
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ والد کے انتقال کے بعد قرض کی ادائیگی کیسے کریں، جبکہ یہ معلوم ہو کہ والد نے قرض لیا ہے اور رقم بھی معلوم ہے،مگر قرض خواہوں کا علم نہ ہو؟ نامعلوم شخص کے قرض کا حکم یہ ہوتا ہے کہ بعد تتبع و تلاش بنیتِ ثواب صدقہ کردیا جائے،مگر میت کا ترکہ تو ورثاکا حق ہے، اِس میں یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے یا نہیں؟نیز قبل از ادائے قرض وراثت کیسے تقسیم کریں؟
میت کو چارپائی سے اُتار کر زمین پر رکھ کر جنازہ پڑھنا کیسا؟
سوال: بعض جگہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ نمازِ جنازہ سے پہلے میت کو چارپائی سے اتار کر امام کے سامنے زمین پر رکھا جاتا ہے اور اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاتی ہے، کیا اس صورت میں نمازِ جنازہ درست ادا ہوجائے گی؟
مسجد سے جنازہ گزارنا کیسا؟ نیز جنازہ مسجد میں رکھ کر میت کا چہرہ دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہمارے علاقے میں ایک مسجد عرصہ دراز سے قائم ہے، اس میں محراب کے باہر مسجد ہی کی ایک گیلری ہے، جو فنائے مسجد ہے، اس جگہ میں نمازِ جنازہ بھی ادا کی جاتی ہے، چونکہ مسجد کے محراب و قبلہ والی جانب سے یہاں آنے کا کوئی راستہ نہیں ہے بلکہ صرف مسجد کے پیچھے سے اور دائیں بائیں سے راستہ ہے، اس لئے جب جنازہ یہاں رکھنا ہوتا ہے تو عین مسجد سے جنازہ کو لے جایا جاتا ہے اور وہاں رکھ دیا جاتا ہے، پھر نمازِ جنازہ کا انداز کچھ یوں ہوتا ہے کہ امام صاحب اور ان کے ساتھ کچھ نمازی تو گیلری میں ہی ہوتے ہیں اور باقی سارے نمازی عین مسجد میں موجود ہوتے ہیں، اس طرح نمازِ جنازہ ادا کیا جاتا ہے، اس کے بعد چونکہ آگے سے باہر جانے کا راستہ نہیں تو آسانی کیلئے نمازِ جنازہ ادا کرنے کے بعد میت کا آخری بار چہرہ دکھانے کیلئے اس کو مسجد میں لایا جاتا ہے اور لوگ باری باری دیکھ کر باہر چلے جاتے ہیں، اس کے بعد اہل خانہ مسجد سے میت کو تدفین کیلئے لے جاتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح میت کو مسجد سے گزارکر گیلری میں لے جانا اور ذکر کئے گئے انداز سے نمازِ جنازہ ادا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں؟ اور صرف چہرہ دکھانے کیلئے میت کو مسجد میں لانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
کیا حاملہ عورت کو روزہ معاف ہے ؟
سوال: ایک شخص کا کہنا ہے کہ حاملہ عورت پر روزہ رکھنا ضروری نہیں ، اسے روزہ معاف ہے ، کیا یہی حکمِ شرع ہے ؟
زانیہ سے نکاح کے دو ماہ بعد بچہ پیدا ہوا، تو کیا مرد سے اس بچے کا نسب ثابت ہوگا؟
سوال: زید نے ہندہ سے زنا کیا جس سے ہندہ حاملہ ہوگئی۔ پھر زید نے ہندہ ہی سے نکاح کیا اور نکاح کے تقریباً دو ماہ بعد ہندہ کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس بچے کا نسب زید سے ثابت ہوگا؟ اور زید کی جائیداد میں اس بچے کا حصہ ہوگا؟
خنثٰی ( ہِجڑا/ خواجہ سرا )کسے کہتے ہیں اور وراثت میں اس کے حصے کا حکم ؟
جواب: حاملہ ہو جائے یا عورتوں کی طرح پستان ظاہر ہوں ، تو عورت کے حکم میں ہے اور اگر کوئی بھی علامت ظاہر نہ ہو یا دونوں جنس کی علامات پائی جائیں، مثلا: ...
کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے ؟
سوال: کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے؟
میت کو غسل دینے کی اُجرت لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں میت کو غسل دینے کا کام کرتاہوں اور اس کام کی اُجرت لیتا ہوں ، کیا اس کام کی اُجرت لینا میرے لیے جائز ہے؟