
حجِ افراد والے نے قربانی نہ کی، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: حج افراد کرنے والے قربانی نہ کریں تو کیا حکم ہے؟
طواف قدوم کا وقت اور طواف قدوم اور طواف زیارت میں اضطباع کرنا
جواب: حج کی سعی کرنی ہو، لہذااگر کسی نے طوافِ قدوم کے بعد حج کی سعی نہیں کرنی ،تو اب اُس کےلئے طوافِ قدوم میں اضطباع بھی نہیں ۔یہی حکم طواف الزیارۃ کا ہ...
بلا عذرِ شرعی عورتوں کی طرف سے رمی کرنا
سوال: ہمارے جاننے والے پچھلے سال حج پہ گئے تھے،اسلامی بہنوں نے پہلے دن تو خود رمی کی ،لیکن 11 اور 12 کی رمی بلاعذر شرعی ان کی طرف سے مردوں نے کی ،پوچھنا یہ تھا کہ عورت کی طرف سے مرد حضرات رمی کرسکتے ہیں؟اگر نہیں تو مذکورہ صورت میں دم دینا ہوگا؟ اگر ہاں تو ایک دم کافی ہے یا دو دم دینے ہوں گے؟
حالتِ حیض میں حج کا احرام باندھنے اورحج کے افعال ادا کرنے کا حکم
سوال: عورت حیض کی حالت میں احرام کیسے باندھے اور ارکان حج کیسے ادا کرے؟
عورت کے لیے بغیر مَحرم92 کلومیٹر کی مسافت پر امتحان دینے جانا
جواب: حج فرض ہوجائے اور ساتھ کوئی مَحرم جانے والا نہ ہو، تو عورت کو اکیلے، شوہر یا مَحرم کے بغیر فرض حج کے لیے جانے کی بھی اجازت نہیں، اگر مَحرم یا شوہر ...
احرام کی حالت میں بیوی کا ہاتھ پکڑنے/چھونےکا حکم
جواب: حج کا ہو یا عمرہ کا اِس حالت میں یا خاص طواف کرتے ہوئے میاں،بیوی کا ایک دوسرے کو چھونا،یا ہاتھ پکڑنا،اگر بلاشہوت ہو،تواس سے کوئی دَم،وغیرہ لازم نہیں آ...
جس عورت کا کوئی محرم نہ ہو تو کیا وہ بغیر محرم عمرہ کرنے جا سکتی ہے ؟
جواب: حج و عمرہ یا کسی اور کام کے لیے تین دن کی راہ (یعنی 92 کلو میٹر) یا اس سے زائد کا سفر کرنا ہو، تو اس کے ساتھ شوہر یا محرم کا ہونا ضروری ہے، اس کے بغ...
حالت احرام میں جھگڑا کرنے پر کیا کفارہ ہے؟
جواب: حج و عمرہ بہت ہی عظیم اور مقدس عبادات ہیں ، نیز حج وعمرہ کا سفر ادب، احترام، تعظیم، بندگی، محبت، وارفتگی اور اطاعت کا سفر ہے، جس میں ہر قدم پر شَرْع...
حجِ تمتع والے کی قربانی رمی سے پہلے کردی گئی، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میں ریاض میں جاب کرتا ہوں، میں نے سعودی گورنمنٹ کےایک ادارے کے ذریعے حج کی رجسٹریشن کی اور حجِ تمتع کیا، اس ادارے نے میری حج کی قربانی دس ذوالحجہ کورمی سے پہلے کردی اور مجھے بھی بذریعہ میسج اطلاع دی کہ میری قربانی کردی گئی ہے، کیا اس صورت میں مجھ پر دَم لازم ہوگا؟
حج کی چھٹیوں پر امام اور نائب امام کی تنخواہ کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مؤذن و امام مسجد حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی وجہ سے معروف تعطیلات سے زائد چھٹیاں کرلیں تو اس صورت میں ان زائد ایام کی کٹوتی ہوگی یا نہیں ؟ نیز اگر اس درمیانی مدت میں وہ کسی باشرع شخص کو اپنا نائب بنادیتے ہیں اوروہ ان کی نیابت کے طور پر امامت کے فرائض سرانجام دیتا ہے تو اس صورت میں ان دنوں کی تنخواہ (Salary) کا کیا حکم ہوگا ؟