
بارہ ربیع الاول کا روزہ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: حجہ کے متعلق حدیث بخاری بڑی وضاحت سے موجود ہے، جس میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے یہودیوں کو دیے ہوئے جواب کی تشریح میں علماء ومحدثین نے لکھا کہ حضرت عمر...
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
میڈیسن کمپنی کی طرف سے ڈاکٹر کو دی جانے والے مختلف آفرز کا حکم؟
سوال: کئی میڈیسن کمپنیاں مختلف ڈاکٹرز کو اپنی میڈیسن بیچنے کی ترغیب دلاتی ہیں اور اس کے لیےکمپنی والے ڈاکٹرز کو مختلف آفرز بھی کرتے ہیں ،مثلاً :ہم آپ کو فرنیچر بنوا دیں گے یا ایک مہینے میں اتنی مرتبہ فلاں بڑے ہوٹل میں آپ کو ہماری طرف سے فیملی سمیت کھانا کھلایا جائے گا یا فلاں ملک کی سیر کے لیے ٹکٹ دیا جائے گا وغیرہ وغیرہ ۔ سوال یہ ہے کہ میڈیسن کمپنی کا ایسی آفر کرنا اور ڈاکٹرزکا ان کی آفر کو قبول کرنا کیسا ہے؟
والد کا اپنی صاحبِ نصاب بالغ اولاد کی طرف سے قربانی کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص جس کی بالغ اولاد صاحب نصاب بھی ہے، تو اس صورت میں والد اپنی بالغ اولاد کی طرف سے قربانی کرسکتا ہے یا نہیں؟ سائل :راشد حسین(فیصل آباد)
والدین کی زندگی میں فوت ہونے والی اولاد کا وراثت میں حصہ نہیں
سوال: اگر غیر شادی شدہ بیٹی یا بیٹا، والدین کی زندگی میں وفات پا جائے تو کیا اس کا والدین کی جائیداد میں حصہ یا حق بنتا ہے؟
جواب: لیے قرآن و حدیث میں بارہا اس چیز پر ابھارا گیا کہ اپنی آنے والی دائمی زندگی کے لیے جمع کرو ۔ ایک جگہ یوں سمجھایا کہ انسان کے صرف تین ہی مال ہیں : ایک...
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
جواب: لیے پابندی کے ساتھ غسل کرنا چاہئے،اس کی ترغیب کئی احادیث میں موجود ہے۔البتہ جمعہ کے دن غسل کرنا واجب نہیں،بلکہ سنتِ غیرِ مؤکدہ ہے اور یہ بھی ان افراد ...
میرے بھائی میرے کاروبارمیں بلامعاہدہ شامل ہونے کے بعدکیا میرے شریک ہوگئے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے اپنے چچا کے ساتھ مل کر اپنی ذاتی رقم سے شراکت کی۔کچھ عرصہ کام کیا پھر 1994میں ہم الگ ہو گئے اور میں نے اپنا الگ ذاتی کپڑے کا کاروبار شروع کیا ،اس میں والد صاحب یا بھائیوں کی جانب سے کوئی رقم شامل نہیں کی گئی تھی۔پھر میرے بھائیوں میں سے جو بھی بڑا ہوتا گیااس کو میں کاروبار میں لگاتا گیا یعنی وہ بھی میرے کاروبار میں کام کرنے لگے لیکن بھائیوں کوکاروبار میں لگاتے وقت شرکت یا اجارہ کا کوئی معاہدہ نہ ہوا۔بس یہ تھا کہ گھر کے اخراجات مشترکہ طور پر میرے کاروبار سے ہوتے تھے اور بھائیوں پر بھی کوئی پابندی نہیں تھی،جو جس طرح چاہتا استعمال کرتا کوئی روک ٹوک نہیں تھی ۔اب پوچھنا یہ ہے کہ وہ کاروبار صرف میرا کہلائے گا یا میرے بھائیوں کا بھی اس میں حصہ ہے؟ نوٹ:بھائیوں کو کاروبار میں لگاتے وقت ان کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا تھا ،ان کی مرضی پر موقوف تھا جتنی دیر چاہیں کریں ،کوئی پابندی یا پوچھ گچھ نہیں تھی۔نیز سائل کے والد اور اس کے بھائی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کاروبار سائل نے اپنی ذاتی رقم سے شروع کیا،اس میں والد یا بھائیوں کی رقم شامل نہیں تھی۔لیکن بھائی کا بیان ہے کہ ہم اپنے آپ کو کاروبار میں شریک ہی سمجھتے تھے۔
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
امام صاحب ثناء پڑھ کر رکوع میں چلے گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا ،تو کیا حکم ہے؟
جواب: لیے جاری نہیں کیاجاتا،کہ احادیث میں اس کی اجازت ہے اور نماز کی اصلاح کی بھی حاجت ہے،البتہ اس کے علاوہ دیگر صورتوں میں قیاس پر عمل کیاجائے گا(یعنی نماز...