
سوال: جو لوگ نمازِ جمعہ کے فقط دو فرض پڑھ کے چلے جاتے ہیں، نہ تو پہلے کی سنتیں پڑھتے ہیں اور نہ ہی بعد کی سنتیں پڑھتے ہیں۔ ان لوگوں کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟ کیا ان کا جمعہ ادا ہوجاتا ہے؟
حج کی ادائیگی میں تاخیر کرنے کا حکم نیز حجِ بدل کروانے کی اجازت کس کو ہے؟
جواب: دنا أن الحج واجب على الفور “ترجمہ: اور ہمارےنزدیک اصح یہی ہےکہ حج فوری طور پراداکرناواجب ہے۔(مرقاۃ المفاتیح ،کتاب المناسک،الفصل الثانی ، جلد5،صفحہ436...
ملازم کو کمپنی حج کروا دے تو ملازم کا فرض حج ادا ہوگا یا نہیں؟
مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
حج قران والا طواف قدوم کے بعد سعی کرلے تو طواف الزیارۃ کے بعد سعی کرے یا نہیں؟
مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی
نماز جمعہ کی سنتوں میں کیا نیت کی جائے ؟
سوال: نماز جمعہ میں دو رکعت فرضِ جمعہ کی ہے،اس کے علاوہ چار سنت ، اور دو سنت،پھر دو نفل ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ دو رکعت فرض جمعہ کے علاوہ بقیہ رکعتوں میں جمعہ کی نیت کریں گے یا پھر ظہر کی ؟
جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کرنے کا طریقہ
سوال: جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کس طرح کی جائے گی؟ تفصیل بتا دیں۔
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
جواب: حج یا عمرہ کے احرام کے ساتھ داخل ہو اور اس کی ادائیگی کر کے اپنے احرام سے باہر ہو،اگرچہ وہ حج یا عمرہ کرنے کے ارادے سے نہ آیا ہو،لہٰذا آفاقی(میقات کے...
حجِ بدل کے لیے کس کو بھیجا جائے ؟
مجیب: ابوحذیفہ محمد شفیق عطاری مدنی
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟