
حالت احرام میں کمر پر بیلٹ باندھنا اور گھٹنے پر (Knee Grip) پہننا کیسا؟
جواب: عمامہ اور جرابیں دونوں عذر کی وجہ سے پہنے ،تو اس پر ایک کفارہ ہوگا اور وہ کفارہ ضرورت ہوگا،کیونکہ یہ پہننا ایک ہی وجہ کے ساتھ ہے، تو ایک ہی کفارہ واجب...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سر پر ٹوپی یا عمامہ نہ ہو تو اس حالت میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
جواب: عمامہ سر باندھنا، سر سے چادر اوڑھنا، دُھوپ کے باعث سر پر کپڑا ڈالنا، درد کے سبب سر کسنا، زخم کی وجہ سے پٹی باندھنا ( نہ گٹھڑی یا صندوق یاخوان وغیرہ کا...
چار رکعتی نفلوں میں پہلا قعدہ فرض ہے یا واجب نیز بھول جانے کی صورت میں نماز کا حکم
جواب: صحیح‘‘،’’اصح‘‘،’’اوجہ‘‘صراحتا کئی الفاظ ترجیح موجود ہیں،جبکہ دوسری طرف صرف ترجیحِ ضمنی موجود ہے اور ترجیح صریح،ضمنی ترجیح پر فائق ہوتی ہے۔خامساً اس لی...
مسافر قربانی کرنے کے بعد ایامِ قربانی میں ہی مقیم ہوگیا ، تو کیا دوبارہ قربانی کرے گا ؟
جواب: صحیح کے الفاظ کے ساتھ نقل کیا گیا ہے۔ (2)متاخرین علمائے کرام کے نزدیک اس پر دوسری قربانی لازم نہیں ہو گی۔اس قول کو علاماتِ افتاء میں سے ”بہ ...
کپڑے کے مختلف حصوں میں درہم سے زیادہ نجاست لگی ہوتو نماز کا حکم
جواب: عمامہ، قمیص، شلوار پر لگی ہوئی نجاست کو اتنی مقدار میں دیکھا کہ جب ان کی نجاست کو جمع کیا جائے گا ، تو درہم کی مقدار سے زیادہ تک پہنچ جائے گی، تو...
" اے فاطمہ ! اگر اللہ کےیہاں پکڑ ہوگئی تو میں تمہارے کسی کام نہیں آؤں گا " کا مطلب
جواب: صحیح بخاری، ج 1ص 95،رقم:438،دار طوق النجاۃ) اورخصوصا اہل بیت کرام کے بارے میں تو صراحتاً شفاعت کا مژدہ مذکورہے،ملاحظہ ہو: علامہ سید ابن عابدی...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
نمازِ جنازہ کے اذکار بلند آواز سے پڑھنا سنت ہے یا آہستہ آواز سے؟ تفصیلی فتوی
جواب: صحیحہ واطال فیہ‘‘محمود عینی نے تصریح فرمائی کہ نماز جنازہ پر اطلاقِ صلوٰة مجاز ہے۔صحیح بخاری میں ہے :’’ سماھا صلٰوۃ لیس فیھا رکوع ولاسجود ‘‘(اس کا نام...
تابوتِ سکینہ میں تصاویر موجود تھیں، تو کیا اسلام میں تصاویر جائز ہیں؟
جواب: عمامہ اور ان کی عصا اور تھوڑا سا مَن جو بنی اسرائیل پر نازل ہوتا تھا ۔حضرت موسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام جنگ کے مواقع پر اس صندوق کو آگے رکھتے تھے، اس سے ...