
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زید کہتا ہے کہ قبر پر اذان دینا بدعت و ناجائز ہے اور اِس پر فتاوی شامی کی یہ عبارت’’فی الاقتصار علی ماذکر من الوارد اشارۃ الی انہ لا یسن الاذان عند ادخال المیت فی قبرہ کما ھو المعتاد الآن وقد صرح فی فتاویہ بانہ بدعۃ‘‘پیش کرتا ہے۔اس بارے میں کچھ تفصیلی رہنمائی کی حاجت ہے تا کہ ہمارے علاقے کی عوام اذانِ قبر(جو اہل السنۃ کا معمول ہے،اِس)کے حوالے سے مطمئن ہو جائے؟
رہائش کے لیے خریدے ہوئے فلیٹ پر زکوٰۃکا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نےرہائش کےلیے ایک فلیٹ خریدا تھا،بعد میں اس کو کرائے پر چڑھادیا، تو کیا اس فلیٹ پر زکوۃ ہوگی ؟ اگر ہوگی تو اس کی قیمت پر یا کرائے پر؟ براہ مہربانی رہنمائی فرما دیں۔
نظر بد سے بچنے کے لیے گھر کی چھت پر سیاہ ہنڈیا، گاڑی کے نیچے جوتا لٹکانا کیسا؟
سوال: بعض لوگ خوبصورت مکان بنائیں، تو چھت پر الٹی ہنڈیا سیاہ کر کے رکھتے ہیں، اسی طرح نیا رکشہ، وین یا گاڑی لیں،تو اس پر بھی پچھلی طرف پرانا جوتا لٹکاتے ہیں اور ذہن یہ ہوتا ہے کہ ہماری چیز کو نظر نہ لگے۔ اس کی شرعی حقیقت کیا ہے؟
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
سوال: میں ایک مسجد میں امام ہوں اور میرا معمول یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھاکر مصلے پر ہی مختصر وظیفہ پڑھتا ہوں، اس کے بعد تفسیر صراط الجنان سے تین آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے، پھر دعا کرکے لوگوں سے ملاقات و سلام دعا کے لیےاپنی جگہ سے اٹھ جاتا ہوں ،اس کے بعد کبھی مصلے ہی پر اور کبھی مسجد کی دوسری یا تیسری صف میں بیٹھ کر اور کبھی اپنے حجرے میں جاکر وظائف پڑھتا ہوں، پھر وقت ہوجانے پر نمازِ اشراق و چاشت کی ادائیگی کرتا ہوں،اس دوران میں کوئی دنیاوی کام کاج یا بات چیت بالکل نہیں کرتا، البتہ کوئی شرعی مسئلہ پوچھے تو میں علم ہونے کی صورت میں بتادیتا ہوں اور جمعہ والے دن نمازِ فجر کے بعد صلوٰۃ و سلام بھی پڑھا جاتا ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس معمول کو مد نظر رکھ کر ارشاد فرمائیں کہ کیا مجھے احادیث مبارکہ میں اشراق و چاشت کی نماز کے بیان کیے گئےفضائل حاصل ہوں گے؟کیا ان فضائل کے حصول کے لیے بعد نماز ِ فجر اپنی نماز کی جگہ بیٹھے رہنا شرط ہے؟
وراثت میں ملنے والے مال تجارت پر زکوۃ فرض ہے یا نہیں؟
سوال: زید کے والد صاحب نے چند پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدے تھے جن کی وہ زکوۃ ادا کرتے تھے۔ اس بار سال مکمل ہونے سے قبل زید کے والد صاحب کاانتقال ہو گیا۔ تو بطور وراثت زید کے حصے میں ان میں سے ایک پلاٹ آیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا زید پر لازم ہے کہ وہ اس پلاٹ کی بھی زکوۃ ادا کرے ؟جبکہ زید ویسے بھی صاحب نصاب ہے اور اپنے تجارتی مال و رقم وغیرہ کی زکوۃ ادا کرتا ہے۔نیز یہ بھی بتا دیں کہ اس پلاٹ کی زکوۃ کب فرض ہوگی؟ جب اس پلاٹ کا سال مکمل ہوجائے گا اس وقت یا اس سے پہلے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسافر ہے اور سفر میں ایسی جگہ رکا کہ اس مقام پر جماعت کھڑی ہے، اورامام کی حالت کا پتہ نہیں کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو کیا اس کی اقتدا کرے یا اپنی الگ پڑھے؟ جبکہ اقتدا کی شرائط میں یہ بھی لکھا ہے کہ سفر یا اقامت کے حوالے سے امام کی حالت کا علم ہو۔ اور اگر چار رکعت والی نماز میں اقتدا کر لیتا ہےاور اسے دو سے زیادہ رکعتیں نہ ملیں، تو پھر یہ کتنی رکعتیں پڑھے گا؟ یعنی امام کو مقیم سمجھ کر چار پوری کرے گا یا مسافر سمجھ کر دو پر یہ سلام پھیر دے گا؟
جواب: پر لکھ دے کہ ” میں فلاں بن فلاں ہوں اور اِس لڑکی فلانہ بنت فلاں کا نکاح قبول کرتا ہوں۔“ یوں تحریری انداز میں قبول کرنے سے نکاح منعقد ہو جائے گا اور...
ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دی ہوئی رقم پر زکوۃ لازم ہوگی ؟
سوال: ایک شخص نے اپنے مالِ زکوۃ پر نصاب کا سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس زکوۃ ادا کر دی، جب نصاب کا سال پورا ہوگا، تو جو رقم ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا تھا، کیا اس رقم کی بھی زکوۃ ادا کرے گا؟ کیونکہ وہ رقم ایڈوانس زکوۃ میں دینا اس پر لازم نہیں تھا، اگر وہ ایڈوانس زکوۃ کی مد میں نہ دیتا تو آج وہ رقم اس کے پاس ہوتی، تو اس کی زکوۃ بھی یہ نکالتا۔مثلاً: ایک شخص کے پاس ایک کروڑ کی مالیت کا مالِ زکوۃ موجود ہے، جس کی وہ ہر سال زکوۃ ادا کرتا آرہا ہے اور اس کے نصاب کا سال یکم ذو الحجہ کو مکمل ہوتا ہے۔ اب اس شخص نے اپنے اوپر بننے والی اڑھائی لاکھ زکوۃ یکم ذو الحجہ سے پہلے رمضان شریف میں ہی ادا کر دی، تو جب یکم ذو الحجہ کو اس کا سال پورا ہوگا، اس وقت اس اڑھائی لاکھ کی بھی زکوۃ ادا کرے گا، جو ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا ہے؟
چھوٹی بستی میں جمعہ شروع کرنا کیسا؟
جواب: پر جمعہ صحیح ہونے کے لیے مخصوص شرائط ہیں، اگر وہ شرائط پائی جائیں، تو جمعہ درست ہو گا، ورنہ نہیں اور بعض صورتوں میں گناہ بھی ہو گا، ان شرائط میں سے ای...
شہید قرآنِ پاک اور دیگر مقدس اوراق کو جلا دیا جائے یا کیا کیا جائے؟
جواب: پر کوئی آیت لکھی ہو،قابل استعمال نہ رہے ہوں، ان کو جلانا شرعاً جائز نہیں، اسی طرح کاغذات اور کتب کے وہ حصے جن پر احادیث،اللہ تعالیٰ ، رُسُل یا ملائکہ...