
میراث میں ملی چیز کو قبضے سے پہلے بیچنا
جواب: میت ذلک التصرف فکذا للوارث وکذا الموصی لہ لان الوصیۃ اخت المیراث اھ ومثلہ للاتقانی وھذا اکالصریح فی جواز تصرف الوارث فی الموروث وان کان عینا “یع...
جواب: اسلام میں ہر صاحبِِ حق کے حق کو ادا کرنے کا حکم ہے۔ حضرتِ سیّدناسلمان رضی اللہ عنہ نے حضرتِ سیّدناابودرداء رضی اللہ عنہ سے فرمایا:’’ان لربک علیک...
نماز پڑھنے کے بعد مرتد ہو گیا پھر اسی وقت توبہ اور تجدید ایمان کر لے تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
سوال: معاذ اللہ اگر کوئی صریح کفر بک کر مرتد ہوجائے پھر وقت ہی میں دوبارہ اسلام قبول کرلے، تو کیا اس وقت کی نماز اسے دوبارہ سے پڑھنا ہوگی؟ جبکہ وہ مرتد ہونے سے قبل اُس وقت کی نماز پڑھ چکا ہو۔
بد نگاہی کے خوف سے ربیع الاول کا چراغاں نہ کرنا کیسا؟
جواب: اسلام کے باعث ہیں) مصروف ہے۔“ (اصول الرشاد لقمع مبانی الفساد، صفحہ148، مکتبۃ برکات المدینہ، کراچی)...
جواب: اسلام نے جُوا حرام قراردیاہے ۔ چنانچہ جوئے کی حرمت کے بارے میں اللہ تبارک وتعالیٰ قرآنِ مجید میں ارشادفرماتا ہے:﴿ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِ...
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ؟
جواب: اسلام اور مسلمین کے ساتھ خیانت ہے اور اگر سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ غلط تھے، جیساکہ طعن کرنے والے کہہ رہے ہیں، تو پھر اس خیانت کے مرتکب مع...
دومختلف شہروں میں دو بیویاں ہوں، تو شوہر کے لیے نماز میں قصر کرنے کا حکم
سوال: زید فیصل آباد کا رہائشی ہے۔اس کے والدین، بیوی اور بچے فیصل آباد میں ہیں۔گھربھی اس کا ذاتی ہے۔وہ ملازمت کے لیے ہر ہفتے پانچ دن کے لیے اسلام آباد جاتا ہے۔دو دن کے لیے فیصل آباد آتا ہے۔ اس نے اسلام آباد میں بھی دوسری شادی کر لی ہے۔وہاں اس نے ذاتی گھربھی لے لیا ہے اور دوسری بیوی کو ہمیشہ کے لیے وہیں رکھنے کا ذہن ہے۔اب وہ ایک ہفتہ فیصل آباد اور ایک ہفتہ اسلام آباد رہائش رکھے گا۔اس صورت میں وہ فیصل آباد اور اسلام آباد میں سے کہاں قصر نماز پڑھے گا اور کہاں پوری؟
مسجد کے چندے سے مسجد میں چراغاں کرنا کیسا؟
جواب: اسلام ہے اور عوام کے ذہنوں میں ان راتوں کی عظمت کا متمکن کرناہے ۔ جس طرح حرمین طیبین کی دونوں مسجدوں میں بکثرت روشنی ہوتی ہے اور فقہا بھی اسے جائز بتا...
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
دوکان کے سامنے ٹھیلا لگانے والے سے کرایہ لینا کیسا اور اس ٹھیلے والے سے خریداری کرنا کیسا ؟
جواب: اسلامی،بیروت) مبسوط میں ہے:”تأويل النهي عن بيع ما ليس عند الإنسان بيع ما ليس في ملكه ۔۔۔۔فقال صلى الله عليه وسلم لا تبع ما ليس عندك“ترجمہ:انسان کے پا...