
علی رضی اللہ عنہ کو دیکھنا عبادت ہے۔
جواب: حدیث صحیح الاسناد ہے اور اس حدیث کے شواہد جو حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہیں، وہ بھی صحیح ہیں۔(مستدرک علی الصحیحین للحاکم، جلد 3، صفحہ...
جواب: مقام سے نکلتا ہے اور اس کے نکلنے کے بعد ذکر یعنی آلہ تناسل منکسر (ڈھیلا)ہو جاتا ہے یعنی شہوت ٹوٹ جاتی ہے۔منی اگر شہوت کے ساتھ اپنے مقام سے جدا ہو کر ع...
بیوٹی پارلر کے لیے دکان کرائے پر دینا کیسا ؟
جواب: حدیثِ پاک میں ہے : ”لعن النبیُ صلی اللہ علیہ و سلم المتشبھین من الرجال بالنساء و المتشبھات من النساء بالرجال “ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے...
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
جواب: مقام پر امام صاحب کو تلاوت چھوڑنے کی اجازت بھی نہیں تھی لھذا لقمہ بے محل ہوا ، لقمہ دیتے ہی وہ مقتدی تو اسی وقت نماز سے باہر ہوگیا ،اس کی نماز ٹوٹ گئ...
جواب: حدیث صحیح الاسناد ہے اور اس حدیث کے شواہد جو حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہیں، وہ بھی صحیح ہیں۔(مستدرک علی الصحیحین للحاکم، جلد 3، صفحہ...
نمازِعید کی زائد تکبیریں بھول کر رکوع میں چلے گئے،توکیا حکم ہے ؟
سوال: تکبیرات عیدین کے معاملے میں بہارشریعت میں ایک مقام پر یہ بیان فرمایا گیا ہے کہ:”امام تکبیرات عیدین بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو لوٹ آئے۔“(بھارشریعت، جلد1،حصہ4،صفحہ714،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی)جبکہ دوسرے مقام پریہ بیان فرمایا ہے کہ :”امام تکبیرکہنا بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو قیام کی طرف نہ لوٹے،نہ رکوع میں تکبیرکہے۔“ان دونوں میں کون سا مسئلہ راجح ہے ؟ کس پرعمل کیا جائے ؟ وضاحت فرما دیں۔
نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟
جواب: مقام پر یہ وضاحت کی تھی کہ حقیقت میں ترجیح اسی بات کو ہے جو یہاں انہوں نے لکھی ہے (کہ یہ مال کے ہلاک ہونے کی طرح نہیں اور اس سے سال منقطع نہیں ہوتا)، ...
کیا دنیا کے میاں بیوی جنت میں ایک ساتھ ہوں گے ؟ اور مطلقہ عورت کس کے ساتھ ہوگی ؟
جواب: حدیث ِ پاک نقل فرماتے ہیں ’’ قالت أم سلمۃ بلغنی أنہ لیس امرأۃ یموت زوجہا وہو من أہل الجنۃ وہی من أہل الجنۃ ثم لم تزوج بعدہ إلا جمع اللہ بینہما فی الجن...
کسی کے گھر جھانکنے کا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک پوسٹ وائرل کی گئی ،جس کی ہیڈنگ میں لکھا تھا ”کسی کے گھر میں جھانکنے کی مذمت“ پھر اس میں صحیح بخاری شریف کے حوالے سے یہ فرمانِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لکھا تھا ”اگر کوئی شخص تیرے گھر میں (کسی سوراخ وغیرہ سے) تم سے اجازت لئے بغیر جھانک رہا ہو اور تم اسے کنکری مارو جس سے اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو تم پر کوئی گناہ نہیں ہے“ مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ حدیث یا اس طرح کی کوئی حدیث بخاری میں موجود ہے؟ اور اگر ہے تو اس کا ظاہری معنیٰ جو سمجھ آرہا ہے، یعنی کسی کو کنکر یا کوئی چیز آنکھ پر مارنا! تو کیا یہی مراد ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے آگاہ فرمائیں۔