
تشہد میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا درست طریقہ کیا ہے؟
جواب: حضرت وائل بن حُجر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کی روایت میں مذکور لفظ ” يحرّكها “ کی بات ہے ، تواس سے بھی انگلی کو اٹھانے اور اشارہ کرنے کے لیے حرکت دین...
میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بھائی، بہن کہنا کیسا ؟
سوال: میاں بیوی ایک دوسرے کوہنسی مذاق میں بھائی بہن کہہ دیں جیسے بعض اوقات شوہر کے منہ سےبہن نکل جائےیا بیوی کے منہ سے بھائی نکل جائے، تو کیا اس سے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے؟سناہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی زوجہ محترمہ کو بہن کہا تھا ۔اس کی کیا حقیقت ہے؟
کیا قرآنِ پاک کے عموم و اطلاق سے صحابہ کرام علیہم الرضوان کا استدلال کرنا ثابت ہے ؟
جواب: حضرت رئیس المتکلمین علامہ مولانا مفتی نقی علی خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:”استدلال، عموم و اطلاق سے، اہل اسلام میں از عہد صحابہ کرام بلا نکیر جاری ہ...
کیا فرشتے اللہ کے ولی سے کلام کرسکتے ہیں؟
جواب: حضرت مریم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کے بارے میں فرمایا﴿وَ اِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓىٕكَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰىكِ وَ طَهَّرَكِ وَ اصْطَفٰىك...
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
پیر صاحب کا مختلف سلسلوں میں بیعت کرنا کیسا؟
جواب: حضرت اخوندسوات رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (وِصال:1295ھ/1877ء) کا سلسلہ ِارادت صوبہ سرحد، افغانستان اور ہندوستان میں بہت پھیلا رہا اور آپ بیک وقت ...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث والی حدیث کے راوی صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ؟
سوال: زید کا دعوٰی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی حدیث ’’لا نورث ما ترکناہ صدقۃ( ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ،ہم جو بھی چھوڑیں وہ صدقہ ہے )‘‘صرف حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے،ممکن ہے ان سے سننے میں خطا واقع ہوگئی ہو۔ کیا واقعی ایسا ہے کہ یہ حدیث حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سےہی مروی ہے؟
خلفائے راشدین اور حضرت امام حسن کا جنازہ کس نے پڑھایا؟
سوال: حضرت علی کا اور حضرت عثمان کا حضرت عمر کا اور حضرت ابوبکر صدیق اورحضرت امام حسن رضی اللہ تعالی عنہم کا جنازہ کس نے پڑھایا؟
حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ صحابی یا تابعی؟
سوال: حضرت سیدنا اویس قرنی رضی اللہ عنہ صحابی تھے یا تابعی؟