
نقد اور اُدھار کی قیمتوں میں فرق کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دکاندار سے اس طرح کھاد خریدنا کیسا کہ نقد خریدیں گے تو 500 روپے کی اور ادھار خریدیں گے تو 550روپے کی؟ نیز اس صورت میں جو اضافی پیسے دئیے گئے یہ درست ہے یا نہیں؟ اور اس طرح سے جو آمدنی حاصل ہوگی کیا وہ حلال ہوگی یا حرام؟
جواب: ادھار مال خرید کر لائیں گے اور اس کو بیچ کر جو نفع (Profit) ہوگا آپس میں تقسیم کرلیں گے۔ شرکت بالمال (Partnership by Capital) کے اہم مسائل شرکتِ...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
جواب: ادھار اتنے کی ہے یا ایک مہینے کی مدت تک اتنے کی اور دو ماہ کی مدت تک اتنے کی ہے،تو یہ جائز نہیں۔تو استصناع میں اگرچہ ایک مہینہ یا اس سے زائد نہ ہو،جب ...
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔
چکی والے سے آٹے کے قرض کا لین دین کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میں نے گندم پسائی کی چکی لگائی ہے، گاہک آتا ہے اور آ کر کہتا ہے کہ 5،کلو آٹا دے دو کل یا آج شام کو گندم چھوڑ کر جائیں گے، اسے پیس کر 5 کلو آٹا کاٹ لینا۔ کیا اس طرح ادھار دے سکتے ہیں؟
کام سے پہلےاجرت دینے کی شرط پراس میں کمی کروانا
جواب: ادھار میں مہنگی بیچنا کہ اس کے متعلق فقہاء نے صراحت فرمائی کہ یہ سود میں داخل نہیں۔ ہدایہ شریف میں ہے:”الاجرۃ لاتجب بالعقد وتستحق باحدی معانی ثلاث...
ادھار میں دی ہوئی چیز کو کم قیمت میں واپس خریدنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کو قرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000 کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتااوراس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں؟ اس کی راہنمائی فرمائیں۔
وقت پر پیمنٹ نہ کرنے پر اضافی رقم لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی دکاندار سے کھاد وغیرہ چھ ماہ کی ادھار پر لیتا ہے مگر چھ ماہ میں نہیں دے پاتا بلکہ سال دو سال گزر جاتے ہیں تو کیا جس وقت وہ پیسے دے گا وہ اتنے ہی دے گا یا زیادہ بھی لےسکتے ہیں؟