
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
جواب: فروخت کرنا، ناجائز و گناہ ہے، کیونکہ یہ گناہ پر معاونت کرنا ہے اور قرآن پاک میں گناہ پر معاونت کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔ لہذا سناروں کا صلیب والے سون...
سونے کا زیو ر ادھار بیچنا کیسا؟
جواب: فروخت شرعا جائز ہے اوراس میں کوئی حرج نہیں ۔ تفصیل کچھ یوں ہے کہ سونے چاندی کے سکوں یعنی دینار ودرہم اور سونے چاندی کے بنے ہوئے زیورات میں کچھ ف...
اس شرط پر موبائل بیچنا کہ ایک ہفتے بعد واپس خرید لوں گا ، کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں موبائل کی خرید وفروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات کوئی کسٹمر آتا ہے اور مجبوری کی وجہ سے موبائل بیچتا ہے، لیکن وہ بیچنا نہیں چاہتا۔اس لیے وہ میرے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرتا ہے کہ آپ موبائل مجھ سے خرید کر ایک ہفتے کےلیے اپنے پاس رکھ لو۔ اگر میں ایک ہفتے تک واپس آگیا، تو کچھ اضافی رقم دے کر آپ سے موبائل واپس لے لوں گااور یہ اضافی رقم طے ہو جاتی ہے کہ دو ہزار یا تین ہزار اضافی رقم ہوگی اور اگر نہ آیا تو آپ کی مرضی، چاہے آپ موبائل بیچیں، یا خود استعمال کریں۔ اس کے بعد دونوں فریق اس معاہدے کے پابند ہوتے ہیں، اگر بالفرض مجھے کوئی دوسرا کسٹمر آ کر دس ہزار منافع کی بھی آفر کرتا ہے، تو میں وہ قبول نہیں کر سکتا ، بلکہ موبائل کےمالک کو ہی موبائل واپس کرنےکا پابند ہوتا ہوں اور اس سے نفع بھی وہی لوں گا جو ہمارا آپس میں طے ہو چکا ہو۔ مثال کے طور پر میں نے اس سے موبائل پچیس ہزار کا لیا ہو تو ہفتے بعد اس کو اٹھائیس ہزار کا بیچ دوں گا۔میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح کی خرید وفروخت کرنا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں؟
جواب: فروخت نہیں کیا جاتا ہے چنانچہ ہدایہ کا مکمل مسئلہ ملاحظہ ہو :’’قال ویجوز بیع اللحم بالحیوان عند أبی حنیفۃ رحمہ اللہ وأبی یوسف رحمہ اللہ وقال محمد إذ...
روٹیاں بنانے والوں اور ہوٹل والوں کی ایک ڈیل کا حکم
سوال: ہم روٹیاں بنا کر سالن فروخت کرنے والوں کو دیتے ہیں کہ وہ ہماری روٹیاں اپنے سالن کے ساتھ بیچ دیں اور فی روٹی پانچ روپے خود رکھ لیں۔ وہ 20 روپے کی روٹی فروخت کرتے ہیں اور پانچ روپے خود رکھ لیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح کاروبار کرنا شرعا جائز ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اگر روٹیاں دوکان بند ہونے تک فروخت نہ ہو سکیں تو وہ کس کی ملکیت میں کہلائیں گی؟ اگر دوکاندار شام کو روٹیاں دوکان میں بھول گیا جس کی وجہ سے روٹیاں خراب ہوگئیں تو شرعاً یہ کس کا نقصان ہوگا؟ نوٹ: سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ چاہے تمام روٹیاں بکیں یا نہ بکیں، سالن فروخت کرنے والے شام تک ہمیں تمام روٹیوں کی قیمت فی روٹی 15 روپے کے حساب سے دے دیتے ہیں۔
گاؤں کی واٹر سپلائی پر زکوٰۃ کی رقم خرچ کرنے کا حکم
سوال: ہمارے گاؤں میں واٹر سپلائی کی موٹر خراب ہے، جس پر سات آٹھ لاکھ کا خرچہ آئے گا، میرے پاس زکوۃ کی رقم جمع ہے، کیا وہاں خرچ کرسکتا ہوں؟
سونے کے بدلے سونے کی خریداری کی لازمی احتیاطیں
جواب: فروخت میں جب دونوں طرف فقط سونا ہو اور ساتھ میں کوئی دوسری چیز مثلا رقم، نگ، موتی وغیرہ نہ ہو تو تین شرائط کا خیال رکھنا ضروری ہے، اگر ایک شرط بھی کم ...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟