
چندے کی رقم سے قبرستان کے لیے جگہ خریدنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ ہمارےہاں اعوان ٹاؤن لاہورمیں ایک سوسائٹی نےاپنانجی بیت المال قائم کیاہےجس میں زکوۃ وصدقات نافلہ،قربانی کی کھالوں کی رقوم مستحق افرادکےلیےاکٹھاکرکےساراسال تقسیم کی جاتی ہیں۔بیت المال اعوان ٹاؤن سوسائٹی کاایک ذیلی ادارہ ہے۔ان دنوں سوسائٹی قبرستان کےلیےجگہ خریدنےکےپروگرام بنارہی ہےجس کےلیےممبران سوسائٹی سےرقم کامطالبہ کیاگیاہےیہی مطالبہ انتظامیہ نےبیت المال کمیٹی سےبھی کیاہے۔آپ سےگزارش ہےکہ شریعت کی روشنی میں ہمیں اس معاملہ میں جواب عنایت فرمائیں کہ بیت المال کی وہ رقم جوزکوۃ وصدقات نافلہ اورقربانی کی کھالوں کی قیمت کی صورت میں ہمارے پاس موجودہےآیاہم اس رقم کوقبرستان کےلیےجگہ خریدنےمیں استعمال کرسکتےہیں؟ سائل :ذوالفقارعلی(لاہور)
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمیں اپنی مسجد پر سیکنڈ فلور بنانے کی حاجت تھی اس لئے اس کی تعمیر شروع کروادی مگر ابھی دیواریں بھی پوری نہیں ہوئی اورمسجد کا فنڈ ختم ہو گیا ہے اوروقف کی کوئی ایسی شی بھی نہیں جسے کرایہ پر دے کر ضرورت پوری کی جا سکے کیا ایسی صورت میں ہم کسی شخص سے مسجد کے لیے قرض لے سکتے ہیں پھر جیسے جیسے چندہ آتا جائے گا قسط وار قرض کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ سائل:سید احسان(لاہور)
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک نوکری پیشہ ہے اورمعقول تنخواہ پاتاہے اس نے آمدنی میں اضافے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ”فارایکسٹ “کاکاروبارشروع کیا جس میں کئی لاکھ روپے لگے مگرکاروبار میں اسے نقصان سے دوچارہوناپڑا،مذکورہ کاروبارکے لیے رقم اس نے لوگوں سے قرض لی تھی۔پھرلوگوں کے قرض کی واپسی کے مطالبہ پراس نے دوبینکوں سے سودی قرض لیا،اورلوگوں کاقرض اتاردیا،اب یہ شخص سودی قرض میں پھنساہواجو کہ چودہ لاکھ(1400000)روپےتک ہوچکاہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں !کیامذکورہ صورت میں زیدکوزکوۃ دینے کی اجازت ہے جبکہ وہ شرمندہ بھی ہے کہ اس سے غلطی ہوئی اورتوبہ کرچکا۔ نوٹ:واضح رہے کہ زیدکے پاس کوئی پراپرٹی یازیورات یاحاجت اصلیہ کے علاوہ اتنا مال نہیں ہے کہ وہ قرض اداکرکے نصاب کامالک ہو۔(آمدنی سے گھریلوخرچ ہی چلتاہے)زیدہاشمی نہیں ہے۔ سائل:انواراحمدصدیقی (مغلپورہ)
گروی رکھی ہوئی چیز سے نفع اٹھانا کیسا؟
سوال: زیدنے بکر کو کچھ لاکھ روپے قرض دے کر اس کا گھر تین سال کے لئے رہن پر لے لیا تین سال کے بعد بکر زید کی رقم لوٹا کر اپنا گھر واپس لے لے گا۔ اورتین سال تک اس مکان کا کرایہ زید حاصل کرے گا۔ آیا اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے؟
جواب: زکوۃ کے معاملے میں بکری اور گائے کے ساتھ شمار کیا جاتا ہے۔ (بدائع الصنائع،کتاب التضحیہ، جلد4،صفحہ205، مطبوعہ کوئٹہ) برہان الدین ابو الحسن ...
صرف دکان کام کے لئے دے کرنفع لینا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ سہیل نے اپنی ذاتی دوکان مع مکمل سامان (میز کرسیاں وغیرہ) اپنی رقم سے آفس کے طور پر تیار کی۔ پھر اس دوکان میں ارشد اور منیر کو پراپرٹی ڈیلنگ کا کام اس طرح شروع کروایا کہ منیر پورا وقت دوکان پر بیٹھے گا اور ارشد تین گھنٹے دوکان پر دے گا۔ جبکہ یہ طے پایا ہے کہ سہیل خود کام نہیں کرے گابلکہ دوکان کا کرایہ لینے کے بجائے کمیشن میں شریک ہو گا، اور کمیشن کے ذریعے جو آمدنی ہو گی تینوں میں تقسیم ہو گی۔ البتہ منیر کمیشن سے ایک حصہ زیادہ رکھے گا۔ ان تینوں کا اس طرح آپس میں کمیشن تقسیم کرنا درست ہے؟
جمعہ کی اذان کے بعد مسجد کے لیے رکشہ یا ٹیکسی کروانا
سوال: جمعہ کی اذان کے بعد خریدو فروخت جائز نہیں،لیکن اگر کسی نے جمعہ پڑھنے کے لئے جانا ہے اور وہ رکشہ یا ٹیکسی بک کر کے جمعہ کے لئے جاتا ہے،تو کیا اس کا یہ فعل درست ہے، کیونکہ ا س میں بھی تو اس کو کرایہ والا ایگریمنٹ کرنا پڑے گا ؟
گورنمنٹ حج اسکیم میں نام نہ آنے کی وجہ سے حج مؤخر کرنا کیسا ؟
جواب: کرایہ پر لے سکے ۔‘‘مزید لکھتے ہیں:’’سفر خرچ اور سواری پر قادر ہونے کے یہ معنی ہیں کہ یہ چیزیں اُس کی حاجت سے فاضل ہوں یعنی مکان و لباس و خادم اور سوار...
کاشت کے لیے زمین بٹائی یااجارے پردینا
جواب: کرایہ پر دیناجائز ہے جبکہ یہ طے ہوجائے کہ فلاں چیزکی کاشت کرےگا یا تعمیم ہوجائے کہ جو جی چاہےکرے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم ص...
دوکان کے لئے دئیے گئے ایڈوانس پر زکوٰۃکا حکم
جواب: کرایہ دار۔مالک مکان جس کے پاس یہ رقم بطورِ قرض ہے ،اس پر اس کی زکوٰۃ لازم نہیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَ...