
بیوی کا شوہر کی اقتدا میں نماز ادا کرنا
جواب: صف میں کھڑی ہو یا کم از کم اُس کے پاؤں اِس سے پیچھے ضرور ہوں، اس لئے کہ اگر عورت و مرد کے ٹخنے برابر ہوئے تو عورت کی نماز نہ ہو گی، بلکہ اگر مرد نے شر...
چار رکعتی نفلوں میں پہلا قعدہ فرض ہے یا واجب نیز بھول جانے کی صورت میں نماز کا حکم
جواب: صفار فی نسختہ من الاصل انہ ان لم یقعد حتی قام الی الثالثۃ علی قیاس قول محمد رحمہ اللہ تعالی یعود و یقعد و عندھما لا یعود و یلزمہ سجود السھو کذا فی الخ...
نیند میں کھانے پینے سے روزہ کیوں ٹوٹتا ہے؟
جواب: حکم دیا۔فقہائے کرام نے اس کی وجہ یہ بیان فرمائی کہ بھولنا ایک ایسا عذر ہے جو کہ بنی نوع آدم کو کثرت سے لاحق ہوتا ہے،چونکہ اس سے بچنا مشکل اور اس حال...
پیشاب یا خون چمکنے کے بعد پانی میں ہاتھ ڈالا تو پانی مستعمل ہوگا یا نہیں؟
جواب: صفحہ 303۔304۔305،مکتبۃ المدینہ،کراچی) جس شخص کا وضو ٹوٹ جائے یا پہلے سے ہی وضو یا غسل نہ ہو، ایسا شخص اگر دہ دردہ سے کم کھڑے پانی میں ہاتھ بلکہ ان...
مردہ خواب میں زندہ دیکھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: آتے ہیں، اس لئے شرعی حکم پر عمل کریں اور قبر کو ہرگز نہ کھولیں۔ ...
مرد کا پلاٹینم کی انگوٹھی پہننا اور عورت کو گفت دینا
جواب: صفحہ 201، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دھلی ) علمی اردو لغت میں ہے ’’پلیٹینم :ایک مشہور قیمتی دھات ۔‘‘ (علمی اردو لغت ، صفحہ 371، علمی ...
درزی کا استصناع کے طور پر سوٹ بناکر دینا
سوال: عام طور پر درزی صرف سلائی کرتے ہیں اور اسی کی اجرت لیتے ہیں جبکہ بعض درزی سلائی کرنے کے ساتھ ساتھ کپڑا بھی اپنی دکان پر رکھتے ہیں،درزی کسٹمر کو کپڑادکھاتے ہیں جس کسٹمر کو کپڑا پسند آجائے اور وہ سلائی بھی انہی سے کروانا چاہے تو خصوصی رعایت دینے کے لیے درزی یہ آپشن دیتے ہیں کہ آپ کپڑا تھان سے نہ کٹوائیں بلکہ ہمیں اسی کپڑے سے سوٹ بنانے کا آرڈر دے دیں ہم آپ کوآپ کی پسند کے مطابق تیار کر کے دے دیں گےکپڑے سمیت مکمل جوڑے کے ریٹ یہ ہوں گے۔کیا شرعی اعتبار سے درزی اور کسٹمر کی یہ ڈیل درست ہے؟
نابالغ بچوں سے چندہ لینے کا حکم
سوال: ہم نے پوچھنا تھا کہ ہمارے گھر مدرسے میں چھوٹے بچے آتے ہیں، تو ہم ان سے چندے کے پیسے لیتے ہیں اور دعوت اسلامی کے چندے میں جمع کروا دیتے ہیں ،کیا ان چھوٹے بچوں سے چندہ لینا جائز ودرست ہے یا نہیں ؟
کسی آدمی کی وجہ سے کوئی چیز حرام کردی جانے کے متعلق حدیث کی وضاحت
جواب: صفحہ 55، المكتب الإسلامي ، بيروت) معالم السنن میں اس روایت کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: قال الشيخ: هذا في مسألة من يسأل عبثاً وتكلفاً فيما لا حاجة به...