتہ قائم ہوجائے گا ؟