
صاحب ترتیب جماعت میں شامل ہونے سے پہلے قضاپڑھے
سوال: میں صاحب ترتیب ہوں اور میری دو وقت کی نماز کسی جاب کی وجہ سے رہ گئی ۔ اب تیسرے وقت میں جماعت کے ساتھ نماز مل رہی ہے تو کیا میں جماعت کے ساتھ شامل ہو جاؤں یا پہلے دو قضا نمازیں پڑھ کے وقتی نماز پڑھوں ؟
جوصاحب ترتیب نہیں رہا،وہ دوبارہ صاحب ترتیب کیسے بنے گا ؟
سوال: کسی کی دس نمازیں قضا ہو گئیں اور وہ صاحب ترتیب نہیں رہا، لیکن اس نے پانچ قضا کر لیں اور پانچ باقی ہیں، تو ظاہری بات ہے کہ پانچ نمازوں والا صاحب ترتیب ہوتا ہے، تو اب اگلی نماز پڑھنے سے پہلے اسے یہ پانچ قضا کرنا لازمی ہیں یا نہیں ؟
آیت سجدہ کے بعد سجدہ نہ کیا، آخرمیں تین سجدے کر دئیے تو ؟
جواب: قضا کرے جب تک حرمتِ نماز میں ہے اگرچہ سلام کے بعد ہی ادا کرے "فتح" ۔ (فعلى الفور) کے تحت رد المحتار میں ہے: ” جواب شرط مقدر تقديره فإن كانت صلو...
صاحب ترتیب نے فجر نہیں پڑھی اور عید کی نماز پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ صاحبِ ترتیب شخص کی عید کے دن کسی عذر کے سبب نمازِ فجر قضا ہوئی، تو اس نےنمازِ فجر کی قضا پڑھے بغیر نمازِ عید ادا کرلی،تو کیا اس کی نمازِعید ادا ہوجائےگی؟
صاحبِ ترتیب کا جمعہ کا وقت نکل رہا ہو تو وہ کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب کا جمعہ جا رہا ہو اور کہیں نہیں ملے گا، یعنی جمعہ کی جماعت جارہی ہو لیکن ظہر کا وقت ابھی باقی ہو، تو کیا پہلے جمعہ پڑھے گا یا قضا نماز؟
کتنی نمازیں چھوٹ جانے سے انسان صاحبِ ترتیب نہیں رہتا؟
جواب: قضاء نمازیں پانچ یا ا س سے کم ہوں وہ صاحبِ ترتیب ہے۔ اگر چھ یا اس سے زائد نمازیں قضاء ہیں اور اس کے ذمہ پر باقی ہیں،تو اب وہ صاحبِ ترتیب نہیں۔ وا...
صاحب ترتیب نے قضا نماز سے پہلے بھولے سے وقتی نماز پڑھ لی تو؟
سوال: اگر بھولے سے صاحب ترتیب قضا نماز سے پہلے اُس وقت کی نماز پڑھ لے تو اب اسکی اس وقت کی نماز کا اور اگلی نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
عشاء کی نماز میں بھولے سے فرض نہیں پڑھے تو قضا کیسے کرنی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کسی شخص نے چند دن تک عشاء کی نماز میں عشاء کے فرض بھول کر چھوڑ دئیے ہوں، تو اب فقط عشاء کے فرض قضا کرنے ہوں گے یا پھر وتر کی قضا بھی لازم ہو گی؟ میری والدہ کی عمر کافی زیادہ ہے، مزید حال ہی میں اچانک دو قریبی رشتہ داروں کے انتقال کی وجہ سے وہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں، اب کچھ بہتر ہوئی ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ ان دنوں بقیہ نمازیں ٹھیک ادا کرتی رہی ہوں، لیکن یقینی طور پر یاد آیا ہے کہ چند دن نمازِ عشاء میں فرض ادا نہیں کئے، بس سنن ونوافل اور وتر پڑھے ہیں، تو اب قضا میں فرض ہی ادا کریں یا وتر بھی پڑھنے ہوں گے، کیونکہ میں نے سنا تھا کہ وتر، فرض کے بعد ہی ادا کرنے ہوتے ہیں؟ نیز کیا ان پر عشاء کے فرض قضا کرنے کا وبال بھی ہوگا؟
ایک وقت کی قضا نماز کو دوسرے وقت میں ادا کرنا کیسا؟
سوال: اگر کسی وقت کی مثلاً ظہر کی نماز قضا ہوجائے، تو کیا اسے عصر کے وقت میں ادا کرسکتے ہیں یا پھر اس قضا نماز کو اگلے دن ظہر کے وقت میں ہی ادا کرنا ضروری ہوگا؟؟ رہنمائی فرمائیں۔
صاحب ترتیب پر فجر باقی تھی اور ظہر پڑھادی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک شخص صاحب ترتیب ہے، اس کی فجر کی نماز چھوٹ گئی، اور اس نے ظہر کی نماز میں امامت کروائی، ظہر کی نماز کے بعد اس نے فجر کی نماز بھی قضا کر لی، اب اس صورت میں حکم یہ ہے کہ اس کی ظہر کی نماز فاسد ہو گئی، اور ظہر کا اعادہ کرنا ہو گا، لیکن چونکہ اس شخص نے ظہر کی نماز میں امامت کی تھی، اب اگر اس کی نماز فاسد ہے تو اس کے پیچھے مقتدیوں کی نماز بھی فاسد قرار دی جائے گی، یا نہیں ؟