
جواب: وقت کھڑے ہوں جب موذن حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کہے۔ اسی بات کے مثل ”المبتغی“ میں ہے۔(حاشیہ شلبی علی تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق، 1 /283) کتاب مَا ...
وتر کی نماز اکیلا پڑھنے والا شخص بلند آواز قراءت کر سکتا ہے؟
جواب: وقت میں پڑھ رہا ہو، تو اسے سری یا جہری دونوں طرح قراءت کا اختیار ہے اور افضل یہ ہے کہ جہری قراءت کرے۔ اس بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ جس نماز کی جماعت میں...
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: وقت موت نہ دینا جب تک یہ زانی عورتوں کا منہ نہ دیکھ لے۔ جریج راہب ایک عبادت گاہ کے اندر موجود تھے کہ ایک عورت آئی اور ان کو گناہ کی دعوت دی، جس پر جری...
جمعہ والے دن زوال کے بعد جمعہ ادا کیے بغیر سفر کے لیے نکلنا گناہ ہے
جواب: وقت راستہ میں اور کراچی میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے جب بھی قیام کا ارادہ ہوگا ،زید شرعی اعتبار سے مسافر قرار پائے گا ،مسافر پر جمعہ فرض نہیں ہوتا اور...
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
جواب: وقت اللہ اکبر کی ابتدا کرے اور ختم، انتقال پر ختم کرے مقتدیوں کی رعایت جو وہ کرتا ہے عکسِ مقصود شرع ہے،حدیث میں فرمایا:انما جعل الامام لیوتم بہ (امام ...
کیا والد اپنے مال سے تمام گھر والوں کی زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے؟
جواب: وقت اس کی نیت ہونا ضروری ہے اور جب دوسرے کی نیت سے اس کی زکوٰۃ اپنے مال سے دی جائے، تو اس کی وکالت و اجازت سے ایسا کرنا درست ہے اور پوچھی گئی صورت میں...
نماز کا وقت کم ہو تو جلدی وضو کیسے کریں ؟
سوال: اگر نماز کا وقت اتنا تنگ ہے کہ مکمل سنتوں کے ساتھ وضو کیا جائے تو نماز قضا ہوجائے گی تو کیا اس صورت میں صرف وضو کے چار فرائض ادا کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
دانتوں پر لگے تسمے کو وضو وغسل میں اتارنے کا حکم
سوال: میں اپنے دانت سیدھے کر رہا ہوں اور دانتوں کے ڈاکٹر نے ایک تسمہ لگایا ہے جو تمام دانتوں کو ڈھانپتا ہے لیکن یہ ہٹ سکتا ہے اور دوبارہ خود لگا سکتے ہیں ،توکیا مجھے ہر نماز کے وقت وضو کے لیے اسے ہٹانا پڑے گا؟
وضو سے پہلے واش روم جاکر استنجا کرنے کا حکم ؟
جواب: وقت میں اتنی وسعت ہے کہ قضائے حاجت ،استنجاء اوروضو کرکے نماز اداکی جاسکتی ہے، تو اب واجب ہے کہ پہلے قضائے حاجت و استنجاء کرے پھر وضو کرکے نماز اداکی ج...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟