
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
سوال: دار الافتاء اہلسنت کے ایک فتوی میں رکوع کی تسبیح تین بار سے کم پڑھنے کو مکروہ تنزیہی قرار دیا گیا تھا ، یہی بہارِ شریعت میں بھی موجود ہے ، لیکن ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ رد المحتار کے مطابق ان تسبیحات کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور اس سے کم پڑھنے پر سنت مؤکدہ کے ترک کی تفصیل کے مطابق گناہ ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ سنت مؤکدہ ہے ؟
بارہ ربیع الاول حضور کی پیدائش یا وفات؟
جواب: پر عمل ہے۔ شرح الہمزیہ میں ہے:”ھو المشھور و علیہ العمل“یہی مشہور اور اسی پر عمل ہے۔(فتاوی رضویہ، ج 26 ، ص 411 ، 412، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) اسی...
پانی کب مستعمل ہوتا ہے؟ کیا ہاتھ ڈالنے سے مستعمل ہوگا؟
سوال: پانی کب مستعمل ہوتاہے؟ نیز اگر کوئی شخص حدث سے پاک ہونے یا قربت کی نیت کے بغیر پانی میں ہاتھ ڈال دے، مثال کےطور پر پانی گرم ہے یا ٹھنڈا ہے، اس کو جاننے کے لیے پانی میں ہاتھ دیا یا غلطی سے ہاتھ پانی میں ڈال دیا تو کیا پانی مستعمل ہوگی؟
چار پانچ سال کے بچوں کو مسجد میں لانا
جواب: پر طہارت خانے بناؤ اور جمعہ کے دن مساجد کو دھونی دیا کرو۔(سننِ ابنِ ماجہ، حدیث 750، صفحہ 117، مطبوعہ : ریاض) درِ مختار میں ہے:”یحرم ادخال صبیان وم...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟
ہلاکو خان نے جب بغداد پر حملہ کیا تھا تو علماء آپس میں مناظرے کر رہے تھے؟
سوال: مشہور اعتراض علماء پر ہوتا ہے کہ مذہبی رہنماؤں کی آپسی لڑائی کی وجہ سے ہمارا معاشرہ تباہ ہو گیا ہے، سنا ہے کہ جب ہلاکو خان نے بغداد پر حملہ کیا تو مذہبی رہنما کوے کے حلال و حرام ہونے اور مسواک کی لمبائی پر مناظرے کر رہے تھے، شرعی رہنمائی فرما دیں کہ کیا واقعی معاشرے کی تباہی کے پیچھے مذہبی رہنماؤں کے آپسی اختلافات ہیں؟
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔
عدت کے دوران سرخ لباس پہننا کیسا ہے ؟
جواب: کپڑے نہ پہنے، سوائے عصب (نامی رنگ)سے رنگے ہوئے کپڑے(کیونکہ یہ رنگ زینت کے لیے استعمال نہیں ہوتا)۔(صحیح مسلم ، ج2، ص1127، داراحیاء التراث العربی، بیرو...
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟
پیشاب کے قطروں کا مرض ہو، تو مُحرم احرام کو نجاست سے کیسے بچا ئے؟
سوال: مجھے پیشاب کے قطروں کا مرض ہے ، اگرچہ میں شرعی معذور نہیں ہوں،مگرکب قطرہ آ جائے مجھے اس کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اللہ پاک کے کرم سے میں حج پر جا رہا ہوں۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ قطروں سے میرا بدن اوراحرام ناپاک نہ ہو،تو کیا میں احرام کی حالت میں عضو مخصوص پر کوئی بغیر سلا ہوا کپڑا یا پیپروغیرہ لپیٹ سکتا ہوں؟