سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت نے عمرہ ادا کیا، صرف تقصیر کرنا باقی تھی کہ وہ ہوٹل میں آگئی اور پورا دن گزر گیا اور اگلے دن شام کو تقصیر کی اس دوران اس عورت نے کوئی محظورِ احرام کام نہیں کیا، دریافت طلب امر یہ ہے کہ تقصیر میں تقریباً دو دن کی تاخیر کرنے سے کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوا؟
احرام کے کفارے کی ادائیگی میں تاخیر کرنا کیسا؟
جواب: عمرہ کے مکمل ہونے کے بعد کفارات ادا کرےتب بھی وہ گنہگار بھی نہیں ہوگا اور اس تاخیر سے اُس کے دیگر ارکان پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ البتہ افضل یہ ہے ...
جوان لڑکی کا اپنی والدہ اور ماموں کے بیٹے کے ساتھ عمرے پرجانا؟
جواب: عمرہ کی غرض سے ہو یا کسی اور مقصد کے لیے ہو۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ایک شخص نے مدینۃالمنورہ زادھااللہ شرفاوتعظیمامیں متصل20دن رہنے کی نیت سے وطن اقامت اختیارکی لیکن پانچ دن سکونت اختیارکرنےکے بعدوہ عمرہ کرنے کی نیت سےمکۃالمکرمۃچلاگیااورپھردودن کے بعددوبارہ 13دن ٹھہرےرہنے کی نیت سے مدینہ پاک حاضر ہوا۔اب سوال یہ ہے کہ وہ شخص مدینہ پاک دوبارہ حاضرہونے کے بعدمسافروالے اَحکام پرعمل کرتے ہوئے نمازوں میں قصرکرے گایانہیں؟ سائل:بلال عطاری(D-4،نارتھ کراچی)
زندگی میں اپنے لیے کفن تیارکرنا
سوال: لوگ حج یا عمرہ کرنے جاتے ہیں، تو اپنے ساتھ کفن لے کر رکھ لیتے ہیں، یہ عمل کیساہے اور کیا اس کفن پر زکوۃ ہو گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ پاکستان سے دو عورتیں جوشادی شدہ ہیں اور وہ عمرے پر جانا چاہتی ہیں ان کے ساتھ ان کاکوئی مَحْرَم نہیں ہے۔ کیا وہ کسی ایسے گروپ کے ساتھ جس میں بہت سے غیر مرد اور عورتیں ہوں ان کے ساتھ عمرہ کرنے جاسکتی ہیں؟ سائل: محمد علی رضا (مانوالہ،پنجاب)
سوال: ایک بھائی نے صرف داڑھی رکھی ہے،کوئی حج یا عمرہ نہیں کیا ،کیا ایسے شخص کو حاجی صاحب کہہ سکتے ہیں؟
کیا نفلی طواف کے بعد بھی نوافل پڑھنا ضروری ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ طوافِ عمرہ کے علاوہ جو نفلی طواف کیا جائے اس کے بعد بھی مقامِ ابراہیم پر نوافل ادا کرنا ضروری ہے اور کسی اور جگہ یہ نوافل پڑھے جا سکتے ہیں؟
پاکستان سے جدہ جانے والے کیلئے احرام باندھنا ضروری ہے یا نہیں؟
سوال: ہمارے ایک قریبی رشتہ دار جدہ(سعودی عرب )میں ایک کمپنی میں کام کرتے ہیں ،وہ پاکستان سے چھٹی گزار کے واپس جدہ کام پر گئے ہیں۔ان کے لیے میقات سے گزرنے پر احرام اور عمرے کا کیا حکم ہے؟جبکہ ان کی نیت کام پر جانے کی ہے اور اگران کا ہوائی جہاز براستہ جدہ کسی دوسرے شہر مثال کے طور پہ الریاض، مدینہ شریف وغیرہ جاتا ہے ۔تو اس کے لیے میقات سے گزرنے پر احرام باندھنے اور عمرہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟
نفلی طواف ادھورا چھوڑنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمرہ وغیرہ سے فارغ ہو کر بغیر احرام باندھے میں نے اپنے مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لئے چار طواف کیے لیکن ہر مرتبہ ہر طواف کے صرف چار، چار پھیرے کیے،وقت کی کمی کی وجہ سے تین ،تین پھیرے چھوڑ دیئے اور اب پاکستان واپس آچکا ہوں۔اس صورت میں کیا حکم ہے؟کوئی دَم یا صدقہ وغیرہ تو لازم نہیں؟