
تانبے ،لوہے وغیرہ کی مردانہ انگوٹھی زکوٰۃ میں دینا
جواب: چیزوں کا استعمال جائزنہیں، ان چیزوں کو بنانا، خریدنا بیچنا اور خیرات کرنا بھی جائز نہیں ہے کہ یہ گناہ پر تعاون ہے۔ ہاں! اگر اس میں کسی طرح ممانعت کی ...
دَم کر کے اس کا ہدیہ لینا کیسا؟
جواب: چیزوں پر تم اُجرت لیتے ہو ان میں زیادہ حقدار کتاب اللہ ہے (یعنی یہ اجرت لینا جائز ہے)۔ (صحیح بخاری،حدیث 5737، صفحہ 937، مطبوعہ:ریاض) مراٰ ۃ المناج...
کیچوا(Earthworm) ملی ہوئی دوا کھانے کا حکم
جواب: چیز میں جلائی ہے، اُس کا کھانا کیسا ہے؟ آپ رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے جواب دیا:’’حرام شے جلنے کے بعد بھی حرام ہی رہے گی اور دوسری شے میں اگر ا...
کیا کریم وغیرہ کے ذریعے رنگ گورا کرنا یا میک اپ کے ذریعے اصل چہرہ بدل دینا مثلہ ہے؟
جواب: چیزوں سے میک اپ کرنافی نفسہ تو شرعاً جائز ہے،کہ یہ زینت کا ایک ذریعہ ہےاور عورت کا شریعت کے دائرے میں رہ کر زینت حاصل کرنا،جائزہے،بلکہ بعض صورتوں میں...
پرائز بانڈز کے انعام سے قربانی وغیرہ نیک کام کرنا کیسا؟
جواب: لینا شرعاجائز ہےکہ یہ رقم تحفہ اور انعام ہے، یہ جوا اور سود نہیں ہےاور سود کے حکم میں بھی نہیں ہے، لہذا اس رقم کو خود اپنے استعمال میں بھی لا سکتے ہیں...
کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک شخص کو کاروبار کے لیے بطور مضاربت رقم دی ہوئی ہے ، وہ ہر مہینے مقررہ فیصد میں مجھے نفع دے دیتا ہے ، مگر مجھے اس کے کام کا طریقہ کار معلوم نہیں ،ممکن ہے کہ وہ ناجائز طریقوں سے کماتا ہو ، کیا میرا اس سے وہ نفع لینا حلال ہے ؟
قرض لی جانے والی رقم کو موجودہ ویلیو پر لوٹانا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی سے پندرہ بیس سال پہلے دس لاکھ روپے قرض لے اور اب واپس کرنا چاہتا ہے تو کیا شرعاً اس پر دس لاکھ ہی واپسی کرنا لازمی ہے یا پھر آج کی ویلیو کے حساب سے زیادہ رقم بنتی ہے کیونکہ بیس سال پہلے دس لاکھ کی ویلیو بہت زیادہ تھی مگر آجکل وہ ویلیو نہیں ہے؟ راہنمائی فرمادیں۔
چکن گُنیا کا مریض نمازکیسے ادا کرے؟
جواب: چیز رکھ کر اس پر سجدہ کرسکتا ہو،اور گھٹنوں ،جوڑوں کی تکلیف قابل برداشت ہو،تو زمین یا اس چیز پر سجدہ کرنا فرض ہوگا،زمین یا کرسی پر بیٹھ کر صرف اشارہ...
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟