
مسافر اگر جمعہ کی نمازادا کرلے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کوئی شخص جمعہ کے دن مسافر ہو اور اس نے جمعہ کے خطبے کے بعد امام کے پیچھے جمعہ کی نماز پڑھ لی ، تو کیا اس کو پھر سے ظہر کی نماز قصر ادا کرنی ہوگی ؟
جمعہ کا خطبہ منبر پر نہ پڑھنا کیسا؟
سوال: جمعہ کا عربی خطبہ منبر پر پڑھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ ہماری مسجد میں کافی سالوں سے امام صاحب جمعہ کا خطبہ منبر پر ہی دیتے رہے ہیں ، لیکن اب ایک شخص کہتا ہے کہ منبر پر خطبہ دینے کا کہیں سے بھی ثبوت نہیں ہے ، اس لیے منبر ہٹا دیا جائے اور کرسی پر بیٹھ کر امام صاحب بیان کر لیں اور زمین پر ہی کھڑے ہوکر خطبہ دے دیا کریں اور پھر اس شخص نے منبر اُٹھوا کر اس کی جگہ کرسی رکھ دی ہے ، امام صاحب کرسی پر بیٹھ کر بیان کرتے ہیں اور نیچے زمین پر ہی کھڑے ہوکر جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جمعہ کا خطبہ منبر پر دینے کا ثبوت ہے ؟ نیچے زمین پر کھڑے ہوکر خطبہ دے سکتے ہیں ؟ شرعاً اس میں کوئی حرج تو نہیں ؟
عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟
سوال: اس سال 1443 بمطابق 8جولائی سن 2022بروزجمعہ حج کارکن اعظم یعنی وقوف عرفات ہورہاہے ، سوال یہ ہے کہ عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟اگرجمعہ قائم نہیں کیاجاسکتاتو کیا جمعہ کے دن ظہراورعصرجماعت کے ساتھ قائم ہوسکتی ہیں ؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
جو وظیفہ حدیث سے ثابت نہ ہو، وہ پڑھنا
جواب: دنیہ ومنح فعتمدی انکار نشوندو درمواہب للدنیہ ومنح محمدیہ امام قسطلانی صاحب ارشاد الساری شرح صحیح بخاری و مدارج النبوۃ شیخ محقق مولانا عبدالحق محدث دہل...
جمعہ والے دن زوال کے بعد جمعہ ادا کیے بغیر سفر کے لیے نکلنا گناہ ہے
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حید ر آباد زید کا وطن اصلی ہے، لیکن کراچی میں وہ گورنمنٹ ملازم ہے، نوکری کے سلسلے میں وہ تین چار دن کراچی اور تین چار دن حیدر آباد رہتا ہے، پوچھنا یہ ہے کہ ایسے شخص پر جمعہ فرض ہے یا نہیں؟ نیز بقیہ فرائض کو وہ حیدر آباد یا کراچی میں قصر کیساتھ ادا کرے گا یا پھر دونوں جگہوں پر پوری نمازیں ادا کرے گا؟
جمعہ کے دن بھول کرظہر پڑھ لی توکیا کرے؟
سوال: جس پرجمعہ کی نمازفرض ہواوروہ بھول کر جمعہ کے دن جمعہ سے پہلےظہر کی نماز پڑھ لے تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے؟اور جب یاد آئے تو اس وقت جمعہ ملنے کے امکانات نہ ہوں تو پھر کیا حکم ہے؟
ایسی جگہ نماز جمعہ پڑھنا کیسا جہاں نماز جمعہ کے لیے عام اجازت نہ ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم ایک ادارےمیں ملازم ہیں، وہاں انتہائی سخت سیکورٹی ہوتی ہے، ہمارے ادارے کے اندر ہی مسجد موجود ہے جس میں جمعہ کی نماز ہوتی ہے، لیکن وہاں ادارے کے افراد کے علاوہ باہر سے کسی کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں، تو کیا وہاں ہم جمعہ کی نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ سائل:وسیم احمد (سکھوال، فتح جنگ، اٹک)