
جواب: شرعی حکم یہ ہے کہ اگر اِس میں عورتوں والی علامات(کچھ جسمانی خصوصیات)غالب ہوں، تو اِس سے پردہ لازم نہیں، بشرطیکہ اس میں فسق و فجور موجود نہ ہو،ور...
سڑکوں وغیرہ پرنفعِ عام کے لیے لگے ہوئے درختوں کے پھل کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک تنظیم، جو لوگوں کے نفعِ عام کے لیے سڑکوں، روڈوں وغیرہ مختلف جگہوں اور مقامات پر درخت لگاتی ہے، اس نے لوگوں سے درخت لگانے کے لیے چندہ لے کر نفعِ عام کے لیے عام شاہراہ اور مختلف پارکس میں پھل والے درخت لگا دیے۔ سوال یہ ہے کہ ان درختوں پر اُگنے والے پھل جو بھی چاہے، کھا سکتا ہے؟ یا پھر ان کے متعلق شرعی حکم کیا ہوگا؟
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: شرعی نقطہ نظر سے مال نہیں، تو اِس کی بیع بھی شرعاً ”باطِل“ہے۔ اگر کسی مرد وعورت نے بال بیچ کر رقم حاصل کی ،تو اُس بیچنے والے یا والی پر لازم ہے کہ...
وکالت کا پیشہ اختیار کرنا کیسا؟
موضوع: وکالت کا پیشہ اختیار کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ (1)بٹیر،تیتر،ہدہد،مرغی،بطخ،کبوتر،چڑیا،بگلا،مرغابی،بلبل،مور،ابابیل، شترمرغ،فاختہ،مینا،طوطا کے بارے میں حکم شرعی واضح فرما دیں کہ ان میں سے کون سے پرندے حلال ہیں اور کون سے حرام ہیں؟ (2)اور خرگوش کےحلال یا حرام ہونےبارے میں حکم شرعی کیا ہے؟ سائل:عدیل احمد(گلیال کھوڑاں،پنڈی گھیب)
مسجد کو راستہ بنانے کی وضاحت اور حکم
سوال: ایسی مساجد جن میں عینِ مسجد کے دائیں بائیں دونوں طرف فنائے مسجد کی جگہ ہوتی ہے اور ایک طرف وضو خانہ وغیرہ ہوتا ہے ، تو کیا نمازی کا ایک طرف سے فنائے مسجد میں داخل ہو کر عین مسجد سے گزرتے ہوئے دوسری طرف فنائے مسجد میں وضو کی غر ض سے جانا ، مسجد کو راستہ بنانے ( جو شرعاً ممنوع ہے )کے زمرے میں آئے گا یا نہیں ؟ برائے کرم شرعی رہنمائی فرما دیجئے۔
گاؤں کی آبادی شہر سے مل جائے، تو مسافر کے لیے شہر میں نماز کا حکم ؟
سوال: اگر کوئی شخص شہر کے ساتھ موجود ایک گاؤں میں رہتا ہو اور اس گاؤں کی آبادی شہر کی آبادی سے بالکل مل گئی ہو، مکانات وغیرہ سب مل گئے ہوں اور وہ شخص شرعی سفر پر جائے، پھر واپسی میں اپنے گاؤں میں جانے سے پہلے اس شہر میں داخل ہو اور وہاں نماز کا وقت ہوجائے ،تو وہ وہاں مکمل نماز پڑھے گا یا قصر پڑھے گا؟
ادھار میں دی ہوئی چیز کو کم قیمت میں واپس خریدنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کو قرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000 کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتااوراس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں؟ اس کی راہنمائی فرمائیں۔